کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
رمل کی ابتداء کیونکر ہوئی؟
حدیث نمبر
1504
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ فَقَالَ الْمُشْرِکُونَ إِنَّهُ يَقْدَمُ عَلَيْکُمْ وَقَدْ وَهَنَهُمْ حُمَّی يَثْرِبَ فَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ الثَّلَاثَةَ وَأَنْ يَمْشُوا مَا بَيْنَ الرُّکْنَيْنِ وَلَمْ يَمْنَعْهُ أَنْ يَأْمُرَهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ کُلَّهَا إِلَّا الْإِبْقَائُ عَلَيْهِمْ
سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ایوب، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی ﷲ عنہ مکہ میں آئے تو مشرکین کہنے لگے کہ تم لوگوں کے پاس ایسی قوم آرہی ہے، جسے یثرب کے بخار نے کمزور بنا دیا ہے تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے صحابہ کو حکم دیا کہ تین پھیروں میں اکڑ کر چلیں اور دونوں رکنوں کے درمیان (معمولی چال سے) چلیں اور تمام پھیروں میں رمل کرنے کا حکم دینے سے آپ کسی چیز نہیں روکا- بجز اس کے کہ سہولت آپ کے پیش نظر تھی-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment