کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ میں ٹھہرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1557
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ کُنْتُ أَطْلُبُ بَعِيرًا لِي ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ أَضْلَلْتُ بَعِيرًا لِي فَذَهَبْتُ أَطْلُبُهُ يَوْمَ عَرَفَةَ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاقِفًا بِعَرَفَةَ فَقُلْتُ هَذَا وَاللَّهِ مِنْ الْحُمْسِ فَمَا شَأْنُهُ هَا هُنَا
علی بن عبدﷲ ، سفیان، عمرو، محمد بن جبیر بن مطعم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں اونٹ تلاش کر رہا تھا، ح، مسدد، سفیان، عمرو، محمد بن جبیر اپنے والد جبیر بن مطعم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میرا اونٹ گم ہوگیا تھا، میں نے عرفہ کے دن اس کو ڈھونڈتے نکلا تو میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو عرفات میں کھڑے ہوئے دیکھا، میں نے کہا یہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم تو بخدا قریش میں سے ہیں، پھر ان کا یہاں کیا کام ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment