کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
مزدلفہ میں دونوں نمازوں کے جمع کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1564
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ فَنَزَلَ الشِّعْبَ فَبَالَ ثُمَّ تَوَضَّأَ وَلَمْ يُسْبِغْ الْوُضُوئَ فَقُلْتُ لَهُ الصَّلَاةُ فَقَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَکَ فَجَائَ الْمُزْدَلِفَةَ فَتَوَضَّأَ فَأَسْبَغَ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَنَاخَ کُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّی وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا
عبدﷲ بن یوسف، مالک، موسی بن عقبہ، کریب، اسامۃ بن زید رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم عرفہ سے واپس ہوئے تو گھاٹی میں اترے اور استنجاء کیا پھر وضو کیا، لیکن ہلکا وضو کیا، تو میں نے آپ سے عرض کیا نماز، تو آپ نے فرمایا میں نماز آگے چل کر پڑھوں گا- چناچہ جب آپ مزدلفہ پہنچے، تو وضو کیا اور اور پورے طور پر وضو کیا، پھر نماز کی تکبیر کہی گئی تو آپ نے نماز پڑھی، پھر ہر ہر شخص نے اپنے اپنے اونٹ باندھے، پھر عشاء کی تکبیر کہی گئی حضور نے نماز پڑھائی اور درمیان میں کوئی سنت نہیں پڑھی-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment