Sunday, December 12, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1546


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
حائضہ خانہ کعبہ کے طواف کے سوا تمام ارکان بجالائے۔
حدیث نمبر
1546
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حَفْصَةَ قَالَتْ کُنَّا نَمْنَعُ عَوَاتِقَنَا أَنْ يَخْرُجْنَ فَقَدِمَتْ امْرَأَةٌ فَنَزَلَتْ قَصْرَ بَنِي خَلَفٍ فَحَدَّثَتْ أَنَّ أُخْتَهَا کَانَتْ تَحْتَ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ غَزْوَةً وَکَانَتْ أُخْتِي مَعَهُ فِي سِتِّ غَزَوَاتٍ قَالَتْ کُنَّا نُدَاوِي الْکَلْمَی وَنَقُومُ عَلَی الْمَرْضَی فَسَأَلَتْ أُخْتِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ هَلْ عَلَی إِحْدَانَا بَأْسٌ إِنْ لَمْ يَکُنْ لَهَا جِلْبَابٌ أَنْ لَا تَخْرُجَ قَالَ لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا وَلْتَشْهَدْ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُؤْمِنِينَ فَلَمَّا قَدِمَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا سَأَلْنَهَا أَوْ قَالَتْ سَأَلْنَاهَا فَقَالَتْ وَکَانَتْ لَا تَذْکُرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَدًا إِلَّا قَالَتْ بِأَبِي فَقُلْنَا أَسَمِعْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ کَذَا وَکَذَا قَالَتْ نَعَمْ بِأَبِي فَقَالَ لِتَخْرُجْ الْعَوَاتِقُ ذَوَاتُ الْخُدُورِ أَوْ الْعَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الْخُدُورِ وَالْحُيَّضُ فَيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ وَيَعْتَزِلُ الْحُيَّضُ الْمُصَلَّی فَقُلْتُ أَالْحَائِضُ فَقَالَتْ أَوَلَيْسَ تَشْهَدُ عَرَفَةَ وَتَشْهَدُ کَذَا وَتَشْهَدُ کَذَا
مومل بن ہشام، اسماعیل، ایوب، حفصہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں- حضرت حفصہ نے بیان کیا کہ ہم لوگ اپنی کنواری لڑکیوں کو باہر نکلنے سے منع کرتے تھے، ایک عورت آئی اور قصر بنی خلف میں اتری، اس نے بیان کیا کہ اس کی بہن رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے ایک صحابی کی بیوی تھی اوراس کے شوہر نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ بارہ غزوات کئے تھے اور میری بہن چھ غزوات میں ساتھ تھی، اس نے بیان کیا کہ ہم لوگ زخمیوں کی مرہم پٹی اور بیماروں کی خبر گیری کرتے تھے، تو میری بہن نے رسول ﷲ سے پوچھا، کیا ہم میں سے کسی کے لئے کوئی حرج ہے کہ وہ باہر نکلے، جب کہ اس کے پاس چادر نہ ہو، آپ نے فرمایا کہ اس کی سہیلی اسے چادر اڑھا دے اور نیک کام میں اور مسلمانوں کی دعوت میں شریک ہو، جب ام عطیہ آئیں تو میں نے ان سے پوچھا (یا یہ کہا کہ ہم نے ان سے پوچھا) اورجب بھی نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کانام لیتیں تو بابی کہتیں، میں نے پوچھا کیا تم نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو اسطرح اور ایسا ایسا کہتے ہوئے دیکھا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہاں میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں اوربیان کیا کنواری لڑکیاں اور پردے والیاں نکلیں یا یہ فرمایا کہ کنواری لڑکیاں اور پردے والیاں اور حائضہ عورتیں نکلیں اور نیک کام میں اور مسلمانوں کی دعوت میں شریک ہوں لیکن حیض والی عورتیں نماز پڑھنے کی جگہ سے علیحدہ رہیں- میں نے پوچھا کہ کیا حیض والی عورتیں بھی شریک ہوں؟ انہوں نے فرمایا کیا یہ عرفہ اور فلاں فلاں مقامات میں حاضر نہیں ہوتیں؟



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment