Sunday, December 12, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1554


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ کے دن دوپہر کو روانہ ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر
1554
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ قَالَ کَتَبَ عَبْدُ الْمَلِکِ إِلَی الْحَجَّاجِ أَنْ لَا يُخَالِفَ ابْنَ عُمَرَ فِي الْحَجِّ فَجَائَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَأَنَا مَعَهُ يَوْمَ عَرَفَةَ حِينَ زَالَتْ الشَّمْسُ فَصَاحَ عِنْدَ سُرَادِقِ الْحَجَّاجِ فَخَرَجَ وَعَلَيْهِ مِلْحَفَةٌ مُعَصْفَرَةٌ فَقَالَ مَا لَکَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ الرَّوَاحَ إِنْ کُنْتَ تُرِيدُ السُّنَّةَ قَالَ هَذِهِ السَّاعَةَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَأَنْظِرْنِي حَتَّی أُفِيضَ عَلَی رَأْسِي ثُمَّ أَخْرُجُ فَنَزَلَ حَتَّی خَرَجَ الْحَجَّاجُ فَسَارَ بَيْنِي وَبَيْنَ أَبِي فَقُلْتُ إِنْ کُنْتَ تُرِيدُ السُّنَّةَ فَاقْصُرْ الْخُطْبَةَ وَعَجِّلْ الْوُقُوفَ فَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ صَدَقَ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، سالم سے روایت کرتے ہیں عبدالملک نے حجاج کو لکھ بھیجا کہ حج میں ابن عمر رضی ﷲ عنہ کی مخالفت نہ کرے، ابن عمر عرفہ کے دن اس وقت آئے جب آفتاب ڈھل چکا تھا اور میں بھی ان کے ساتھ تھا، حجاج کے خیمہ کے پاس بلند آواز سے پکارا، حجاج اس حال میں باہر نکلا کہ کسم میں رنگی ہوئی چادر پہنے ہوئے تھا- اس نے پوچھا اے عبدالرحمن کیا بات ہے؟ ابن عمر نے فرمایا اگر تو سنت کی پیروی کرنا چاہتا ہے تو اس وقت چلنا ہے، اس نے پوچھا اس وقت، آپ نے فرمایا، ہاں، اس نے کہا کہ تھوڑا موقعہ دیں میں نہالوں پھر چلوں، ابن عمر سواری سے اترے یہاں تک کہ حجاج آیا اور چلا اس حال میں کہ وہ میرے اور میرے والد کے درمیان تھا، میں نے کہا اگر تو سنت کی پیروی کرناچاہتا ہے تو خطبہ مختصر کر اور وقوف میں جلدی کر، حجاج عبدﷲ کی طرف دیکھنے لگا- جب عبدﷲ نے یہ معاملہ دیکھا تو انہوں نے (میرے متعلق) کہا کہ سچ کہتا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment