کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
حاجیوں کو پانی پلانے کا بیان۔
حدیث نمبر
1532
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَ إِلَی السِّقَايَةِ فَاسْتَسْقَی فَقَالَ الْعَبَّاسُ يَا فَضْلُ اذْهَبْ إِلَی أُمِّکَ فَأْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَابٍ مِنْ عِنْدِهَا فَقَالَ اسْقِنِي قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُمْ يَجْعَلُونَ أَيْدِيَهُمْ فِيهِ قَالَ اسْقِنِي فَشَرِبَ مِنْهُ ثُمَّ أَتَی زَمْزَمَ وَهُمْ يَسْقُونَ وَيَعْمَلُونَ فِيهَا فَقَالَ اعْمَلُوا فَإِنَّکُمْ عَلَی عَمَلٍ صَالِحٍ ثُمَّ قَالَ لَوْلَا أَنْ تُغْلَبُوا لَنَزَلْتُ حَتَّی أَضَعَ الْحَبْلَ عَلَی هَذِهِ يَعْنِي عَاتِقَهُ وَأَشَارَ إِلَی عَاتِقِهِ
اسحاق بن شاہین، خالد، خالد حذاء، عکرمہ، ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سقایہ کی طرف آئے اور پانی مانگا، تو حضرت عباس نے کہا کہ اے فضل! تم اپنی ماں کے پاس جاؤ،اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پانی لے آؤ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے پانی پلاؤ،عباس نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! لوگ اس میں اپنا ہاتھ ڈالتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے پانی پلاؤ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پانی پیا،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم زمزم کے پاس آئے،لوگ پانی کھینچ رہے تھے، اور پلا رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم کام کئے جاؤ،اچھا کام کر رہے، پھر فرمایا کہ اگر میں جانتا کہ لوگ تم سے یہ کام چھین نہ لیں گے تو میں اترتا اور ڈوری اس پر یعنی اپنے کاندھے پر ڈالتا اور اپنے کاندھے کی طرف اشارہ کیا۔
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment