Sunday, December 12, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1537


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
باوضو طواف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1537
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ الْقُرَشِيِّ أَنَّهُ سَأَلَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ فَقَالَ قَدْ حَجَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهُ أَوَّلُ شَيْئٍ بَدَأَ بِهِ حِينَ قَدِمَ أَنَّهُ تَوَضَّأَ ثُمَّ طَافَ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَمْ تَکُنْ عُمْرَةً ثُمَّ حَجَّ أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَکَانَ أَوَّلَ شَيْئٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَمْ تَکُنْ عُمْرَةً ثُمَّ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِثْلُ ذَلِکَ ثُمَّ حَجَّ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَرَأَيْتُهُ أَوَّلُ شَيْئٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَمْ تَکُنْ عُمْرَةً ثُمَّ مُعَاوِيَةُ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ثُمَّ حَجَجْتُ مَعَ أَبِي الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ فَکَانَ أَوَّلَ شَيْئٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَمْ تَکُنْ عُمْرَةً ثُمَّ رَأَيْتُ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارَ يَفْعَلُونَ ذَلِکَ ثُمَّ لَمْ تَکُنْ عُمْرَةً ثُمَّ آخِرُ مَنْ رَأَيْتُ فَعَلَ ذَلِکَ ابْنُ عُمَرَ ثُمَّ لَمْ يَنْقُضْهَا عُمْرَةً وَهَذَا ابْنُ عُمَرَ عِنْدَهُمْ فَلَا يَسْأَلُونَهُ وَلَا أَحَدٌ مِمَّنْ مَضَی مَا کَانُوا يَبْدَئُونَ بِشَيْئٍ حَتَّی يَضَعُوا أَقْدَامَهُمْ مِنْ الطَّوَافِ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَا يَحِلُّونَ وَقَدْ رَأَيْتُ أُمِّي وَخَالَتِي حِينَ تَقْدَمَانِ لَا تَبْتَدِئَانِ بِشَيْئٍ أَوَّلَ مِنْ الْبَيْتِ تَطُوفَانِ بِهِ ثُمَّ إِنَّهُمَا لَا تَحِلَّانِ وَقَدْ أَخْبَرَتْنِي أُمِّي أَنَّهَا أَهَلَّتْ هِيَ وَأُخْتُهَا وَالزُّبَيْرُ وَفُلَانٌ وَفُلَانٌ بِعُمْرَةٍ فَلَمَّا مَسَحُوا الرُّکْنَ حَلُّوا
احمد بن عیسی، ابن وہب، عمر بن حارث، محمد بن عبدالرحمن بن نوفل قریشی سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عروہ بن زبیر سے پوچھا اور کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے حج کیا اور مجھ سے حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے بیان کیا کہ سب سے پہلا کام جو آپ نے آتے ہی کیا، وہ یہ کہ آپ نے وضو کیا- پھر خانہ کعبہ کا طواف کیا، پھر آپ کا عمرہ نہیں ہوا، پھر ابوبکر نے حج کیا تو سب سے پہلے جو کام کیا وہ یہ کہ خانہ کعبہ کا طواف کیا پھر عمرہ نہ ہوا، پھر حضرت عمر رضی ﷲ عنہ نے حج کیا اور حضرت عثمان کو بھی اسی طرح حج کرتے ہوئے دیکھا، سب سے پہلے خانہ کعبہ کا طواف کیا، پھر عمرہ نہ ہوا، پھر معاویہ رضی ﷲ عنہ، عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ اور اپنے باپ زبیر بن عوام کے ساتھ میں نے حج کیا اور سب سے پہلے طواف کیا، لیکن عمرہ نہ بنا، پھر میں نے مہاجرین و انصار کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے- ان میں سے کسی کا بھی عمرہ نہیں ہوا، پھر سب سے آخر میں میں نے حضرت ابن عمر رضی ﷲ عنہ کو دیکھا کہ اس کو توڑ کر عمرہ نہیں بنایا، حضرت ابن عمر رضی ﷲ عنہ لوگوں کے پاس موجود ہیں، لیکن یہ لوگ ان سے نہیں پوچھتے، اور نہ گزرے ہوئے لوگوں میں سے کسی سے پوچھتے ہیں وہ لوگ مکہ میں داخل ہوتے ہی طواف کرتے، پھر احرام سے باہر نہیں ہوتے تھے اور میں نے اپنی ماں اور خالہ کو دیکھا ہے کہ جب مکہ میں آتیں تو کعبہ کے طواف سے پہلے کچھ نہ کرتیں، پھر طواف کرتیں تو احرام سے باہر نہ ہوتیں اور میری ماں نے مجھ سے بیان کیا کہ انہوں نے اور ان کی بہن نے اور حضرت زبیر رضی ﷲ عنہ اور فلاں فلاں آدمیوں نے عمرہ کا احرام باندھا، جب حجر اسود کو چوم لیا تو احرام سے باہر ہو گئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment