کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو اپنے گھر کے کمزوروں کو رات کو بھیج دے۔
حدیث نمبر
1568
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ سَالِمٌ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُقَدِّمُ ضَعَفَةَ أَهْلِهِ فَيَقِفُونَ عِنْدَ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ بِالْمُزْدَلِفَةِ بِلَيْلٍ فَيَذْکُرُونَ اللَّهَ مَا بَدَا لَهُمْ ثُمَّ يَرْجِعُونَ قَبْلَ أَنْ يَقِفَ الْإِمَامُ وَقَبْلَ أَنْ يَدْفَعَ فَمِنْهُمْ مَنْ يَقْدَمُ مِنًی لِصَلَاةِ الْفَجْرِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَقْدَمُ بَعْدَ ذَلِکَ فَإِذَا قَدِمُوا رَمَوْا الْجَمْرَةَ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ أَرْخَصَ فِي أُولَئِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
یحیی بن بکیر، لیث، یونس، ابن شہاب، سالم نے بیان کیا کہ عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہم اپنے گھر کے کمزوروں کو بھیج دیتے تھے تو وہ لوگ مشعر حرام کے پاس مزدلفہ میں رات کو ٹھہرتے اور ذکر الہی کرتے جس قدر ان کا جی چاہتا، پھر امام کے ٹھہر نے اور واپس ہونے سے پہلے وہ لوگ لوٹ جاتے، بعض تو نماز فجر کے وقت منیٰ پہنچتے اور بعض اس کے بعد آتے جب وہ لوگ منیٰ پہنچتے، تو جمرہ عقبہ پر رمی کرتے اور ابن عمر رضی ﷲ عنہ فرماتے تھے کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ان لوگوں کے لئے اجازت دی ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment