کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
منیٰ میں نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1551
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَتَيْنِ وَمَعَ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَکْعَتَيْنِ وَمَعَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ تَفَرَّقَتْ بِکُمْ الطُّرُقُ فَيَا لَيْتَ حَظِّي مِنْ أَرْبَعٍ رَکْعَتَانِ مُتَقَبَّلَتَانِ
قبیصہ بن عقبہ، سفیان، اعمش، ابراہیم، عبدالرحمن بن یزید، عبدﷲ سے روایت کرتے ہیں- انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں اور عمر رضی ﷲ عنہ کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں، پھر تمہارے طریقے مختلف ہوگئے، (حضرت عثمان غنی رضی ﷲ عنہ جومنیٰ میں پوری نماز پڑھتے تھے یہ انکا اپنا اجتہاد تھا جس کی کیاوجہ تھی؟ اس کے بارے میں مختلف اقوال ہیں تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو﴿فتح الباری ص اج، باب یقصر اذاخرج من موضعہ) کاش چار رکعتوں میں سے دو مقبول رکعتیں میرے حصہ میں آئیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment