کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ میں سواری پر وقوف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1555
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَبَّاسِ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ أَنَّ نَاسًا اخْتَلَفُوا عِنْدَهَا يَوْمَ عَرَفَةَ فِي صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ هُوَ صَائِمٌ وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَيْسَ بِصَائِمٍ فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَی بَعِيرِهِ فَشَرِبَهُ
عبدﷲ بن مسلمہ، مالک، ابوالنضر، عمیر (عبدﷲ بن عباس کے آزاد کردہ غلام) ام فضل بنت حارث سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے جو ام فضل کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، عرفہ کے دن نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے روزے کے متعلق اختلاف کیا- بعض نے بیان کیا کہ آپ روزہ رکھے ہوئے تھے- بعض نے کہا کہ آپ روزے سے نہیں تھے- تو میں نے آپ کے پاس ایک پیالہ دودھ کا بھیجا اس حال میں کہ آپ اونٹنی پر سوار تھے، تو آپ نے اس کو پی لیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment