کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
منیٰ سے عرفہ کو واپسی کے وقت لبیک کہنے اور تکبیر کا بیان۔
حدیث نمبر
1553
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُ سَأَلَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ وَهُمَا غَادِيَانِ مِنْ مِنًی إِلَی عَرَفَةَ کَيْفَ کُنْتُمْ تَصْنَعُونَ فِي هَذَا الْيَوْمِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کَانَ يُهِلُّ مِنَّا الْمُهِلُّ فَلَا يُنْکِرُ عَلَيْهِ وَيُکَبِّرُ مِنَّا الْمُکَبِّرُ فَلَا يُنْکِرُ عَلَيْهِ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، محمد بن ابی بکر ثقفی روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے انس بن مالک سے جب کہ دونوں عرفہ کی طرف جا رہے تھے، پوچھا کہ آج کے دن آپ لوگ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کیساتھ کس طرح کرتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ ہم میں سے کوئی لبیک کہنے والا لبیک کہتا تو اسکو کوئی برا نہیں سمجھتا تھا اور ہم میں سے کوئی تکبیر کہنے والا تکبیر کہتا تو اس کو بھی کوئی برا نہ سمجھتا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment