کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف کیا اور سات پھیرے دینے کے بعد دو رکعت نماز پڑھی۔
حدیث نمبر
1522
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَأَلْنَا ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَيَقَعُ الرَّجُلُ عَلَی امْرَأَتِهِ فِي الْعُمْرَةِ قَبْلَ أَنْ يَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ سَبْعًا ثُمَّ صَلَّی خَلْفَ الْمَقَامِ رَکْعَتَيْنِ وَطَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَقَالَ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ قَالَ وَسَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ لَا يَقْرَبُ امْرَأَتَهُ حَتَّی يَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ
قتیبہ، سفیان، عمرو سے روایت کرتے ہیں- انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ابن عمر رضی ﷲ عنہ سے پوچھا کہ کیا آدمی اپنی بیوی سے صفا و مروہ کے درمیان طواف سعی کرنے سے عمرہ میں جماع کرسکتا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم مکہ تشریف لائے، تو سات بار خانہ کعبہ کا طواف کیا، پھر مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز پڑھی، اور صفا و مروہ کے درمیان طواف کیا، پھر فرمایا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم میں تمہارے لئے بہتر نمونہ ہے- عمرو نے بیان کیا کہ میں نے جابر بن عبدﷲ سے پوچھا تو فرمایا کوئی شخص اپنی بیوی کے پاس نہ جائے جب تک صفا و مروہ کے درمیان طواف نہ کرلے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment