کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ادب کا بیان
باب
اللہ تعالی نے رحمت کے سو حصے کئے ہیں
حدیث نمبر
5588
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَدِمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْيٌ فَإِذَا امْرَأَةٌ مِنْ السَّبْيِ قَدْ تَحْلُبُ ثَدْيَهَا تَسْقِي إِذَا وَجَدَتْ صَبِيًّا فِي السَّبْيِ أَخَذَتْهُ فَأَلْصَقَتْهُ بِبَطْنِهَا وَأَرْضَعَتْهُ فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتُرَوْنَ هَذِهِ طَارِحَةً وَلَدَهَا فِي النَّارِ قُلْنَا لَا وَهِيَ تَقْدِرُ عَلَی أَنْ لَا تَطْرَحَهُ فَقَالَ لَلَّهُ أَرْحَمُ بِعِبَادِهِ مِنْ هَذِهِ بِوَلَدِهَا
ابن ابی مریم، ابوغسان، زیدبن اسلم، اسلم، حضرت عمر بن خطاب رضی ﷲ عنہ کا بیان ہے کہ نبی پاک صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس چند قیدی لائے گئے، ان قیدیوں میں ایک عورت تھی جس کی چھاتی دودھ سے بھری ہوئی تھی، جس بچے کو قید میں پاتی اس کو پکڑ کر اپنی چھاتی سے چمٹالیتی اور اس کو دودھ پلاتی، نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ہم لوگوں سے فرمایا کہ تمہارا کیاخیال ہے کہ یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں ڈال سکتی ہے؟ ہم لوگوں نے عرض کیا کہ نہیں، اگرچہ وہ قدرت رکھتی ہے، لیکن پھر بھی نہیں ڈال سکتی تو آپ نے فرمایا کہ ﷲ اپنے بندوں پر اس سے بھی زیادہ مہربان ہے جتنایہ عورت اپنے بچے پر مہربان ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment