کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
لباس کا بیان
باب
تصویروں پر بیٹھنے کی کراہت کا بیان
حدیث نمبر
5548
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْ فَقُلْتُ أَتُوبُ إِلَی اللَّهِ مِمَّا أَذْنَبْتُ قَالَ مَا هَذِهِ النُّمْرُقَةُ قُلْتُ لِتَجْلِسَ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدَهَا قَالَ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ وَإِنَّ الْمَلَائِکَةَ لَا تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ الصُّورَةُ
حجاج بن منہال، جویریہ، نافع، قاسم، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے ایک گدا خریدا جس میں تصویریں تھیں، یہ دیکھ کر نبی صلی ﷲ علیہ وسلم دروازے پر کھڑے ہو گئے اور اندر تشریف نہ لائے، میں نے عرض کیا کہ خدا کی درگاہ میں اپنے قصور سے توبہ کرتی ہوں، آپ نے فرمایا یہ گدا کیسا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ کہ ان مورتیوں کے بنانے والے قیامت میں عذاب دیئے جائیں گے اور فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویریں ہوں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment