کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ادب کا بیان
باب
حسن سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے
حدیث نمبر
5562
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ شُبْرُمَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَحَقُّ النَّاسِ بِحُسْنِ صَحَابَتِي قَالَ أُمُّکَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ أُمُّکَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ أُمُّکَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ أَبُوکَ وَقَالَ ابْنُ شُبْرُمَةَ
قتیبہ بن سعیدجریر، عمارہ بن قعقاع بن شبرمہ، ابوزرعہ، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوا اور عرض کیایارسول ﷲ میرے حسن سلوک کا کون زیادہ مستحق ہے، آپ نے فرمایاتیری ماں، عرض کیاپھر کون؟ آپ نے فرمایاتیری ماں، پوچھا پھرکون؟ آپ نے فرمایاتیری ماں پوچھا پھر کون؟ آپ نے فرمایا تیرا باپ- اور ابن شبرمہ اور یحیی بن ابوب نے بیان کیا کہ ابوزرعہ نے ہم سے اسی طرح روایت کی-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment