کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ادب کا بیان
باب
آدمیوں اور جانوروں کے ساتھ مہربانی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
5599
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَی أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي بِطَرِيقٍ اشْتَدَّ عَلَيْهِ الْعَطَشُ فَوَجَدَ بِئْرًا فَنَزَلَ فِيهَا فَشَرِبَ ثُمَّ خَرَجَ فَإِذَا کَلْبٌ يَلْهَثُ يَأْکُلُ الثَّرَی مِنْ الْعَطَشِ فَقَالَ الرَّجُلُ لَقَدْ بَلَغَ هَذَا الْکَلْبَ مِنْ الْعَطَشِ مِثْلُ الَّذِي کَانَ بَلَغَ بِي فَنَزَلَ الْبِئْرَ فَمَلَأَ خُفَّهُ ثُمَّ أَمْسَکَهُ بِفِيهِ فَسَقَی الْکَلْبَ فَشَکَرَ اللَّهُ لَهُ فَغَفَرَ لَهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَإِنَّ لَنَا فِي الْبَهَائِمِ أَجْرًا فَقَالَ نَعَمْ فِي کُلِّ ذَاتِ کَبِدٍ رَطْبَةٍ أَجْرٌ
اسماعیل، مالک، سمی (ابوب کر رضی ﷲ عنہ کے آزاد کردہ غلام) ابوصالح، سمان ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک دفعہ ایک آدمی جارہا تھا تو راستے میں اسے بہت زور کی پیاس لگی، ایک کنواں نظر آیا وہ اس کے اندر اترا اور پانی پی کر باہر نکلا تو دیکھا کہ ایک کتا ہانپ رہاہے اور پیاس کی وجہ سے کیچڑ چاٹ رہا ہے، اس نے سوچا کہ اس کتے کو بھی پیاس کی وجہ سے وہ ہی تکلیف پہنچی ہوگی جو مجھے پہنچی تھی، یہ سوچ کر کنویں میں اترا اور اپنے موزے میں پانی بھرا پھر اپنے منہ میں پکڑا (اوپر آکر) اس کتے کو پلایا، ﷲ نے اس کے اس فعل کی قدر کی اور اسے بخش دیا، لوگوں نے پوچھا یا رسول ﷲ کیا جانوروں کے متعلق بھی ہمیں اجر ملے گا؟ آپ نے فرمایا ہر تر جگر رکھنے والے کے متعلق اجر ملے گا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment