Monday, August 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:860,TotalNo:5511


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
لباس کا بیان
باب
قزع ( کچھ بال کا ٹنے اور کچھ چھوڑنے) کا بیان
حدیث نمبر
5511
حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ قَالَ أَخْبَرَنِي مَخْلَدٌ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ حَفْصٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ نَافِعٍ أَخْبَرَهُ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَی عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْ الْقَزَعِ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ قُلْتُ وَمَا الْقَزَعُ فَأَشَارَ لَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ قَالَ إِذَا حَلَقَ الصَّبِيَّ وَتَرَکَ هَا هُنَا شَعَرَةً وَهَا هُنَا وَهَا هُنَا فَأَشَارَ لَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ إِلَی نَاصِيَتِهِ وَجَانِبَيْ رَأْسِهِ قِيلَ لِعُبَيْدِاللَّهِ فَالْجَارِيَةُ وَالْغُلَامُ قَالَ لَا أَدْرِي هَکَذَا قَالَ الصَّبِيُّ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ وَعَاوَدْتُهُ فَقَالَ أَمَّا الْقُصَّةُ وَالْقَفَا لِلْغُلَامِ فَلَا بَأْسَ بِهِمَا وَلَکِنَّ الْقَزَعَ أَنْ يُتْرَکَ بِنَاصِيَتِهِ شَعَرٌ وَلَيْسَ فِي رَأْسِهِ غَيْرُهُ وَکَذَلِکَ شَقُّ رَأْسِهِ هَذَا وَهَذَا
محمد، مخلد، ابن جریج، عبید ﷲ بن حفص، عمر بن نافع، نافع(عبد ﷲ کے آزاد کردہ غلام) حضرت ابن عمر رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو قزع سے منع فرماتے ہوئے سنا، عبید ﷲ کا بیان ہے کہ میں نے پوچھا کہ قزع کیا ہے، عبد ﷲ نے اشارہ کرتے ہوئے ہمیں بتایا کہ جب بچہ سر منڈوائے اور ادھر ادھر بال چھوڑدے اور اپنی پیشانی اور سر کے دونوں کناروں کی طرف اشارہ کیا، عبید ﷲ سے پوچھا گیا کہ لڑکی اور لڑکے کا کیا حکم ہے؟ فرمایا کہ میں نہیں جانتا صرف بچہ ہی کالفظ بیان کیا، عبید ﷲ نے کہا کہ میں نے دوبارہ پوچھا تو انہوں نے کہا کہ لڑکے کی پیشانی اور گدی کے بال مونڈنے میں کوئی حرج نہیں، لیکن قزع یہ ہے کہ پیشانی پر بال چھوڑدے اور سر پہ کچھ بال نہ ہوں، اسی طرح اپنے سر کے بال آدھے مونڈنا اور آدھے رکھنا جائز نہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment