کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
لباس کا بیان
باب
عورتوں کا چہرے کے بالوں کو صاف کرنے کا بیان
حدیث نمبر
5530
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ لَعَنَ عَبْدُ اللَّهِ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُتَنَمِّصَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ الْمُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ فَقَالَتْ أُمُّ يَعْقُوبَ مَا هَذَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَمَا لِي لَا أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ وَفِي کِتَابِ اللَّهِ قَالَتْ وَاللَّهِ لَقَدْ قَرَأْتُ مَا بَيْنَ اللَّوْحَيْنِ فَمَا وَجَدْتُهُ قَالَ وَاللَّهِ لَئِنْ قَرَأْتِيهِ لَقَدْ وَجَدْتِيهِ وَمَا آتَاکُمْ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاکُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا
اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور، ابراہیم، علقمہ کہتے ہیں کہ عبد ﷲ گودھنالگانے والی اور چہرے کے بال صاف کرنے والی اور خوبصورتی کے لئے دانتوں کو کشادہ کرنے والی جو ﷲ کی پیدا کی ہوئی صورت کو بدلنے والی ہیں، ان پر لعنت کی، ام یعقوب نے پوچھا یہ کیوں؟ عبد ﷲ نے میں کیوں اس پر لعنت نہ کروں جس پر ﷲ کے رسول نے لعنت کی اور کتاب ﷲ میں بھی یہی ہے، ام یعقوب نے کہا میں نے سار قرآن پڑھاہے لیکن میں نے اس میں نہیں پایا، عبد ﷲ نے کہا اگر تو قرآن پڑھتی تو پھر اس میں ضرور پاتی کہ جو ﷲ کے رسول تمہیں دیں اسے لے لو اور جس سے منع کریں اس سے باز آجاؤ-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment