کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ادب کا بیان
باب
مشرک باپ سے صلہ رحمی کا بیان
حدیث نمبر
5569
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي أَخْبَرَتْنِي أَسْمَائُ بِنْتُ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ أَتَتْنِي أُمِّي رَاغِبَةً فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آصِلُهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی فِيهَا لَا يَنْهَاکُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوکُمْ فِي الدِّينِ
حمیدی، سفیان، ہشام بن عروہ، عروہ، اسماء بنت ابی بکر رضی ﷲ عنہا کہتی ہیں کہ میرے پاس میری ماں جو مسلمان نہیں ہوئی تھی، نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے زمانہ میں آئی تو میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے پوچھا کیا میں اس سے صلہ رحمی کروں؟ آپ نے فرمایا ہاں، ابن عیینہ کا بیان ہے کہ ﷲ نے انہی کے بارے میں یہ آیت نازل فرمائی، ﴿ لَا يَنْهَاکُمْ اللَّهُ ﴾ الخ یعنی ﷲ تعالی تم کو ان لوگوں کے ساتھ صلہ رحمی کرنے سے منع نہیں کرتا، جوتم سے دین میں جنگ نہیں کرتے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment