کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
لباس کا بیان
باب
سواری کے مالک کا کسی کواپنےعلاوہ کسی اور کو آگے بٹھانا۔
حدیث نمبر
5557
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ذُکِرَ شَرُّ الثَّلَاثَةِ عِنْدَ عِکْرِمَةَ فَقَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَتَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ حَمَلَ قُثَمَ بَيْنَ يَدَيْهِ وَالْفَضْلَ خَلْفَهُ أَوْ قُثَمَ خَلْفَهُ وَالْفَضْلَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَأَيُّهُمْ شَرٌّ أَوْ أَيُّهُمْ اخَيْرٌ
محمد بن بشار، عبدالوہاب، ایوب کہتے ہیں کہ عکرمہ کے پاس کسی نے کہا کہ تین آدمیوں کا (سواری) بیٹھنا بدترین بات ہے تو ابن عباس رضی ﷲ عنہ نے کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اپنے آگے قثم کو اور فضل کو اپنے پیچھے یا قسم کو اپنے پیچھے اور فضل کو اپنے آگے سوار کرلیا تھا، تو ان میں سے کون اچھاہے اور کون براہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment