کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ادب کا بیان
باب
بچے کے ساتھ مہربانی اور اس کوبوسہ دینا اور گلے لگانا۔
حدیث نمبر
5583
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي يَعْقُوبَ عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ قَالَ کُنْتُ شَاهِدًا لِابْنِ عُمَرَ وَسَأَلَهُ رَجُلٌ عَنْ دَمِ الْبَعُوضِ فَقَالَ مِمَّنْ أَنْتَ فَقَالَ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ قَالَ انْظُرُوا إِلَی هَذَا يَسْأَلُنِي عَنْ دَمِ الْبَعُوضِ وَقَدْ قَتَلُوا ابْنَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ هُمَا رَيْحَانَتَايَ مِنْ الدُّنْيَا
موسی بن اسمعیل، مہدی، ابن ابی یعقوب، ابن ابی نعیم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں ابن عمر رضی ﷲ عنہ کے پاس تھا کہ ان سے ایک شخص نے مچھر کے خون کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا تو کہاں کا باشندہ ہے؟ اس نے کہا کہ عراق کا رہنے والا ہوں، ابن عمر نے فرمایا کہ اس آدمی کو دیکھو یہ مچھر کے خون کے متعلق پوچھتا ہے حالانکہ ان لوگوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے فرزند (یعنی حسین) کو قتل کیا اور میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ یہ دونوں دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment