Saturday, October 23, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:600


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
مسافر کیلئے اگر جماعت ہو تو اذان واقامت کہنے کا بیان
حدیث نمبر
600
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَی رَجُلَانِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدَانِ السَّفَرَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَنْتُمَا خَرَجْتُمَا فَأَذِّنَا ثُمَّ أَقِيمَا ثُمَّ لِيَؤُمَّکُمَا أَکْبَرُکُمَا
محمد بن یوسف، سفیان، خالد، حذا، ابوقلابہ، مالک بن حویرث، کہتے ہیں کہ دو شخص نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سفر کے ارادے سے آئے تو ان سے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سفر کے ارادے سے تو ان سے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نےفرمایا کہ جب تم نکلو اور نماز کا وقت آجائے تو تم اذان دو پھر اقامت کہو اس کے بعد تم میں جو بزرگ ہو وہ امام ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:599


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
مسافر کیلئے اگر جماعت ہو تو اذان واقامت کہنے کا بیان
حدیث نمبر
599
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْمُهَاجِرِ أَبِي الْحَسَنِ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَرَادَ الْمُؤَذِّنُ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ لَهُ أَبْرِدْ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ لَهُ أَبْرِدْ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ لَهُ أَبْرِدْ حَتَّی سَاوَی الظِّلُّ التُّلُولَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ
مسلم بن ابرہیم، شعبہ، مہاجر، ابوالحسن، زید بن وہب، ابوذر کہتے ہیں کہ ہم کسی سفر میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھے موذن نے ظہر کی اذان دینا چاہی آپ جے اس سے فرمایا کہ ابھی ذرا ٹھنڈا ہوجانے دو پھر اس نے چاہا کہ اذان دے آپ نے فرمایا اس سے فرمایا ابھی ذرا اور ٹھنڈا ہوجانے دو اس نے پھر اذان دینی چاہی تو آپ نے اس سے فرمایا کہ ابھی ذرا اور ٹھنڈا ہو جانے دو یہاں تک کہ سایہ ٹیلوں کے برابر ہو گیا پھر نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گرمی کی شدت جہنم کے شعلے سے ہوتی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:598


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
کیا سفر میں ایک ہی موذن کو اذان دینا چاہئے
حدیث نمبر
598
حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ قَوْمِي فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً وَکَانَ رَحِيمًا رَفِيقًا فَلَمَّا رَأَی شَوْقَنَا إِلَی أَهَالِينَا قَالَ ارْجِعُوا فَکُونُوا فِيهِمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَصَلُّوا فَإِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَکُمْ أَحَدُکُمْ وَلْيَؤُمَّکُمْ أَکْبَرُکُمْ
معلی بن اسد، وہیب، ابوایوب، ابوقلابہ، مالک بن حویرث روایت کرتے ہیں کہ میں اپنی قوم کی جماعت کیساتھ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر بیس یوم تک مقیم رہا ہم نے آپ کو نہایت رحم دل اور مہربانی کرنے والا پایا چناچہ اتنا عرصہ مقیم رہنے کے بعد جب آپ نے ہمارا اشتیاق اپنے گھر والوں کی طرف محسوس کیا تو ارشاد فرمایا کہ تم لوٹ جاؤ اور اپنے گھر والوں میں رہو اور انہیں دین کی تعلیم دو اور نماز کا وقت آجایا کرے تو تم میں سے کوئی شخص اذان دے دیا کرے اور تم سب میں بزرگ آدمی تمہارا امام ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:597


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اگر کوئی چاہے تو ہر اذان و اقامت کے درمیان نماز پڑھ سکتا ہے
حدیث نمبر
597
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا کَهْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ کُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ بَيْنَ کُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ ثُمَّ قَالَ فِي الثَّالِثَةِ لِمَنْ شَائَ
عبدﷲ بن یزید، کہمس بن حسن، عبدﷲ بن بریدہ، عبدﷲ بن مغفل روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ہردو اذانوں یعنی اذان واقامت کے درمیان ایک نماز ہے دو مرتبہ یہی فرمایا تیسری مرتبہ فرمایا اگر کوئی پڑھنا چاہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:596


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو اقامت کا انتظار کرے۔
حدیث نمبر
596
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَکَتَ الْمُؤَذِّنُ بِالْأُولَی مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ قَامَ فَرَکَعَ رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْفَجْرِ بَعْدَ أَنْ يَسْتَبِينَ الْفَجْرُ ثُمَّ اضْطَجَعَ عَلَی شِقِّهِ الْأَيْمَنِ حَتَّی يَأْتِيَهُ الْمُؤَذِّنُ لِلْإِقَامَةِ
ابوالیمان، شعیب، زہری، عروہ بن زیبر، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسول للہ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی عادت تھی کہ جب موذن فجر کی اذان کہہ کر چپ ہو جاتا تو آپ فجر کے فرض سے پہلے بعد صبح ہوجانے کے دو رکعتیں ہلکی سی پڑھ لیتے تھے پھر اپنے بایہں پہلو پر آرام فرماتے جب موذن اقامت کیلئے آپ کے پاس آتا پھر آپ اٹھ جاتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:595


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان و اقامت کے درمیان کتنا فصل ہونا چاہئے۔
حدیث نمبر
595
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ عَامِرٍ الْأَنْصَارِيَّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ الْمُؤَذِّنُ إِذَا أَذَّنَ قَامَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْتَدِرُونَ السَّوَارِيَ حَتَّی يَخْرُجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ کَذَلِکَ يُصَلُّونَ الرَّکْعَتَيْنِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ وَلَمْ يَکُنْ بَيْنَ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ شَيْئٌ قَالَ عُثْمَانُ بْنُ جَبَلَةَ وَأَبُو دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ لَمْ يَکُنْ بَيْنَهُمَا إِلَّا قَلِيلٌ
محمد بن بشار، غندر، شعبہ، عمرو، عامر انصاری، انس بن مالک، روایت کرتے ہیں کہ جب موذن اذان کہتا تھا تو لوگ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب میں سے ستونوں کے پاس چلے جاتے تھے یہاں تک کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم تشریف لاتے اور وہ اسی طرح مغرب سے پہلے دورکعت نماز پڑھتے تھے اور اذان اور اقامت کے درمیان میں کچھ فصل نہ ہوتا تھا اور عثمان بن حیدر اور ابوداؤد شعبہ سے ناقل ہیں کہ ان دونوں کے درمیان بہت ہی تھوڑا فصل ہوتا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:594


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان و اقامت کے درمیان کتنا فصل ہونا چاہئے۔
حدیث نمبر
594
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِد عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ الْمُزَنِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَ کُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ ثَلَاثًا لِمَنْ شَائَ
اسحق، واسطی، خالد، جریری، ابن برید ہ، عبدﷲ بن مغفل مزنی، روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا کہ اگر کوئی پڑھنا چاہے تو دو اذانوں کے درمیان میں ایک نماز کے برابر فصل ہونا چاہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:593


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
فجرکی اذان صبح ہونے سے پہلے کہنے کا بیان
حدیث نمبر
593
حَدَّثَنِيْ إِسْحَاقُ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ وَعَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح  قَالَ و حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ عِيسَی  قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ  قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ
اسحاق، ابواسامہ، عبدﷲ ، قاسم بن محمد، عائشہ، نافع، ابن عمر، ح، یوسف بن عیسی، فضل، عبیدﷲ بن عمر، قاسم بن محمد، حضرت عائشہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ بلال رات میں اذان کہہ دیتے ہیں لہذا تم ابن ام مکتوم کے اذان دینے تک کھایا پیا کرو



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:592


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
فجرکی اذان صبح ہونے سے پہلے کہنے کا بیان
حدیث نمبر
592
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَکُمْ أَوْ أَحَدًا مِنْکُمْ أَذَانُ بِلَالٍ مِنْ سَحُورِهِ فَإِنَّهُ يُؤَذِّنُ أَوْ يُنَادِي بِلَيْلٍ لِيَرْجِعَ قَائِمَکُمْ وَلِيُنَبِّهَ نَائِمَکُمْ وَلَيْسَ أَنْ يَقُولَ الْفَجْرُ أَوْ الصُّبْحُ وَقَالَ بِأَصَابِعِهِ وَرَفَعَهَا إِلَی فَوْقُ وَطَأْطَأَ إِلَی أَسْفَلُ حَتَّی يَقُولَ هَکَذَا وَقَالَ زُهَيْرٌ بِسَبَّابَتَيْهِ إِحْدَاهُمَا فَوْقَ الْأُخْرَی ثُمَّ مَدَّهَا عَنْ يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ
محمد بن یونس، زبیر تیمی، ابوعثمان، نہدی، عبدللہ بن مسعو د، رسول للہ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص بلال کی اذان سن کر سحری کھانا نہ چھوڑے اس لئے کہ وہ رات کو اذان کہہ دیتے ہیں تاکہ تم میں سے تہجد پڑھنے والا فراغت کر لے اور تاکہ تم میں سے سونے والے کو بیدار کردیں اور یہ نہیں ہے کہ کوئی شخص سمجھے کہ صبح ہو گئی اور آپ نے اپنی انگلیوں سے اشارہ کیا اور ان کو اوپر کی طرف اٹھایا اور پھر نیچے کی طرف جھکا دیا یہاں تک کہ اس طرح یعنی سفید ی پھیل جائے اور زبیر نے اپنے دونوں شہادت کی انگلیاں ایک دوسری کے اوپر رکھیں پھر دونوں کو اپنے داہنے اور باہیں جانب پھیلا دیا یعنی اس طرح ہر طرف سفیدی پھیل جائے تب سمجھو کہ صبح ہو گئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:591


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
فجر کے طلوع ہونے کے بعد اذان کہنے کا بیان
حدیث نمبر
591
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ بِلَالًا يُنَادِي بِلَيْلٍ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يُنَادِيَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، عبدﷲ بن دینار، عبدﷲ بن عمر، روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بلال رات کو اذان دیتے ہیں تو تم لوگ کھاؤ اور پیؤ یہاں تک کہ ابن ام مکتوم اذان دیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:590


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
فجر کے طلوع ہونے کے بعد اذان کہنے کا بیان
حدیث نمبر
590
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ بَيْنَ النِّدَائِ وَالْإِقَامَةِ مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ
ابونعیم، شیبان، یحیی، ابوسلمہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نماز صبح کے وقت اذان واقامت کے درمیان میں دو رکعتیں ہلکی سی پڑھ لیتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:589


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
فجر کے طلوع ہونے کے بعد اذان کہنے کا بیان
حدیث نمبر
589
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ أَخْبَرَتْنِي حَفْصَةُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا اعْتَکَفَ الْمُؤَذِّنُ لِلصُّبْحِ وَبَدَا الصُّبْحُ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ تُقَامَ الصَّلَاةُ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، نافع، عبدﷲ بن عمر، روایت کرتے ہیں کہ مجھ سے حضرت حفصہ نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی عادت تھی کہ جب موذن صبح کی اذان کہنے کھڑا ہوجاتا اور صبح کی اذان ہو جاتی تو دو رکعتیں ہلکی سی فرض کے فرض کے قائم ہونے سے پہلے پڑھ لیتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:588


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
جب کہ نابینا کے پاس کوئی ایسا شخص ہو جو اسے بتلائے کہ اس کا اذان دینا درست ہے
حدیث نمبر
588
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يُنَادِيَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ  قَالَ وَکَانَ رَجُلًا أَعْمَی لَا يُنَادِي حَتَّی يُقَالَ لَهُ أَصْبَحْتَ أَصْبَحْتَ
عبدﷲ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، سالم بن عبدﷲ ، عبدللہ بن عمر، روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بلال رات کو اذان دیتے ہیں پس تم لوگ کھاؤ اور پیؤ یہاں تک کہ ابن ام مکتوم اذان دیں عبدﷲ بن عمر کہتے ہیں کہ ابن مکتوم آدمی تھے وہ اس وقت تک اذان نہ دیتے جب تک لوگ یہ نہ کہہ دیں کہ صبح ہو گئی صبح ہو گئی



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:587


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان میں کلام کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
587
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ وَعَبْدِ الْحَمِيدِ صَاحِبِ الزِّيَادِيِّ وَعَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ خَطَبَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ فِي يَوْمٍ رَدْغٍ فَلَمَّا بَلَغَ الْمُؤَذِّنُ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ فَأَمَرَهُ أَنْ يُنَادِيَ الصَّلَاةُ فِي الرِّحَالِ فَنَظَرَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ فَقَالَ فَعَلَ هَذَا مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ وَإِنَّهَا عَزْمَةٌ
مسدد، حماد، ایوب، عبدالحمید، صاحب الزیادی، عاصم، احول، عبدﷲ بن حارث رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک دن جاڑوں میں ابر کے دن ابن عباس نے ہمارے سامنے خطبہ پڑھا کہ اتنے میں اذان ہونے لگی جب موذن حی علی الصلوۃ پر پہنچا تو انہوں نے اسے حکم دیا کہ پکارے دے کہ لوگ اپنی اپنی فرود گاہ میں نماز پڑھ لیں جماعت کیلئے نہ آئیں یہ سن کے لوگ ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے ابن عباس نے کہا یہ اس شخص نے کیا جو مجھ سے بہتر تھا یعنی نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اور یہی افضل ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:586


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان دینے کے لیے قرعہ ڈالنے کا بیان۔
حدیث نمبر
586
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَی أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَائِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لَاسْتَهَمُوا وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لَاسْتَبَقُوا إِلَيْهِ وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا
عبدﷲ بن یوسف، مالک، سمی، ابوبکر کے آزاد کردہ غلام ابوصالح، ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر لوگوں کو یہ معلوم ہو جائے کہ اذان اور صف اول میں شامل ہونے کا کتنا ثواب ہے پھر قرعہ ڈالنے کے بغیر نہ حاصل نہ تو ضرور قرعہ ڈالیں اور اگر یہ معلوم ہوجائے کہ اول وقت نماز پڑھنے میں کیا ثواب ہے تو بڑی کوشش سے آئیں اور اگر جان لیں کہ عشاء اور صبح کی نماز باجماعت ادا کرنے میں کیا ثواب لے تو ضرور ان دونوں کی جماعت آئیں خواہ گھنٹوں کے بل چل کر ہی آنا پڑے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:585


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان کے وقت دعا کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
585
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ النِّدَائَ اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلَاةِ الْقَائِمَةِ آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ حَلَّتْ لَهُ شَفَاعَتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ
علی بن عباس، شعیب بن ابی حمزہ، محمد بن منکدر، جابر بن عبدﷲ ، روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اذان سنتے وقت یہ دعا پڑھے اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلَاةِ الْقَائِمَةِ آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ  تو اس کو قیامت کے دن میری شفاعت نصیب ہو گی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:584


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان سنتے وقت کیا کہنا چاہیے؟
حدیث نمبر
584
حَدَّثَنَا إِسْحَاقٌ قَالَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی نَحْوَهُ قَالَ يَحْيَی وَحَدَّثَنِي بَعْضُ إِخْوَانِنَا أَنَّهُ قَالَ لَمَّا قَالَ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ قَالَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ وَقَالَ هَکَذَا سَمِعْنَا نَبِيَّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ
اسحق، وہب بن جریر، ہشام، یحییٰ، اسی کی مثل روایت کرتے ہیں اور یحیی اسی کی مثل روایت کرتے ہیں اور یحیی کا بیان ہے کہ مجھ سے میرے بعض بھا ئیوں نے بیان کیا کہ موذن نے جب حی علی الصلوہ کہ تو معاویہ نے لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ  کہا اور کہا کہ میں نے تمہارے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح کہتے ہوئے سنا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:583


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان سنتے وقت کیا کہنا چاہیے؟
حدیث نمبر
583
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنِي عِيسَی بْنُ طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ يَوْمًا فَقَالَ مِثْلَهُ إِلَی قَوْلِهِ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ
معاذ بن فضالہ، ہشام، یحٰی، محمد بن ابراہیم بن حارث، عیسی بن طلحہ، روایت کرتے ہیں کہ میں نے ایک دن معاویہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ انہوں نے وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ تک اسے طرح کہا جس طرح موذن نے کہا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:582


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان سنتے وقت کیا کہنا چاہیے؟
حدیث نمبر
582
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا سَمِعْتُمْ النِّدَائَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ الْمُؤَذِّنُ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، عطاء بن یزید لیثی، ابوسعید خدری، روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم اذان سنو تو اس طرح کہو جس طرح موذن کہہ رہا ہو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:581


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان سن کر قتال وخون ریزی بند کرنا چاہئے۔
حدیث نمبر
581
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ  عَنِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ إِذَا غَزَا بِنَا قَوْمًا لَمْ يَکُنْ يَغْزُو بِنَا حَتَّی يُصْبِحَ وَيَنْظُرَ فَإِنْ سَمِعَ أَذَانًا کَفَّ عَنْهُمْ وَإِنْ لَمْ يَسْمَعْ أَذَانًا أَغَارَ عَلَيْهِمْ قَالَ فَخَرَجْنَا إِلَی خَيْبَرَ فَانْتَهَيْنَا إِلَيْهِمْ لَيْلًا فَلَمَّا أَصْبَحَ وَلَمْ يَسْمَعْ أَذَانًا رَکِبَ وَرَکِبْتُ خَلْفَ أَبِي طَلْحَةَ وَإِنَّ قَدَمِي لَتَمَسُّ قَدَمَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَخَرَجُوا إِلَيْنَا بِمَکَاتِلِهِمْ وَمَسَاحِيهِمْ فَلَمَّا رَأَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا مُحَمَّدٌ وَاللَّهِ مُحَمَّدٌ وَالْخَمِيسُ قَالَ فَلَمَّا رَآهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَائَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ
قتیبہ، اسمعیل بن جعفر، حمید، حضرت انس رسول ﷲ سے روایت کرتے ہیں کہ جب آپ ہمارے ساتھ کسی قوم سے جہاد کرتے تو ہم سے لوٹ مار نہ کرواتے تھے یہاں تک کہ صبح ہو جاتی اور آپ انتظار کرتے اگر اذان سن لیتے تو ان لوگوں کے قتل سے رک جاتے اور اگر اذان نہ سنتے تو ان پر حملہ کرتے انس کہتے ہیں ہم خیبر کی طرف جہاد کو نکلے تو ہم رات کو ان کے قریب پہنچے جب صبح ہو گئی اور آپ نے اذان نہ سنی تو سوار ہو گئے اور میں ابوطلحہ کے پیچھے سوار ہوگیا میرا پیر نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو پیر کو چھوتا رہا تھا انس کہتے ہیں کہ خیبر کے لوگ اپنے تھیلے اور پھاوڑے لئے ہوئے ہماری طرف آئے اور جب انہوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کودیکھا تو کہنے لگے کہ محمد ﷲ کی قسم اور اس کا لشکر آگئے انس کہتے ہیں کہ جب ان کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھا تو فرمایا کہ ﷲ اکبر ﷲ اکبر! خبیر برباد ہو گیا بے شک ہم کسی قوم کے میدان میں بقصد جنگ اترتے ہیں تو ان ڈرائے ہوؤں کی صبح خراب ہو جاتی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:580


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان میں الفاظ بلند کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
580
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ الْأَنْصَارِيِّ ثُمَّ الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ لَهُ إِنِّي أَرَاکَ تُحِبُّ الْغَنَمَ وَالْبَادِيَةَ فَإِذَا کُنْتَ فِي غَنَمِکَ أَوْ بَادِيَتِکَ فَأَذَّنْتَ بِالصَّلَاةِ فَارْفَعْ صَوْتَکَ بِالنِّدَائِ فَإِنَّهُ لَا يَسْمَعُ مَدَی صَوْتِ الْمُؤَذِّنِ جِنٌّ وَلَا إِنْسٌ وَلَا شَيْئٌ إِلَّا شَهِدَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، عبدالرحمن بن عبدﷲ بن عبدالرحمن بن صعصعہ انصاری، مازنی، عبدﷲ بن عبدالرحمن روایت کرتے ہیں کہ ان سے ابوسعید خدری نے کہا کہ میں تم کو دیکھتا ہوں کہ تم بکریوں اور جنگل کو پسند کرتے ہو تو میری ایک نصحیت کو یاد رکھو کہ جب تم اپنی بکریوں کے گلہ میں یا اپنے جنگل میں ہو اور نماز کے لئے اذان کہو تو اذان دیتے وقت اپنے آواز کو جو کوئی جن یا انس یا اور کوئی سنے گا تو وہ اس کے لئے قیامت کے دن گواہی دے گا ابوسعید کہتے ہیں کہ میں نے یہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے سنا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:579


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان کہنے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر
579
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ وَلَهُ ضُرَاطٌ حَتَّی لَا يَسْمَعَ التَّأْذِينَ فَإِذَا قَضَی النِّدَائَ أَقْبَلَ حَتَّی إِذَا ثُوِّبَ بِالصَّلَاةِ أَدْبَرَ حَتَّی إِذَا قَضَی التَّثْوِيبَ أَقْبَلَ حَتَّی يَخْطِرَ بَيْنَ الْمَرْئِ وَنَفْسِهِ يَقُولُ اذْکُرْ کَذَا اذْکُرْ کَذَا لِمَا لَمْ يَکُنْ يَذْکُرُ حَتَّی يَظَلَّ الرَّجُلُ لَا يَدْرِي کَمْ صَلَّی
عبدﷲ بن یو سف، مالک، ابولزناد، اعرج، ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب نماز کی اذان کہی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر بھاگتا ہے اور مارے خوف کے وہ گوز مارتا جاتا ہے اور اس حد تک بھاگتا چلا جاتا ہے کہ اذان کی آواز نہ سنے جب اذان ختم ہو جاتی ہے تو واپس آجاتا ہے یہاں تک کہ جب نماز کی اقامت کہی جاتی ہے تو پھر واپس آجاتا ہے تاکہ آدمی کے دل میں وسوسے ڈ الے کہتا ہے کہ فلاں بات کر، فلاں بات یاد کر وہ (تمام) باتیں یاد جو اس کو یاد نہ تھیں یاد دلاتا ہے یہاں تک کہ آدمی بھول جاتا ہے کہ اس نے کس قدر نماز پڑھی ۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:578


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
قدقامت الصلوۃ کے علاوہ اقامت کے الفاظ ایک ایک بار کہنے کا بیان
حدیث نمبر
578
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ  الْحَذَّائُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ قَالَ إِسْمَاعِيلُ فَذَکَرْتُ لِأَيُّوبَ فَقَالَ إِلَّا الْإِقَامَةَ
علی بن عبدﷲ ، اسمعیل بن ابراہیم، خالد، حذاء، ابوقلابہ، انس روایت کرتے ہیں کہ بلال کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ اذان میں جفت کلمات کہیں اور اقامت میں طاق اسعیل روای حدیث کہتے ہیں میں نے ایوب سے اس کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا ہاں اقامت اکہری ہونی چاہئے البتہ قد قا مت الصلو ۃ دو مرتبہ کہا جائے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:577


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان کے الفاظ دو دو بار کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر
577
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ سَلَامٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا کَثُرَ النَّاسُ قَالَ ذَکَرُوا أَنْ يَعْلَمُوا وَقْتَ الصَّلَاةِ بِشَيْئٍ يَعْرِفُونَهُ فَذَکَرُوا أَنْ يُورُوا نَارًا أَوْ يَضْرِبُوا نَاقُوسًا فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ
محمد بن سلام، عبدالوہاب ثقفی، خالد، حذاء، ابوقلابہ، انس بن مالک روایت کرتے ہیں کہ جب لوگ زیادہ مسلمان ہوئے تو انہوں نے تجویز کی کہ نماز کے وقت کی کوئی علامت مقرر کردیں جس سے وہ پہچان لیا کریں کہ اب نماز تیار ہے لہٰذابعض نے کہا کہ آگ روشن کردیں یا ناقوس بجا دیں تو بلال کو حکم دیا گیا کہ وہ اذان میں جفت کلمات کہیں اور اقامت میں طاق



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:576


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان کے الفاظ دو دو بار کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر
576
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ سِمَاکِ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ إِلَّا الْإِقَامَةَ
سلیمان بن حرب، حماد بن زید، سما ک بن عطیہ، ایوب، ابوقلابہ، انس روایت کرتے ہیں کہ بلال کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ اذان میں جفت کلمات کہیں اور اقامت میں سوائے قدقامت الصلوۃ کے طاق کہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:575


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان کی ابتدا کا بیان۔
حدیث نمبر
575
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ يَقُولُ کَانَ الْمُسْلِمُونَ حِينَ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ يَجْتَمِعُونَ فَيَتَحَيَّنُونَ الصَّلَاةَ لَيْسَ يُنَادَی لَهَا فَتَکَلَّمُوا يَوْمًا فِي ذَلِکَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ اتَّخِذُوا نَاقُوسًا مِثْلَ نَاقُوسِ النَّصَارَی وَقَالَ بَعْضُهُمْ بَلْ بُوقًا مِثْلَ قَرْنِ الْيَهُودِ فَقَالَ عُمَرُ أَوَلَا تَبْعَثُونَ رَجُلًا يُنَادِي بِالصَّلَاةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا بِلَالُ قُمْ فَنَادِ بِالصَّلَاةِ
محمود بن غیلان، عبدالرزاق، ابن جریج، نافع، ابن عمر روایت کرتے ہیں کہ مسلمان جب مدینہ آئے تھے تو نماز کیلئے نماز کے وقت کا اندازہ کر کے جمع ہو جاتے تھے اس وقت تک نماز کے لئے اعلا ن نہ ہوتا تھا ایک دن مسلمانوں نے اس بارے میں گفتگو کی کہ کوئی اعلان ضرور ہونا چاہئے بعض نے کہا کہ نصاری کے ناقوس کی طرح ایک سنگھ بنالو عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ کیوں نہیں ایک آدمی مقرر کر دیتے کہ وہ الصلوۃ پکاردیا کرے پس رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اٹھو اور نماز کی اطلاع کر دیا کرو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:574


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان کی ابتدا کا بیان۔
حدیث نمبر
574
حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ ذَکَرُوا النَّارَ وَالنَّاقُوسَ فَذَکَرُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَی فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ
عمران بن میسرہ، عبدالوراث، خالد، ابوقلابہ، انس روایت کرتے ہیں کہ نماز کے اعلان کیلئے لوگوں نے آگ اور ناقوس تجویز کیا پھر یہود ونصاری کی طرف ذہن منتقل ہوگیا کہ یہ باتیں وہ لوگ کرتے ہیں تب بلال کو حکم دیا گیا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت کے ایک ایک مرتبہ-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:573


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
گھر والوں اور مہمانوں کے ساتھ عشاء کے بعد گفتگو کرنے کا بیان
حدیث نمبر
573
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّ أَصْحَابَ الصُّفَّةِ کَانُوا أُنَاسًا فُقَرَائَ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَ عِنْدَهُ طَعَامُ اثْنَيْنِ فَلْيَذْهَبْ بِثَالِثٍ وَإِنْ أَرْبَعٌ فَخَامِسٌ أَوْ سَادِسٌ وَأَنَّ أَبَا بَکْرٍ جَائَ بِثَلَاثَةٍ فَانْطَلَقَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَشَرَةٍ قَالَ فَهُوَ أَنَا وَأَبِي وَأُمِّي فَلَا أَدْرِي قَالَ وَامْرَأَتِي وَخَادِمٌ بَيْنَنَا وَبَيْنَ بَيْتِ أَبِي بَکْرٍ وَإِنَّ أَبَا بَکْرٍ تَعَشَّی عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ لَبِثَ حَيْثُ صُلِّيَتْ الْعِشَائُ ثُمَّ رَجَعَ فَلَبِثَ حَتَّی تَعَشَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ بَعْدَ مَا مَضَی مِنْ اللَّيْلِ مَا شَائَ اللَّهُ قَالَتْ لَهُ امْرَأَتُهُ وَمَا حَبَسَکَ عَنْ أَضْيَافِکَ أَوْ قَالَتْ ضَيْفِکَ قَالَ أَوَمَا عَشَّيْتِيهِمْ قَالَتْ أَبَوْا حَتَّی تَجِيئَ قَدْ عُرِضُوا فَأَبَوْا قَالَ فَذَهَبْتُ أَنَا فَاخْتَبَأْتُ فَقَالَ يَا غُنْثَرُ فَجَدَّعَ وَسَبَّ وَقَالَ کُلُوا لَا هَنِيئًا فَقَالَ وَاللَّهِ لَا أَطْعَمُهُ أَبَدًا وَايْمُ اللَّهِ مَا کُنَّا نَأْخُذُ مِنْ لُقْمَةٍ إِلَّا رَبَا مِنْ أَسْفَلِهَا أَکْثَرُ مِنْهَا قَالَ يَعْنِي حَتَّی شَبِعُوا وَصَارَتْ أَکْثَرَ مِمَّا کَانَتْ قَبْلَ ذَلِکَ فَنَظَرَ إِلَيْهَا أَبُو بَکْرٍ فَإِذَا هِيَ کَمَا هِيَ أَوْ أَکْثَرُ مِنْهَا فَقَالَ لِامْرَأَتِهِ يَا أُخْتَ بَنِي فِرَاسٍ مَا هَذَا قَالَتْ لَا وَقُرَّةِ عَيْنِي لَهِيَ الْآنَ أَکْثَرُ مِنْهَا قَبْلَ ذَلِکَ بِثَلَاثِ مَرَّاتٍ فَأَکَلَ مِنْهَا أَبُو بَکْرٍ وَقَالَ إِنَّمَا کَانَ ذَلِکَ مِنْ الشَّيْطَانِ يَعْنِي يَمِينَهُ ثُمَّ أَکَلَ مِنْهَا لُقْمَةً ثُمَّ حَمَلَهَا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَصْبَحَتْ عِنْدَهُ وَکَانَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ قَوْمٍ عَقْدٌ فَمَضَی الْأَجَلُ فَفَرَّقَنَا اثْنَا عَشَرَ رَجُلًا مَعَ کُلِّ رَجُلٍ مِنْهُمْ أُنَاسٌ اللَّهُ أَعْلَمُ کَمْ مَعَ کُلِّ رَجُلٍ فَأَکَلُوا مِنْهَا أَجْمَعُونَ أَوْ کَمَا قَالَ
ابوالنعمان، معتمر بن سلیمان، سلیمان، ابوعثمان، عبدالرحمن بن ابوبکر، روایت کرتے ہیں کہ اصحاب صفہ غریب لوگ تھے اور نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرما دیا تھا کہ جس کے پاس دوآدمیوں کا کھانا ہو وہ تیسرے کو اس میں سے لے جائے اور اگر چار کاہو تو پانچواں یا چھٹا ان میں سے لے جائے ابوبکر تین آدمی لے گئے اور نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم دس لے گئے عبدالرحمن کہتے ہیں کہ ہم تھے اور ہمارے باپ تھے اور ہماری ماں تھیں اور میں نہیں جانتا کہ آیا انہوں نے یہ بھی کہا یا نہیں کہ ہماری بی بی اور ہمارا خادم بھی تھا جو ہمارے گھر اور ابوبکر کے گھر میں مشترک تھا ابوبکر نے حضور صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے یہاں کھانا کھایا اور وہیں عشاء کی نماز ادا کی اس کے بعد بھی اتنے ٹھہرے کہ حضور صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے آرام بھی فرما لیا اس کے بعد اپنے گھر میں آئے ان سے ان کی بی بی نے کہا کہ تمہیں تمہارے مہمانوں سے کس نے روک لیا؟ یا یہ کہ تمہارے مہمان انتظار کر رہے ہیں وہ بولے کیا تم نے انہیں کھانا نہیں کھلایا انہوں نے کہا آپ کے آنے تک ان لوگوں نے کھانے سے انکار کیا کھانا ان کے سامنے پیش کیا گیا تھا مگر انہوں نے نہ مانا عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں تو مارے خوف کے جا کر چھپ گیا چناچہ ابوبکر نے غصہ میں غنثر کہہ کر اور بہت سخت سست مجھے کہہ ڈالا اور کہا تمہیں گوارا نہ ہو کھاؤ اس کے بعد کہا کہ ﷲ کی قسم میں ہرگز نہ کھاؤں گا کہتے ہیں کی خدا کی قسم! ہم جب کوئی لقمہ لیتے تھے تو اس کے نیچے اس سے زیادہ بڑھ جاتا تھا عبدالرحمن کہتے ہیں کہ مہمان سب اسودہ ہو گئے اور کھانا جس قدر کہ پہلا تھا اس سے زیادہ رہ گیا تو ابوبکر نے اس کی طرح دیکھا وہ اسی قدر تھا جیسا کہ پہلے تھا یا اس سے بھی زیادہ تو اپنی بی بی سے کہا کہ اے بن فراش کی بہن یہ کیا ماجرا ہے وہ بولیں کہ اپنی آنکھ کی ٹھنڈک کی قسم یقینا یہ اس وقت پہلے سے تگنا ہے پھر اس میں سے ابوبکر نے کھایا اور کہا یہ قسم شیطان یہ کی طرف سے تھی بالآخر اس میں سے ایک لقمہ انہوں نے کھا لیا اس کے بعد اسے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اٹھا لے گئے وہ صبح کو وہاں پہنچا اور ہمارے اور ایک قوم کے درمیان میں کچھ عہد تھا اس کی مدت گزر چکی تھی تو ہم نے بارہ آدمی علیحدہ علیحدہ کر دیئے ان میں سے ہر ایک ساتھ کچھ کچھ آدمی تھے و ﷲ اعلم ہر شخص کے ساتھ کس کس قدر آدمی تھے غرض اس کھانے سے سب نے کھا لیا عبدالرحمن نے جیسا کچھ بیان کیاہو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:572


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
دین کے مسائل اور نیک بات کے متعلق عشاء کے بعد گفتگو کرنے کا بیان
حدیث نمبر
572
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَأَبُو بَکْرٍ ابْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْعِشَائِ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَرَأَيْتَکُمْ لَيْلَتَکُمْ هَذِهِ فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةٍ لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ الْيَوْمَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ فَوَهِلَ النَّاسُ فِي مَقَالَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی مَا يَتَحَدَّثُونَ مِنْ هَذِهِ الْأَحَادِيثِ عَنْ مِائَةِ سَنَةٍ وَإِنَّمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ الْيَوْمَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ يُرِيدُ بِذَلِکَ أَنَّهَا تَخْرِمُ ذَلِکَ الْقَرْنَ
ابوالیمان، شعیب، زہری، سالم بن عبدﷲ بن عمر و، ابوبکر بن ابی حثمہ، عبدﷲ بن عمر روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ عشاء کی نماز اپنی اخیر زندگی میں پڑھی جب سلام پیھرا تو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے اور فرمایا کہ تم اپنی اس رات کے حال کے متعلق مجھ سے سنو سو برس کے بعد جو شخص آج زمیں کے اوپر ہے کوئی باقی نہ رہے گا ابن عمر کہتے ہیں کہ لوگوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے اس ارشاد کے سمجھنے کی طرف خیال دوڑانا شروع کردیا انہیں خیالوں کو وہ حدیث کی تفیسر میں بیان کرتے ہیں حالانکہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے یہی فرمایا تھا کہ جو آج زمین کے اوپر ہیں ان میں سے کوئی باقی نہ رہے گا مراد آپ کی اس سے یہ تھی کہ یہ قرن گزر جائے گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:571


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
دین کے مسائل اور نیک بات کے متعلق عشاء کے بعد گفتگو کرنے کا بیان
حدیث نمبر
571
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ انْتَظَرْنَا الْحَسَنَ وَرَاثَ عَلَيْنَا حَتَّی قَرُبْنَا مِنْ وَقْتِ قِيَامِهِ فَجَائَ فَقَالَ دَعَانَا جِيرَانُنَا هَؤُلَائِ ثُمَّ قَالَ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ انْتَظَرْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ حَتَّی کَانَ شَطْرُ اللَّيْلِ يَبْلُغُهُ فَجَائَ فَصَلَّی لَنَا ثُمَّ خَطَبَنَا فَقَالَ أَلَا إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا ثُمَّ رَقَدُوا وَإِنَّکُمْ لَمْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ قَالَ الْحَسَنُ وَإِنَّ الْقَوْمَ لَا يَزَالُونَ بِخَيْرٍ مَا انْتَظَرُوا الْخَيْرَ قَالَ قُرَّةُ هُوَ مِنْ حَدِيثِ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عبدﷲ بن صباح، ابوعلی حنفی، قرۃ بن خالد، روایت کرتے ہیں کہ ہم حسن بصری کا انتظار کر رہے تہے انہوں نے آنے میں اتنی دیر کی کہ ان کے مسجد سے اٹھ جانے کا وقت قریب آگیا تب وہ آئے اور کہنے لگے کہ مجھے میرے پڑوسیوں نے بلا لیا تھا اس وجہ سے دیر ہو گئی پھر انہوں نے بیان کیا کہ انس بن مالک نے کہا کہ ہم نے ایک رات نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کا انتظار کیا یہاں تک کہ نصف شب ہو گئی تب آپ تشریف لائے اور ہمیں نماز پڑھائی اس کے بعد آپ نے ہم سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ دیکھو لوگ نماز پڑھ چکے اور سو رہے اور تم برابر نماز میں رہے جب تک کہ تم نے نماز کا انتظار کیا اسی حدیث کے پیش نظر خود حسن بصری کا قول ہے کہ جب تک لوگ نیکی کرنے کے منتظر رہتے ہیں وہ اس نیکی کے کرنے کا ثواب پاتے رہتے ہیں قرۃ نے کہا کہ حسن کا یہ قول انس کی حدیث میں داخل ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:570


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
 عشاء کی نماز کے بعد باتیں کرنا مکروہ ہے
حدیث نمبر
570
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْمِنْهَالِ قَالَ انْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي إِلَی أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ فَقَالَ لَهُ أَبِي حَدِّثْنَا کَيْفَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْمَکْتُوبَةَ قَالَ کَانَ يُصَلِّي الْهَجِيرَ وَهِيَ الَّتِي تَدْعُونَهَا الْأُولَی حِينَ تَدْحَضُ الشَّمْسُ وَيُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَرْجِعُ أَحَدُنَا إِلَی أَهْلِهِ فِي أَقْصَی الْمَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي الْمَغْرِبِ قَالَ وَکَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يُؤَخِّرَ الْعِشَائَ قَالَ وَکَانَ يَکْرَهُ النَّوْمَ قَبْلَهَا وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا وَکَانَ يَنْفَتِلُ مِنْ صَلَاةِ الْغَدَاةِ حِينَ يَعْرِفُ أَحَدُنَا جَلِيسَهُ وَيَقْرَأُ مِنْ السِّتِّينَ إِلَی الْمِائَةِ
مسدد، یحیی، عوف، ابومنہال، روایت کرتے ہیں کہ میں اپنے والد کے ساتھ ابوبرزہ اسلمی کے پاس گیا ان سے میرے والد نے کہا کہ ہم سے بیان کیجئے کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم فرض نماز کس طرح پڑھتے تھے وہ بولے کہ ہجر جسے تم پہلی نماز کہتے ہو آفتاب کے ڈھلتے ہی ادا فرمالیا کرتے تھے اور عصر کی نماز ایسے وقت پڑھتے تھے کہ جب ہم میں سے کوئی شخص حضور صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نماز پڑھ کر حوالی مدینہ میں اپنے گھر کو واپس جاتا تو بھی آفتاب بالکل صاف ہوتا تھا ابومنہال کہتے ہیں میں بھول گیا کہ مغرب کے بارے میں انہوں نے کیا کہا؟ ابوبرزہ کہتے ہیں کہ آپ عشاءکی نماز دیر میں پڑھنا پسند فرماتے تھے اور کہا کہ عشاء سے پہلے سونا اور اس کے بعد بات کرنا مکروہ خیال فرماتے تھے کہ ہم میں سے ہر ایک اپنے پاس والے کو پہچان لیتا تھا اور اس میں آپ ساٹھ آیتوں سے سو آیتوں تک پڑھتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:569


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
قضاء نمازوں کو ترتیب کے ساتھ پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
569
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی هُوَ ابْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَعَلَ عُمَرُ يَوْمَ الْخَنْدَقِ يَسُبُّ کُفَّارَهُمْ وَقَالَ مَا کِدْتُ أُصَلِّي الْعَصْرَ حَتَّی غَرَبَتْ قَالَ فَنَزَلْنَا بُطْحَانَ فَصَلَّی بَعْدَ مَا غَرَبَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّی الْمَغْرِبَ
مسدد، یحییٰ، ہشام، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ، جابر روایت کرتے ہیں کہ عمر غزوہ خندق کے دن کفار قریش کو برا کہنے لگے اور کہا کہ میں آفتاب غروب ہونے تک ان کی وجہ سے عصر کی نماز نہ پڑھ سکا جابر کہتے ہیں پھر ہم لوگ مقام بطحان میں گئے تب آپ نے آفتاب غروب ہو جانے کے بعد نماز عصر پڑھی اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:568


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو کسی نماز کو بھول جائے تو جس وقت یاد آئے پڑھ لے۔
حدیث نمبر
568
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ وَمُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ نَسِيَ صَلَاةً فَلْيُصَلِّ إِذَا ذَکَرَهَا لَا کَفَّارَةَ لَهَا إِلَّا ذَلِکَ وَأَقِمْ الصَّلَاةَ لِذِکْرِي قَالَ مُوسَی قَالَ هَمَّامٌ سَمِعْتُهُ يَقُولُ بَعْدُ وَأَقِمْ الصَّلَاةَ للذِّکْرَی قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَ حَبَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ حَدَّثَنَا أَنَسٌ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ
ابو نعیم، موسی بن اسمعیل، ہمام، قتادہ، انس ابن مالک، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جو شخص کسی نماز کو بھول جائے تو اسے چاہئے کہ جب یاد آئے تو پڑھ لے اس کا کفارہ یہی ہے ﷲ تعالی فرماتا ہے کہ میری یاد کے لئے نماز قائم کرو اور حبان نے کہا کہ ہم سے ہمام نے ان سے قتادہ نے اور ان سے انس نے انہوں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کے مثل روایت کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:567


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو وقت گزرنے کے بعد لوگوں کو جماعت سے نماز پڑھائے۔
حدیث نمبر
567
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ جَائَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ بَعْدَ مَا غَرَبَتْ الشَّمْسُ فَجَعَلَ يَسُبُّ کُفَّارَ قُرَيْشٍ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا کِدْتُ أُصَلِّي الْعَصْرَ حَتَّی کَادَتْ الشَّمْسُ تَغْرُبُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهِ مَا صَلَّيْتُهَا فَقُمْنَا إِلَی بُطْحَانَ فَتَوَضَّأَ لِلصَّلَاةِ وَتَوَضَّأْنَا لَهَا فَصَلَّی الْعَصْرَ بَعْدَ مَا غَرَبَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّی بَعْدَهَا الْمَغْرِبَ
معاذ بن فضالہ، ہشام، یحیی، ابوسلمہ، جابر بن عبدﷲ روایت کرتے ہیں کہ غزوہ خندق میں آفتاب غروب ہونے کے بعد حضرت عمر قریش کو برا بھلا کہتے ہوئے حضور صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کرنے لگے کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم میں نے عصر کی نماز ابھی تک نہیں پڑھی نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وﷲ میں نے بھی عصر کی نماز نہیں پڑھی پھر ہم سب مقام بطحان کی طرف متوجہ ہوئے آپ نے اور ہم سب نے بھی نماز کے لیے وضو کیا پھر آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے آفتاب غروب ہو جانے کے بعد پہلے عصر کی نماز پڑھی اس کے بعد مغرب کی ادا کی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:566


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
وقت گزر جانے کے بعد نماز کیلئے اذان کہنے کا بیان
حدیث نمبر
566
حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سِرْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ لَوْ عَرَّسْتَ بِنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَخَافُ أَنْ تَنَامُوا عَنْ الصَّلَاةِ قَالَ بِلَالٌ أَنَا أُوقِظُکُمْ فَاضْطَجَعُوا وَأَسْنَدَ بِلَالٌ ظَهْرَهُ إِلَی رَاحِلَتِهِ فَغَلَبَتْهُ عَيْنَاهُ فَنَامَ فَاسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ طَلَعَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَقَالَ يَا بِلَالُ أَيْنَ مَا قُلْتَ قَالَ مَا أُلْقِيَتْ عَلَيَّ نَوْمَةٌ مِثْلُهَا قَطُّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ قَبَضَ أَرْوَاحَکُمْ حِينَ شَائَ وَرَدَّهَا عَلَيْکُمْ حِينَ شَائَ يَا بِلَالُ قُمْ فَأَذِّنْ بِالنَّاسِ بِالصَّلَاةِ فَتَوَضَّأَ فَلَمَّا ارْتَفَعَتْ الشَّمْسُ وَابْيَاضَّتْ قَامَ فَصَلَّی
عمران بن میسرہ، محمد بن فضیل، حصین، عبدﷲ بن ابی قلابہ، ابوقتادہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نے ایک مر تبہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ شب میں سفر کیا تو بعض لوگوں نے کہا کہ کاش آپ اخیر شب میں مع ہم سب لوگوں کے آرام فرماتے تو کتنا اچھا ہوتا آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں ڈرتا ہوں کہ کہیں تم نماز فجر سے غافل ہو کر سو نہ جاؤ بلال بولے کہ میں تم سب کو جگادوں گا لہٰذا سب لوگ لیٹ رہے اور بلال اپنی پیٹھ اپنے اونٹ سے ٹیک کر بیٹھ گئے مگر ان پر بھی نیند غالب آگئی اور وہ بھی سو گئے چناچہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ایسے وقت بیدار ہوئے کہ آفتاب کا کنارہ نکل آیا تھا آپ نے فرمایا اے بلال تمہارا کہنا کہاں گیا؟ انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ایسی نیند میرے اوپر کبھی مسلط نہ کی گئی جیسی کہ آج مجھ پر طاری ہو گئی آپ نے فرمایا سچ ہے ﷲ نے تمہاری جانوں کو جس وقت چاہا قبض کرلیا اور جس وقت چاہا واپس کی اے بلال اٹھو اور نماز کے لئے اذان دے دو پھر آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے وضو فرمایا اور جب آفتاب بلند ہو گیا آپ کھڑے ہو گئے اور نماز پڑھی-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:565


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
بادل کے دنوں میں نماز سویرے پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
565
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی هُوَ ابْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ أَنَّ أَبَا الْمَلِيحِ حَدَّثَهُ قَالَ کُنَّا مَعَ بُرَيْدَةَ فِي يَوْمٍ ذِي غَيْمٍ فَقَالَ بَکِّرُوا بِالصَّلَاةِ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَرَکَ صَلَاةَ الْعَصْرِ حَبِطَ عَمَلُهُ
معاذبن فضالہ، ہشام، یحیی بن ابی کیثر، ابوقلابہ، ابوالملیح، روایت کرتے ہیں کہ ہم ایک دن بریدہ کے ہمراہ تھے یہ دن ابر کا تھا تو انہوں نے کہا کہ نماز سویرے پڑھ لو کیونکہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جس نے نماز عصر چھوڑ دی تو سمجھ لو کہ اس کا نیک عمل ضائع ہو گیا-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:564


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
عصر کی نما ز کے بعد قضا نمازیں اور اس کے مثل دوسری نمازوں کے پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
564
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ رَأَيْتُ الْأَسْوَدَ وَمَسْرُوقًا شَهِدَا عَلَی عَائِشَةَ قَالَتْ مَا کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِينِي فِي يَوْمٍ بَعْدَ الْعَصْرِ إِلَّا صَلَّی رَکْعَتَيْنِ
محمدبن عرعرہ، شعبہ، ابواسحق، روایت کرتے ہیں کہ میں نے اسود اور مسروق کو حضرت عائشہ کے اس قول کی گواہی دیتے ہوئے دیکھا کہ انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم عصر کے بعد جب کسی دن میرے پاس آتے تھے تو دو رکعتیں ضرور ادا فرما لیا کرتے تھے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:563


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
عصر کی نما ز کے بعد قضا نمازیں اور اس کے مثل دوسری نمازوں کے پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
563
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ قَالَ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ رَکْعَتَانِ لَمْ يَکُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَعُهُمَا سِرًّا وَلَا عَلَانِيَةً رَکْعَتَانِ قَبْلَ صَلَاةِ الصُّبْحِ وَرَکْعَتَانِ بَعْدَ الْعَصْرِ
موسی بن اسمعیل، عبدالواحد، شیبانی، عبدالرحمن بن اسود، حضرت عائشہ روایت کرتیں ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم دو رکعتوں کو پوشیدہ اشکارا کبھی ترک نہ فرماتے تھے دو رکعتیں صبح کی نماز سے پہلے اور دو رکعتیں عصر کی نماز کے بعد-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:562


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
عصر کی نما ز کے بعد قضا نمازیں اور اس کے مثل دوسری نمازوں کے پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
562
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا يَا ابْنَ أُخْتِي مَا تَرَکَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّجْدَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ عِنْدِي قَطُّ
مسدد، یحیی، ہشام، عروہ، روایت کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ اے میرے بھتیجے! نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کے بعد دو رکعتیں میرے ہاں کبھی ترک نہیں فرمائیں-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:561


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
عصر کی نما ز کے بعد قضا نمازیں اور اس کے مثل دوسری نمازوں کے پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
561
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ قَالَتْ وَالَّذِي ذَهَبَ بِهِ مَا تَرَکَهُمَا حَتَّی لَقِيَ اللَّهَ وَمَا لَقِيَ اللَّهَ تَعَالَی حَتَّی ثَقُلَ عَنْ الصَّلَاةِ وَکَانَ يُصَلِّي کَثِيرًا مِنْ صَلَاتِهِ قَاعِدًا تَعْنِي الرَّکْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهِمَا وَلَا يُصَلِّيهِمَا فِي الْمَسْجِدِ مَخَافَةَ أَنْ يُثَقِّلَ عَلَی أُمَّتِهِ وَکَانَ يُحِبُّ مَا يُخَفِّفُ عَنْهُمْ
ابو نعیم، عبدالواحد بن ایمن، ایمن، نے حضرت عائشہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ اس کی قسم جو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو دنیا سے لے گیا آپ نے اپنی وفات کے وقت تک عصر کے بعد دو رکعتیں ادا فرمانا کبھی نہیں چھوڑیں اور جب آپ ﷲ سے ملے ہیں اس وقت بہ باعث ضعف عمر کے آپ کی یہ حالت تھی کہ آپ نماز سے تھک جاتے تھے اور آپ اپنی بہت سی نمازیں بیٹھ کر پڑھتے تھے اور نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ان دونوں کو یعنی عصر کے بعد دو رکعتیں ہمیشہ پڑھا کرتے تھے لیکن گھر ہی میں پڑھتے تھے اس خوف سے کہ آپ کی امت پر گراں نہ گزرے کیونکہ آپ وہی پسند فرماتے تھے جو آپ کی امت پر آسان ہو-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:560


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جس نے صرف عصر اور فجر کے فرض کے بعد نماز کو مکروہ سمجھا ہے۔
حدیث نمبر
560
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أُصَلِّي کَمَا رَأَيْتُ أَصْحَابِي يُصَلُّونَ لَا أَنْهَی أَحَدًا يُصَلِّي بِلَيْلٍ وَلَا نَهَارٍ مَا شَائَ غَيْرَ أَنْ لَا تَحَرَّوْا طُلُوعَ الشَّمْسِ وَلَا غُرُوبَهَا
ابو النعمان، حماد بن زید، ایوب، نافع ابن عمر، روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ جیسے میں نے اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھتے دیکھا ہے اسی طرح میں ادا کرتا ہوں کہا میں کسی کو منع نہیں کرتا کہ وہ دن جس حصہ میں جس قدر چاہے نماز پڑھنے کا قصد نہ کرو اور نہ غروب آفتاب کے وقت اس کا قصد کرو-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:559


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
غروب آفتاب سے پہلے کا قصد نہ کرے
حدیث نمبر
559
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ خُبَيْبٍ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلَاتَيْنِ بَعْدَ الْفَجْرِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَبَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ
محمد بن سلام، عبدہ، عبیدﷲ ، خبیب، حفص بن عاصم، ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے دو نمازوں سے ممانعت فرمائی فجر کے بعد آفتاب کے نکلنے تک اور عصر کے بعد غروب ہونے تک-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:558


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
غروب آفتاب سے پہلے کا قصد نہ کرے
حدیث نمبر
558
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ حُمْرَانَ بْنَ أَبَانَ يُحَدِّثُ عَنْ مُعَاوِيَةَ قَالَ إِنَّکُمْ لَتُصَلُّونَ صَلَاةً لَقَدْ صَحِبْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا رَأَيْنَاهُ يُصَلِّيهَا وَلَقَدْ نَهَی عَنْهُمَا يَعْنِي الرَّکْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ
محمد بن ابان، غندر، شعبہ، ابوالتیاح، حمران بن اباب، معاویہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا اے لوگو! تم ایک ایسی نماز پڑھتے ہو جو کہ ہم نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت اٹھا نے کے باوجود آپ کو اسے پڑھتے نہیں دیکھا اور یقینا آپ نے اس سے ممانعت فرمائی یعنی عصر کے بعد دو رکعتیں-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:557


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
غروب آفتاب سے پہلے کا قصد نہ کرے
حدیث نمبر
557
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِیْ عَطَائُ بْنُ يَزِيدَ الْجُنْدَعِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا صَلَاةَ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّی تَرْتَفِعَ الشَّمْسُ وَلَا صَلَاةَ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغِيبَ الشَّمْسُ
عبدالعزیز بن عبدﷲ ، ابراہیم بن سعد، صالح، ابن شہاب، عطاء بن یزید جند عی، ابوسعید خدری روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ صبح کی نماز کے بعد کوئی نماز جا ئز نہیں جب تک کہ آفتاب بلند نہ ہوجائے اور عصر کی نماز کے بعد کوئی نماز جائز ہے یہاں تک کہ آفتاب غروب ہو جائے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:556


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
غروب آفتاب سے پہلے کا قصد نہ کرے
حدیث نمبر
556
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَتَحَرَّی أَحَدُکُمْ فَيُصَلِّي عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَلَا عِنْدَ غُرُوبِهَا
عبد ﷲ بن یوسف، مالک، نافع، ابن عمر روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص طلوع آفتاب کے وقت اور غروب کے وقت نماز پڑھنے کا ارادہ نہ کرے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:555


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
فجر کے بعد آفتاب بلند ہونے تک نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
555
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعَتَيْنِ وَعَنْ لِبْسَتَيْنِ وَعَنْ صَلَاتَيْنِ نَهَی عَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْفَجْرِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَبَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ وَعَنْ اشْتِمَالِ الصَّمَّائِ وَعَنْ الِاحْتِبَائِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ يُفْضِي بِفَرْجِهِ إِلَی السَّمَائِ وَعَنْ الْمُنَابَذَةِ وَالْمُلَامَسَةِ
عبید بن اسمعیل، ابواسامہ، عیبدﷲ ، خبیب بن عبدالرحمن، حفص بن عاصم، ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے دو قسم کی بیع اور دو قسم کے لباس اور دو نمازوں سے منع فرمایا، فجر کے بعد نماز پڑھنے سے جب تک کہ آفتاب اچھی طرح نہ نکل آئے اور عصر کے بعد نماز سے جب تک کہ اچھی طرح آفتاب غروب نہ ہو جائے اور ایک کپڑے میں اشتمال صما اور احتباء سے جو کہ پورے طور پر شرمگاہ کیلئے پردہ نہیں ہو سکتے اور بیع منابذہ اور ملابسہ سے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:554


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
فجر کے بعد آفتاب بلند ہونے تک نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
554
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَحَرَّوْا بِصَلَاتِکُمْ طُلُوعَ الشَّمْسِ وَلَا غُرُوبَهَا وَقَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا طَلَعَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَأَخِّرُوا الصَّلَاةَ حَتَّی تَرْتَفِعَ وَإِذَا غَابَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَأَخِّرُوا الصَّلَاةَ حَتَّی تَغِيبَ تَابَعَهُ عَبْدَةُ
مسدد، یحیی بن سعید، ہشام، عروہ، ابن عمر، روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنی نمازیں طلوع آفتاب کے وقت نہ پڑھو اور نہ غروب آفتاب کے وقت، عروہ کہتے ہیں مجھ سے ابن عمر نے یہ بھی کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب آفتاب کا کنارہ نکل آئے تو آفتاب بلند ہو نے تک پورا نہ چھپ جائے اس وقت تک نماز موقوف کر دو عبدہ نے اس تابع حدیث روایت کی ہے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:553


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
فجر کے بعد آفتاب بلند ہونے تک نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
553
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ سَمِعْتُ أَبَا الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ حَدَّثَنِي نَاسٌ بِهَذَا
مسدد، یحٰیی، شعبہ، ابوالعالیہ، حضرت ابن عباس روایت کرتے ہیں کہ مجھ سے چند آدمیوں نے اس حدیث کو روایت کیا-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:552


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
فجر کے بعد آفتاب بلند ہونے تک نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
552
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ شَهِدَ عِنْدِي رِجَالٌ مَرْضِيُّونَ وَأَرْضَاهُمْ عِنْدِي عُمَرُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّی تَشْرُقَ الشَّمْسُ وَبَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ
حفص بن عمرو، ہشام، قتادہ، ابوالعالیہ، ابن عباس روایت کرتے ہیں کہ میرے سامنے چند پسندیدہ لوگوں نے کہ ان میں سب سے زیادہ پسندیدہ میرے نزدیک عمر تھے یہ بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کی نماز کے بعد آفتاب نکلنے سے پہلے اور عصر کے بعد غروب ہونے سے پہلے نماز پڑھنے کو منع فرمایا ہے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:551


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جس نے نماز کی ایک رکعت پالی۔
حدیث نمبر
551
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَدْرَکَ رَکْعَةً مِنْ الصَّلَاةِ فَقَدْ أَدْرَکَ الصَّلَاةَ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص نماز کی ایک رکعت پالے تو اس نے پوری نماز پالی-

Friday, October 22, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:550


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو فجر کی ایک رکعت پائے۔
حدیث نمبر
550
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ وَعَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ وَعَنْ الْأَعْرَجِ يُحَدِّثُونَهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَدْرَکَ مِنْ الصُّبْحِ رَکْعَةً قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَکَ الصُّبْحَ وَمَنْ أَدْرَکَ رَکْعَةً مِنْ الْعَصْرِ قَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَکَ الْعَصْرَ
عبد ﷲ بن مسلمہ، مالک زید بن اسلم، عطاء بن یسار، بسر بن سعید، اعرج، ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص آفتاب کے نکلنے سے پہلے صبح کی ایک رکعت پالے تو اس نے صبح کی نماز پالی اور جو کوئی آفتاب کے غروب ہوئے سے پہلے عصر کی ایک رکعت پالے تو بے شک اس نے عصر کی نماز پالی-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:549


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز فجر کے وقت کا بیان
حدیث نمبر
549
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ کُنَّ نِسَائُ الْمُؤْمِنَاتِ يَشْهَدْنَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْفَجْرِ مُتَلَفِّعَاتٍ بِمُرُوطِهِنَّ ثُمَّ يَنْقَلِبْنَ إِلَی بُيُوتِهِنَّ حِينَ يَقْضِينَ الصَّلَاةَ لَا يَعْرِفُهُنَّ أَحَدٌ مِنْ الْغَلَسِ
یحیی بن بکیر، لیث، عقیل اور ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ روایت کرتی ہیں کہ ہم مسلمان عورتیں رسول خدا صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ فجر کی نماز میں اپنی چادروں میں لپٹ کر حاضر ہوتی تھیں جب نماز ختم کر چکتیں اور اپنے اپنے گھروں کی طرف لوٹ کر جاتیں تو کوئی شخص اندھیرے کی وجہ سے ان پہچان نہ سکتا تھا

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:548


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز فجر کے وقت کا بیان
حدیث نمبر
548
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ عَنْ أَخِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ يَقُولُ کُنْتُ أَتَسَحَّرُ فِي أَهْلِي ثُمَّ يَکُونُ سُرْعَةٌ بِي أَنْ أُدْرِکَ صَلَاةَ الْفَجْرِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
اسمعیل بن ابی اویس عبدالحمید بن ابی اویس سلیمان ابوحازم سہل بن سعد روایت کرتے ہیں کہ میں اپنے گھر کے لوگوں میں بیٹھ کر سحر ی کھایا کرتا تھا پھر مجھے اس بات کی جلدی پڑ جاتی تھی کہ کسی طرح میں فجر کی نماز رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ پڑھ لوں-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:547


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز فجر کے وقت کا بیان
حدیث نمبر
547
حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ صَبَّاحٍ سَمِعَ رَوْحَ بْنَ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَزَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ تَسَحَّرَا فَلَمَّا فَرَغَا مِنْ سَحُورِهِمَا قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الصَّلَاةِ فَصَلَّی قُلْنَا لِأَنَسٍ کَمْ کَانَ بَيْنَ فَرَاغِهِمَا مِنْ سَحُورِهِمَا وَدُخُولِهِمَا فِي الصَّلَاةِ قَالَ قَدْرُ مَا يَقْرَأُ الرَّجُلُ خَمْسِينَ آيَةً
حسن بن صبا ح، روح بن عبادہ، سعید، قتادہ، انس بن مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اور زید بن ثابت دونوں نے سحری کھائی جب اپنی سحری سے فارغ ہو گئے تو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لئے کھڑے ہو گئے اور نماز پڑھی ہم لوگوں نے ان سے پوچھا کہ ان دونوں کے سحری سے فراغت کرنے اور نماز کے درمیان میں کس قدر فصل تھا انس نے کہا اس قدر کہ آدمی پچاس آیتیں پڑھ لے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:546


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز فجر کے وقت کا بیان
حدیث نمبر
546
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ  أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُمْ تَسَحَّرُوا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَامُوا إِلَی الصَّلَاةِ قُلْتُ کَمْ بَيْنَهُمَا قَالَ قَدْرُ خَمْسِينَ أَوْ سِتِّينَ يَعْنِي آيَةً
عمرو بن عاصم، ہمام، قتادہ، انس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ زید بن ثابت نے مجھ سے بیان کیا کہ صحابہ نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ سحری کھائی اس کے بعد نماز کے لئے کھڑے ہو گئے میں نے پوچھا کہ ان دونوں میں کتنا فصل تھا؟ زید نے کہا پچاس یا ساٹھ آیت کی تلاوت کے اندازے پر-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:545


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز فجر کی فضلیت کا بیان
حدیث نمبر
545
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ عِفْرِيتًا مِنْ الْجِنِّ تَفَلَّتَ عَلَيَّ الْبَارِحَةَ أَوْ کَلِمَةً نَحْوَهَا لِيَقْطَعَ عَلَيَّ الصَّلَاةَ فَأَمْکَنَنِي اللَّهُ مِنْهُ فَأَرَدْتُ أَنْ أَرْبِطَهُ إِلَی سَارِيَةٍ مِنْ سَوَارِي الْمَسْجِدِ حَتَّی تُصْبِحُوا وَتَنْظُرُوا إِلَيْهِ کُلُّکُمْ فَذَکَرْتُ قَوْلَ أَخِي سُلَيْمَانَ رَبِّ هَبْ لِي مُلْکًا لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ مِنْ بَعْدِي قَالَ رَوْحٌ فَرَدَّهُ خَاسِئًا
ہم سے اسحاق نے بواسطہ حبان، ہمام، ابوجمرہ، ابوبکر بن عبدﷲ ، عبدﷲ نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مثل روایت کیا

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:544


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز فجر کی فضلیت کا بیان
حدیث نمبر
544
حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنِي أَبُو جَمْرَةَ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ أَبِي مُوسَی عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّی الْبَرْدَيْنِ دَخَلَ الْجَنَّةَ وَقَالَ ابْنُ رَجَائٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ أَنَّ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ أَخْبَرَهُ بِهَذَا حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ
ہدبہ بن خالد، ہمام، ابوجمرہ، ابوبکر بن ابی موسی، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص دو ٹھنڈی نمازیں پڑھے گا وہ جنت میں داخل ہو گا اور ابن رجاء نے کہا کہ ہم سے ہمام نے بواسطہ ابوجمرہ اور ابوبکر بن عبدﷲ بن قیس اس کو بیان کیا-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:543


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز فجر کی فضلیت کا بیان
حدیث نمبر
543
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا قَيْسٌ قَالَ لِي جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ نَظَرَ إِلَی الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ فَقَالَ أَمَا إِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّکُمْ کَمَا تَرَوْنَ هَذَا لَا تُضَامُّونَ أَوْ لَا تُضَاهُونَ فِي رُؤْيَتِهِ فَإِنْ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَی صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا فَافْعَلُوا ثُمَّ قَالَ فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا قَالَ  أَبُوْعَبْدِ اللهِ زَادَ ابْنُ شِهَابٍ عَنْ اِسْمَعِيْلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِبْرٍ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَتَرَوْنَ رَبَّکُمْ عَبَاناً
مسدد، یحیی، اسمعیل، قیس، جریر بن عبدﷲ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم ایک مرتبہ شب بدر میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تھے کہ آپ نے چاند کی طرف نظر فرمائی اور فرمایا سنو عنقریب تم لوگ اپنے پروردگار کو بے شک شبہ اسی طرح دیکھو گے جس طرح اس وقت اس چودہویں رات کے چاند کو دیکھو گے جس طرح اس وقت اس چودہویں رات کے چاند کو دیکھ رہے ہو لہٰذاٰ اگر تم یہ کر سکو کہ طلوع آفتاب سے قبل کی نماز پر (شیطان سے) مغلوب نہ ہو تو کرو پھر آپ نے فرمایا ﴿ فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا ﴾ امام بخاری کہتے ہیں کہ ابن شہا ب نے اسمعیل سے انہوں نے قیس سے انہوں نے جریر سے اتنے الفاظ زیادہ روایت کیے ہیں کہ عنقریب تم اپنے پر وردگار کو علانیہ دیکھو گے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:542


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
 عشاء کا وقت آدھی رات تک ہے۔
حدیث نمبر
542
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ الْمُحَارِبِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَخَّرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْعِشَائِ إِلَی نِصْفِ اللَّيْلِ ثُمَّ صَلَّی ثُمَّ قَالَ قَدْ صَلَّی النَّاسُ وَنَامُوا أَمَا إِنَّکُمْ فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمُوهَا وَزَادَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی وَبِيصِ خَاتَمِهِ لَيْلَتَئِذٍ
عبدالرحیم، محاربی، زائدہ، حمید، طویل، انس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے عشاء کی نماز میں ایک مرتبہ نصف شب تک تاخیر فرمائی اس کے بعد نماز پڑھی اور فرمایا کہ لوگ پڑھ پڑھ کر سو رہے اور تم نماز میں رہے جب تک کہ تم اس کا انتظار کیا اور ابن ابی مریم نے اتنی بات زیادہ روایت کی ہے وہ کہتے ہیں کہ ہم سے یحیی بن ایوب نے کہا وہ کہتے ہیں مجھ سے حمید نے بیان کی انہوں نے انس سے سنا کہ گویا میں اس شب میں آپ کی انگوٹھی کی چمک کو دیکھ رہا ہوں-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:541


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
جس شخص پر نیند کا غلبہ ہو اس کے لئے عشاء سے پہلے سونے کا بیان
حدیث نمبر
541
حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شُغِلَ عَنْهَا لَيْلَةً فَأَخَّرَهَا حَتَّی رَقَدْنَا فِي الْمَسْجِدِ ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا ثُمَّ رَقَدْنَا ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ يَنْتَظِرُ الصَّلَاةَ غَيْرُکُمْ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ لَا يُبَالِي أَقَدَّمَهَا أَمْ أَخَّرَهَا إِذَا کَانَ لَا يَخْشَی أَنْ يَغْلِبَهُ النَّوْمُ عَنْ وَقْتِهَا وَکَانَ يَرْقُدُ قَبْلَهَا قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ قُلْتُ لِعَطَائٍ وَقَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً بِالْعِشَائِ حَتَّی رَقَدَ النَّاسُ وَاسْتَيْقَظُوا وَرَقَدُوا وَاسْتَيْقَظُوا فَقَامَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ الصَّلَاةَ قَالَ عَطَائٌ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَخَرَجَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ الْآنَ يَقْطُرُ رَأْسُهُ مَائً وَاضِعًا يَدَهُ عَلَی رَأْسِهِ فَقَالَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي لَأَمَرْتُهُمْ أَنْ يُصَلُّوهَا هَکَذَا فَاسْتَثْبَتُّ عَطَائً کَيْفَ وَضَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رَأْسِهِ يَدَهُ کَمَا أَنْبَأَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَبَدَّدَ لِي عَطَائٌ بَيْنَ أَصَابِعِهِ شَيْئًا مِنْ تَبْدِيدٍ ثُمَّ وَضَعَ أَطْرَافَ أَصَابِعِهِ عَلَی قَرْنِ الرَّأْسِ ثُمَّ ضَمَّهَا يُمِرُّهَا کَذَلِکَ عَلَی الرَّأْسِ حَتَّی مَسَّتْ إِبْهَامُهُ طَرَفَ الْأُذُنِ مِمَّا يَلِي الْوَجْهَ عَلَی الصُّدْغِ وَنَاحِيَةِ اللِّحْيَةِ لَا يُقَصِّرُ وَلَا يَبْطُشُ إِلَّا کَذَلِکَ وَقَالَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي لَأَمَرْتُهُمْ أَنْ يُصَلُّوا هَکَذَا
محمود، عبدالرزاق، ابن جریج، نافع، عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رات رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو عشاء کے وقت کوئی ضرورت پیش آگئی، اس وجہ سے آپ کو (عشاء) کی نماز میں تشریف لانے میں تاخیر ہو گئی، یہاں تک کہ ہم مسجد میں سو گئے، پھر جاگے، پھر سو گئے، اس کے بعد نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا کہ اس وقت زمین والوں میں تمہارے سوا کوئی (اس) نماز کا انتظار نہیں کر رہا ہے (اور ابن عمر کچھ پرواہ نہ کرتے تھے) کہ عشاء کی نماز جلدی پڑھ لیں، یا دیر میں پڑھیں، بشرطیکہ نماز کے فوت ہو جانے کا خطرہ نہ ہوتا اور کبھی وہ عشاء سے پہلے سو جاتے تھے، ابن جریح کہتے ہیں، میں نے عطاء سے اس حدیث کو بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے ابن عباس سے سنا، وہ کہتے تھے کہ ایک شب رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے عشاء کی نماز میں اس حد تک تاخیر کر دی کہ لوگ سو گئے، اور پھر جاگے اور پھر سو گئے اور پھر جاگے، تو عمر بن خطاب کھڑے ہو گئے اور انہوں نے (جا کر آپ سے) کہا کہ نماز (تیار ہے) ، عطاء کہتے ہیں کہ ابن عباس نے کہا پھر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے، گویا کہ میں آپ کی طرف اس وقت دیکھ رہاہوں کہ آپ اپنا ہاتھ سر پر رکھے ہوئے ہیں، آپ نے فرمایا کہ اگر امت پر گراں نہ سمجھتا، تو یقینا انہیں حکم دے دیتا کہ عشاء کی نماز اسی طرح اسی وقت پڑھا کریں، ابن جریح کہتے ہیں پھر میں نے عطاء سے بطور تحقیق کے پوچھا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ اپنے سر پر رکھا تھا، جیسا کہ ابن عباس نے ان کو خبر دی، تو عطا ء نے میرے (دکھانے کے) لیے اپنی انگلیوں کے درمیان میں کچھ تفریق کر دی، اس کے بعد اپنی انگلیوں کے سرے سر کے ایک جانب پر رکھ دیئے، پھر ان کو ملا کر اس طرح کھینچ لائے، یہاں تک کہ ان کا انگوٹھا ان کے کان کی لو سے جو چہرے کے قریب ہے، داڑھی کے کنارہ سے مل گیا، آپ جب پانی بالوں سے نچوڑتے، اور جلدی کرنا چاہتے، تو اسی طرح فرمایا کرتے، آپ نے فرمایا کہ اگر میں اپنی امت پر گراں نہ سمجھتا، تو بے شک انہیں حکم دے دیتا، کہ وہ (عشاء کی نماز) اسی طرح(اسی وقت) پڑھا کریں-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:540


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
جس شخص پر نیند کا غلبہ ہو اس کے لئے عشاء سے پہلے سونے کا بیان
حدیث نمبر
540
حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ هُوَ ابْنُ بِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرٍ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ کَيْسَانَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعِشَائِ حَتَّی نَادَاهُ عُمَرُ الصَّلَاةَ نَامَ النِّسَائُ وَالصِّبْيَانُ فَخَرَجَ فَقَالَ مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ غَيْرُکُمْ قَالَ وَلَا يُصَلَّی يَوْمَئِذٍ إِلَّا بِالْمَدِينَةِ وَکَانُوا يُصَلُّونَ فِيمَا بَيْنَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ إِلَی ثُلُثِ اللَّيْلِ الْأَوَّلِ
ایوب بن سلیمان، ابوبکر، سلیمان، صالح بن کیسان، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ایک مرتبہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے عشاء کی نماز میں تاخیر کر دی، یہاں تک کہ عمر نے آپ کو آواز دی کہ نماز تیار ہے، عورتیں اور بچے سو گئے، تب آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ اس نماز کا تمہارے سوا کوئی انتظار نہیں کرتا، کہتے ہیں کہ اس وقت تک مدینہ کے سوا اور کہیں نماز نہ پڑھی جاتی تھی، وہ کہتے ہیں کہ صحابہ (عشاء کی نماز) شفق کے غائب ہوجانے کے بعد رات کی پہلی تہائی تک پڑھ لیتے تھے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:539


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
 عشاء (کی نماز) سے پہلے سونا (مکروہ ہے)
حدیث نمبر
539
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَکْرَهُ النَّوْمَ قَبْلَ الْعِشَائِ وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا
محمد بن سلام، عبدالوہاب ثقفی، خالد حذاء، ابوالمنہال، ابوبرزہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم عشاء سے پہلے سونے کو اور اس کے بعد بات کرنے کو مکروہ خیال کرتے تھے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:538


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز عشاء کی فضلیت کا بیان
حدیث نمبر
538
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ کُنْتُ أَنَا وَأَصْحَابِي الَّذِينَ قَدِمُوا مَعِي فِي السَّفِينَةِ نُزُولًا فِي بَقِيعِ بُطْحَانَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ فَکَانَ يَتَنَاوَبُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ صَلَاةِ الْعِشَائِ کُلَّ لَيْلَةٍ نَفَرٌ مِنْهُمْ فَوَافَقْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَصْحَابِي وَلَهُ بَعْضُ الشُّغْلِ فِي بَعْضِ أَمْرِهِ فَأَعْتَمَ بِالصَّلَاةِ حَتَّی ابْهَارَّ اللَّيْلُ ثُمَّ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی بِهِمْ فَلَمَّا قَضَی صَلَاتَهُ قَالَ لِمَنْ حَضَرَهُ عَلَی رِسْلِکُمْ أَبْشِرُوا إِنَّ مِنْ نِعْمَةِ اللَّهِ عَلَيْکُمْ أَنَّهُ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ النَّاسِ يُصَلِّي هَذِهِ السَّاعَةَ غَيْرُکُمْ أَوْ قَالَ مَا صَلَّی هَذِهِ السَّاعَةَ أَحَدٌ غَيْرُکُمْ لَا يَدْرِي أَيَّ الْکَلِمَتَيْنِ قَالَ قَالَ أَبُو مُوسَی فَرَجَعْنَا فَفَرِحْنَا بِمَا سَمِعْنَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن علا ء، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، حضرت ابوموسی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں اور میرے وہ ساتھی جو کشتی میں میرے ہمراہ آئے تھے، بقیع بطحان میں مقیم تھے اور نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم مدینہ میں تھے، تو ان میں سے ایک ایک آدمی نوبت بنوبت نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آتا جاتا تھا، ایک دن ہم سب یعنی میں اور میرے ساتھی نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئے اور آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے (کسی) کام میں (ایسی) مصروفیت تھی کہ (عشاء) کی نماز میں آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے تاخیر کر دی، یہاں تک کہ رات آدھی ہو گئی، اس کے بعد نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے اور لوگوں کو نماز پڑھائی، جب آپ نماز ختم کر چکے، تو جو لوگ وہاں موجود تھے، ان سے فرمایا کہ ٹھہرو، خوش ہوجاؤ، کیونکہ تم پر ﷲ کا احسان ہے کہ تمہارے سوا کوئی آدمی اس وقت نماز نہیں پڑھتا، یا یہ فرمایا کہ اس وقت تمہارے سوا کسی نے نماز نہیں پڑھی، معلوم نہیں آپ نے ان دو جملوں میں سے کیا فرمایا، ابوموسی کہتے ہیں کہ ہم اس بات سے جو کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے ہم نے سنی، خوش ہو کر لوٹے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:537


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز عشاء کی فضلیت کا بیان
حدیث نمبر
537
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً بِالْعِشَائِ وَذَلِکَ قَبْلَ أَنْ يَفْشُوَ الْإِسْلَامُ فَلَمْ يَخْرُجْ حَتَّی قَالَ عُمَرُ نَامَ النِّسَائُ وَالصِّبْيَانُ فَخَرَجَ فَقَالَ لِأَهْلِ الْمَسْجِدِ مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ غَيْرَکُمْ
یحییٰ بن بکیر، عقیل، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ایک شب عشاء کی نماز میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے تاخیر کردی، یہ واقعہ اسلام کے پھیلنے سے پہلے کا ہے، چناچہ آپ اس وقت نکلے، جس وقت حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے آپ سے آکر کہا کہ عورتیں اور بچے سو چکے، آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ زمین والوں میں سوا تمہارے کوئی اس نماز کا منتظر نہیں ہے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:536


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
عشاء (کی نماز) کے وقت جب لوگ جمع ہو جائیں الخ۔
حدیث نمبر
536
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو هُوَ ابْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ سَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کَانَ يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالْهَاجِرَةِ وَالْعَصْرَ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ وَالْمَغْرِبَ إِذَا وَجَبَتْ وَالْعِشَائَ إِذَا کَثُرَ النَّاسُ عَجَّلَ وَإِذَا قَلُّوا أَخَّرَ وَالصُّبْحَ بِغَلَسٍ
مسلم بن ابراہیم، شعبہ، سعد بن ابراہیم، محمد بن عمرو بن حسن بن علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب روایت کرتے ہیں کہ ہم نے جابر بن عبدﷲ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کی کیفیت پوچھی، انہوں نے کہا کہ ظہر کی نماز آپ دوپہر میں پڑھتے تھے اور عصر کی ایسے وقت کہ آفتاب صاف ہوتا اور مغرب کی (نماز اس وقت پڑھتے) جب سورج غروب ہوجاتا اور عشاء کی نماز (نماز اس وقت پڑھتے) جب آدمی بہت ہو جاتے، جلد پڑھ لیتے اور جب کم ہوتے، تو دیر میں پڑھتے اور صبح کی نماز اندھیرے میں پڑھتے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:535


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
عشاء اور عتمہ کا ذکر اور جس نے عشاء اور عتمہ دونوں کہنا جائز خیال کیا ہے۔
حدیث نمبر
535
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ سَالِمٌ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ قَالَ صَلَّی لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً صَلَاةَ الْعِشَائِ وَهِيَ الَّتِي يَدْعُو النَّاسُ الْعَتَمَةَ ثُمَّ انْصَرَفَ فَأَقْبَلَ عَلَيْنَا فَقَالَ أَرَأَيْتُمْ لَيْلَتَکُمْ هَذِهِ فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ
عبدان، عبدﷲ ، یونس، زہری، سالم، عبدﷲ (بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ) روایت کرتے ہیں کہ ایک شب رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی اور یہ وہی (نماز) ہے، جس کو لوگ عتمہ کہتے تھے، نماز سے فارغ ہوکر ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ میں تمہیں تمہاری اس رات کی خبر دوں، اگلی صدی کے آغاز میں جو لوگ زمین پر (زندہ) ہیں، ان میں سے کوئی باقی نہ رہے گا-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:534


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جس نے اس بات کو مکروہ سمجھا ہے کہ مغرب کو عشاء کہا جائے۔
حدیث نمبر
534
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ الْحُسَيْنِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُغَفَّلٍ الْمُزَنِيُّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَغْلِبَنَّکُمْ الْأَعْرَابُ عَلَی اسْمِ صَلَاتِکُمْ الْمَغْرِبِ قَالَ وَتَقُولُ  الْأَعْرَابُ هِيَ الْعِشَائُ
ابو معمر، عبدﷲ بن عمر و، عبدالوارث، حسین، عبدﷲ بن بریدہ، عبدﷲ مزنی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اعراب مغرب کی نماز کو عشاء کہتے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ تم پر اس اصتطلاح میں غالب آجائیں لہذا تم غروب آفتاب کے بعد والی نماز کو مغرب اوراس کے بعد والی کو عشاء کہا کرو

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:533


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
مغرب کے وقت کا بیان۔
حدیث نمبر
533
حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ زَيْدٍ عَنِ ا بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعًا جَمِيعًا وَثَمَانِيًا جَمِيعًا
آدم، شعبہ، عمرو بن دینار، جابر بن زید، حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے (مغرب اور عشاء کی) سات رکعتیں ایک ساتھ پڑھیں اور (ظہر وعصر) کی آٹھ رکعتیں ایک ساتھ پڑھیں-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:532


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
مغرب کے وقت کا بیان۔
حدیث نمبر
532
حَدَّثَنَا الْمَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَغْرِبَ إِذَا تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ
مکی بن ابراہیم، یزید بن ابی عبید، سلمہ (بن اکوع) روایت کرتے ہیں کہ آفتاب غروب ہوتے ہی ہم نبی صلی علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ مغرب کی نماز ادا کر لیا کرتے تھے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:531


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
مغرب کے وقت کا بیان۔
حدیث نمبر
531
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ قَدِمَ الْحَجَّاجُ فَسَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالْهَاجِرَةِ وَالْعَصْرَ وَالشَّمْسُ نَقِيَّةٌ وَالْمَغْرِبَ إِذَا وَجَبَتْ وَالْعِشَائَ أَحْيَانًا وَأَحْيَانًا إِذَا رَآهُمْ اجْتَمَعُوا عَجَّلَ وَإِذَا رَآهُمْ أَبْطَوْا أَخَّرَ وَالصُّبْحَ کَانُوا أَوْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهَا بِغَلَسٍ
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، سعد، محمد بن عمروبن حسن بن علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب روایت کرتے ہیں کہ حجاج نماز میں بہت تاخیر کردیتا تھا، ہم نے جابر بن عبد ﷲ سے اس کی متعلق پوچھا، تو انہوں نے کہا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ظہر کی نماز دوپہر کو پڑھتے تھے اور عصر کی ایسے وقت کہ آفتاب صاف ہوتا تھا اور مغرب کی (ایسے وقت میں) جب آفتاب غروب ہو جاتا اور عشاء کی کبھی کسی وقت، کبھی کسی وقت، جب آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم دیکھتے کہ لوگ جمع ہو گئے ہیں، جلد پڑھ لیتے تھے اور جب آپ دیکھتے کہ لوگوں نے دیر کی تو دیر میں پڑھتے اور صبح کی نماز وہ لوگ یا یہ کہا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اندھیرے میں پڑھتے تھے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:530


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
مغرب کے وقت کا بیان۔
حدیث نمبر
530
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي  أَبُو النَّجَاشِيِّ صُهَيْبٌ مَوْلَی رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ سَمِعْتُ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ يَقُولُ کُنَّا نُصَلِّي الْمَغْرِبَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَنْصَرِفُ أَحَدُنَا وَإِنَّهُ لَيُبْصِرُ مَوَاقِعَ نَبْلِهِ
محمد بن مہران، ولید، اوزاعی، ابوالنجاشی عطاء بن صہیب، رافع بن خدیج کے زاد کردہ غلام روایت کرتے ہیں کہ میں رافع بن خدیج کو کہتے ہوئے سنا کہ ہم نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ہمراہ مغرب کی نماز پڑھتے تھے، تو ہم میں سے ہر ایک (نماز پڑھ کے) ایسے وقت میں واپس آجاتا تھا کہ وہ اپنے تیر کے گرنے کے مقامات دیکھ سکتا ہے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:529


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو غروب آفتاب سے پہلے عصر کی ایک رکعت پائے۔
حدیث نمبر
529
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُسْلِمِينَ وَالْيَهُودِ وَالنَّصَارَی کَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَأْجَرَ قَوْمًا يَعْمَلُونَ لَهُ عَمَلًا إِلَی اللَّيْلِ فَعَمِلُوا إِلَی نِصْفِ النَّهَارِ فَقَالُوا لَا حَاجَةَ لَنَا إِلَی أَجْرِکَ فَاسْتَأْجَرَ آخَرِينَ فَقَالَ أَکْمِلُوا بَقِيَّةَ يَوْمِکُمْ وَلَکُمْ الَّذِي شَرَطْتُ فَعَمِلُوا حَتَّی إِذَا کَانَ حِينَ صَلَاةِ الْعَصْرِ قَالُوا لَکَ مَا عَمِلْنَا فَاسْتَأْجَرَ قَوْمًا فَعَمِلُوا بَقِيَّةَ يَوْمِهِمْ حَتَّی غَابَتْ الشَّمْسُ وَاسْتَکْمَلُوا أَجْرَ الْفَرِيقَيْنِ
ابو کریب، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، ابوموسیٰ، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، مسلمانوں کی اور یہود ونصاری کی مثال ایسے ہی ہے، جیسے ایک شخص نے کچھ لوگوں کی مزدوری پر لیا، تاکہ رات تک اس کا کام کریں، چناچہ انہوں نے دوپہر تک کام کیا، اور کہا کہ ہمیں تیری مزدوری کی کچھ حاجت نہیں، لہذا اس نے دوسروں کو مزدوری پر لگا لیا اور ان سے کہا کہ باقی دن اپنا پورا کرو اور جو کچھ میں نے مزدوری مقرر کی ہے، تمہیں دوں گا، لہذا انہوں نے کام کیا، یہاں تک عصر کی نماز کا وقت آگیا، ان لوگوں نے کہا کہ جو کچھ ہم نے کام کیا، وہ تیرے لئے اتنا ہی ہے، پھر اس نے دوسرے لوگوں کو مزدوری پر لگایا انہوں نے بقیہ دن کام کیا، یہاں تک کہ آفتاب غروب ہو گیا اور ان لوگوں نے دونوں فریق کی (برابر) مزدوری پوری لے لی-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:528


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو غروب آفتاب سے پہلے عصر کی ایک رکعت پائے۔
حدیث نمبر
528
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ  عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّمَا بَقَاؤُکُمْ فِيمَا سَلَفَ قَبْلَکُمْ مِنْ الْأُمَمِ کَمَا بَيْنَ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَی غُرُوبِ الشَّمْسِ أُوتِيَ أَهْلُ التَّوْرَاةِ التَّوْرَاةَ فَعَمِلُوا حَتَّی إِذَا انْتَصَفَ النَّهَارُ عَجَزُوا فَأُعْطُوا قِيرَاطًا قِيرَاطًا ثُمَّ أُوتِيَ أَهْلُ الْإِنْجِيلِ الْإِنْجِيلَ فَعَمِلُوا إِلَی صَلَاةِ الْعَصْرِ ثُمَّ عَجَزُوا فَأُعْطُوا قِيرَاطًا قِيرَاطًا ثُمَّ أُوتِينَا الْقُرْآنَ فَعَمِلْنَا إِلَی غُرُوبِ الشَّمْسِ فَأُعْطِينَا قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ فَقَالَ أَهْلُ الْکِتَابَيْنِ أَيْ رَبَّنَا أَعْطَيْتَ هَؤُلَائِ قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ وَأَعْطَيْتَنَا قِيرَاطًا قِيرَاطًا وَنَحْنُ کُنَّا أَکْثَرَ عَمَلًا قَالَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَلْ ظَلَمْتُکُمْ مِنْ أَجْرِکُمْ مِنْ شَيْئٍ قَالُوا لَا قَالَ فَهُوَ فَضْلِي أُوتِيهِ مَنْ أَشَائُ
عبدالعزیز بن عبدﷲ ، ابراہیم، ابن شہاب، سالم بن عبدﷲ (بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تمہاری بقا ان امتوں کے مقابلہ میں جو تم سے پہلے گزر چکی ہیں، ایسی ہے، جیسے نماز عصر سے لے کر غروب آفتاب تک کہ تورات والوں کو تورات دی گئی اور انہوں نے اس پر عمل کیا، یہاں تک کہ دوپہر کا وقت آگیا، تو وہ تھک گئے اور انہیں ایک ایک قیراط دے دیا گیا، اس کے بعد انجیل والوں کو انجیل دی گئی اور انہوں نے عصر کی نماز تک کام کیا، پھر وہ تھک گئے، تو انہیں ایک ایک قیراط دے دیا گیا، اس کے بعد ہم لوگوں کو قرآن دیا گیا اور ہم نے غروب آفتاب تک کام کیا، تو ہمیں دو دو قیراط دئیے گئے، اس پر دونوں اہل کتاب نے کہا کہ اے ہمارے پروردگار تو نے لوگوں کو دو دو قیراط دئیے اور ہمیں ایک ہی قیراط دیا، حالانکہ ہم کام کے اعتبار سے زیادہ ہیں، ﷲ عزوجل نے فرمایا کہ میں نے تمہاری مزدوری میں سے کچھ کم کیا، وہ بولے نہیں ﷲ تعالی نے فرمایا کہ یہ میرا فضل ہے، جسے میں چاہتا ہوں دیتا ہوں-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:527


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو غروب آفتاب سے پہلے عصر کی ایک رکعت پائے۔
حدیث نمبر
527
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَدْرَکَ أَحَدُکُمْ سَجْدَةً مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ قَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَلْيُتِمَّ صَلَاتَهُ وَإِذَا أَدْرَکَ سَجْدَةً مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَلْيُتِمَّ صَلَاتَهُ
ابونعیم، شیبان، یحییٰ، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی شخص کو نماز عصر کی ایک رکعت غروب آفتاب سے پہلے مل جائے، تو باقی نماز اسے پوری کر لینی چاہئے، اور جب نماز فجر کی ایک رکعت طلوع آفتاب سے پہلے مل جائے، تو باقی نماز (اسی طرح) پوری کر لینی چاہیے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:526


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز عصر کی فضلیت کا بیان
حدیث نمبر
526
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَتَعَاقَبُونَ فِيکُمْ مَلَائِکَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلَائِکَةٌ بِالنَّهَارِ وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ وَصَلَاةِ الْعَصْرِ ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيکُمْ فَيَسْأَلُهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ کَيْفَ تَرَکْتُمْ عِبَادِي فَيَقُولُونَ تَرَکْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ابولزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ صبح وشام فرشتوں کی ڈیوٹیاں بدلتی رہتی ہیں اور یہ سب فجر اور عصر کی نماز میں اکٹھے ہوتے ہیں، جو فرشتے رات کو تمہارے پاس رہے ہیں، (وہ آسمان پر) چڑھ جاتے ہیں، تو ان سے ان کا پروردگار پوچھتا ہے، حالانکہ وہ خود اپنے بندوں سے خوب واقف ہے، کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے انہیں نماز پڑھتے ہوئے چھوڑا، اور جب ہم ان کے پاس پہنچے تھے، تب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:525


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز عصر کی فضلیت کا بیان
حدیث نمبر
525
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَظَرَ إِلَی الْقَمَرِ لَيْلَةً يَعْنِي الْبَدْرَ فَقَالَ إِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّکُمْ کَمَا تَرَوْنَ هَذَا الْقَمَرَ لَا تُضَامُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ فَإِنْ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَی صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا فَافْعَلُوا ثُمَّ قَرَأَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ قَالَ إِسْمَاعِيلُ افْعَلُوا لَا تَفُوتَنَّکُمْ
حمیدی، مروان بن معاویہ، اسمعیل، قیس، جریربن عبدﷲ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپ نے چاند کی طرف نظر فرمائی اور فرمایا کہ تم اپنے پرودگار کو یقینا اسی طرح دیکھو گے، جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو، اس کے دیکھنے میں شک نہ کرو گے، لہذا اگر تم یہ کر سکتے ہو کہ طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے کی نماز (شیطان پر غالب آکر) ادا کرلیا کرو، تو ضرور کرو، پھر آپ نے وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ
 تلاوت فرمائی-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:524


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
اس شخص کا گناہ جو نماز عصر چھوڑ دے۔
حدیث نمبر
524
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ قَالَ کُنَّا مَعَ بُرَيْدَةَ فِي غَزْوَةٍ فِي يَوْمٍ ذِي غَيْمٍ فَقَالَ بَکِّرُوا بِصَلَاةِ الْعَصْرِ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَرَکَ صَلَاةَ الْعَصْرِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ
مسلم بن ابراہیم، ہشام، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوقلابہ، ابوملیح روایت کرتے ہیں کہ ہم کسی غزوہ میں ابر کے دن بریدہ کے ہمراہ تھے، تو انہوں نے کہا کہ عصر کی نماز جلدی پڑھ لو، اس لئے کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو شخص عصر کی نماز چھوڑ دے، تو سمجھ لو کہ اس کے نیک عمل ضائع ہو گیا-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:523


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
جس کی نماز عصر جاتی رہے، اس کا گناہ (کتنا ہوگا)
حدیث نمبر
523
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الَّذِي تَفُوتُهُ صَلَاةُ الْعَصْرِ کَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ يَتِرَکُمْ وَتَرْتُ الرَّجُلَ إِذَا قَتَلْتَ لَهُ قَتِيلًا أَوْ أَخَذْتَ لَهُ مَالًا
عبدﷲ بن یوسف، مالک، نافع، عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کی نماز عصر جاتی رہی، ایسا ہے کہ گویا اس کے اہل ومال ضائع ہو گئے، امام بخاری کہتے ہیں کہ یترکم وترت الرجل سے ماخوذہے اور یہ اس وقت بولتے ہیں جب تم کسی کے عزیز کو قتل کردو، یا اس کا مال ضائع ہو جائے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:522


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
وقت عصر کا بیان
حدیث نمبر
522
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ حَيَّةٌ فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَی الْعَوَالِي فَيَأْتِيهِمْ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ وَبَعْضُ الْعَوَالِي مِنْ الْمَدِينَةِ عَلَی أَرْبَعَةِ أَمْيَالٍ أَوْ نَحْوِهِ
ابوالیمان، شعیب، زہری، انس بن مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم عصر کی نماز ایسے وقت پڑھتے تھے کہ آفتاب بلند ہوتا تھا، پھر جانے والا عوالی تک جاتا تھا اور ان لوگوں کے پاس ایسے وقت پہنچ جاتا تھا کہ آفتاب بلند ہوتا تھا، عوالی کے بعض مقامات مدینہ سے چار میل پر یا اس کے قریب تھے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:521


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
وقت عصر کا بیان
حدیث نمبر
521
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَذْهَبُ الذَّاهِبُ مِنَّا إِلَی قُبَائٍ فَيَأْتِيهِمْ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ابن شہا ب، انس بن مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ عصر کی نماز پڑھ چکتے تھے، اس کے بعد ہم میں سے جانے والا (مقام) قباتک جاتا اور وہاں ایسے وقت پہنچ جاتا تھا کہ آفتاب بلند ہوتا تھا-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:520


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
وقت عصر کا بیان
حدیث نمبر
520
حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلٍ يَقُولُ صَلَّيْنَا مَعَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الظُّهْرَ ثُمَّ خَرَجْنَا حَتَّی دَخَلْنَا عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَوَجَدْنَاهُ يُصَلِّي الْعَصْرَ فَقُلْتُ يَا عَمِّ مَا هَذِهِ الصَّلَاةُ الَّتِي صَلَّيْتَ قَالَ الْعَصْرُ وَهَذِهِ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي کُنَّا نُصَلِّي مَعَهُ
ابن مقاتل، عبدﷲ ، ابوبکر بن عثمان بن سہل بن حنیف، ابوامامہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم عمر بن عبدالعزیز کے ہمراہ ظہر کی نماز پڑھ کر باہر نکلے اور انس بن مالک کے پاس گئے، تو انہیں عصر پڑھتے ہوئے پایا، میں نے کہا کہ اے میرے چچا! یہ کون سی نماز آپ نے پڑھی، انہوں نے کہا عصر، یہی رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کا وقت ہے، جو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ پڑھا کرتے تھے-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:519


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
وقت عصر کا بیان
حدیث نمبر
519
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَخْرُجُ الْإِنْسَانُ إِلَی بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ فَنَجِدُهُمْ يُصَلُّونَ الْعَصْرَ
عبدﷲ بن مسلمہ، مالک، اسحق بن عبدﷲ بن ابی طلحہ، انس بن مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم عصر کی نماز پڑھ چکے ہوتے تھے، اس کے بعد آدمی بن عمرو بن عوف (کے قبیلے) تک جاتا، تو انہیں نماز عصر پڑھتے ہوئے پاتا-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:518


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
وقت عصر کا بیان
حدیث نمبر
518
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا عَوْفٌ عَنْ سَيَّارِ بْنِ سَلَامَةَ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَأَبِي عَلَی أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ فَقَالَ لَهُ أَبِي کَيْفَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْمَکْتُوبَةَ فَقَالَ کَانَ يُصَلِّي الْهَجِيرَ الَّتِي تَدْعُونَهَا الْأُولَی حِينَ تَدْحَضُ الشَّمْسُ وَيُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَرْجِعُ أَحَدُنَا إِلَی رَحْلِهِ فِي أَقْصَی الْمَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي الْمَغْرِبِ وَکَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يُؤَخِّرَ الْعِشَائَ الَّتِي تَدْعُونَهَا الْعَتَمَةَ وَکَانَ يَکْرَهُ النَّوْمَ قَبْلَهَا وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا وَکَانَ يَنْفَتِلُ مِنْ صَلَاةِ الْغَدَاةِ حِينَ يَعْرِفُ الرَّجُلُ جَلِيسَهُ وَيَقْرَأُ بِالسِّتِّينَ إِلَی الْمِائَةِ
محمد بن مقاتل، عبدﷲ ، عوف، سیار بن سلامہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں اور میرے والد ابوبرزہ اسلمی کے پاس گئے، ان سے میرے والد نے کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم فرض نماز کس طرح پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا ہجیر (ظہر) جس کو تم اول کہتے ہو، اس وقت پڑھتے تھے، جب آفتاب ڈھل جاتا ہے اور عصر (ایسے وقت) پڑھتے کہ اس کے بعد ہم میں سے کوئی اپنی اقامت گاہ میں جو مدینہ کی ایک سمت پر ہوتی تھی، واپس پہنچ جاتا، اور آفتاب تیز ہوتا تھا، (سیار کہتے ہیں) اور میں بھول گیا کہ مغرب کے بارے میں ابوبرزہ نے کیا کہا، اور آپ کو یہ پسند تھا کہ عشاء جس کو عتمہ کہتے ہو، دیر کرکے پڑھیں، اور اس سے پہلے سونے کو اور اس کے بعد بات کرنے کو برا جانتے تھے اور صبح کی نماز سے (فراغت پا کر) ایسے وقت لوٹتے تھے، کہ آدمی اپنے پاس والے کو پہچان لیتا، اور (صبح کی نماز میں) آپ ساٹھ سے سو تک گنتی پڑھتے تھے (فجر کی نماز میں تلاوت کی جانے والی آیات کی تعداد ساٹھ سے سو کے درمیان ہوتی تھی) -

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:517


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
وقت عصر کا بیان
حدیث نمبر
517
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي صَلَاةَ الْعَصْرِ وَالشَّمْسُ طَالِعَةٌ فِي حُجْرَتِي لَمْ يَظْهَرْ الْفَيْئُ بَعْدُ وَقَالَ مَالِکٌ وَيَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَشُعَيْبٌ وَابْنُ أَبِي حَفْصَةَ وَالشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ تَظْهَرَ
ابو نعیم، ابن عیینہ، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم عصر کی نماز ایسے وقت پڑھا کرتے تھے کہ آفتاب میرے حجرے میں ہوتا تھا اور ابھی سایہ بلند نہ ہوا ہوتا تھا، امام بخاری نے کہا کہ مالک، یحییٰ بن سعید، شعیب اور ابن ابی حفصہ نے باین لفظ روایت کیا وَالشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ تَظْهَرَ-

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:516


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
وقت عصر کا بیان
حدیث نمبر
516
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ فِي حُجْرَتِهَا لَمْ يَظْهَرْ الْفَيْئُ مِنْ حُجْرَتِهَا
قتیبہ، لیث، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کی نماز ایسے وقت پڑھی کہ آفتاب ان کے حجرے میں ہوتا تھا اور سایہ ان کے حجرے سے بلند نہ ہوتا تھا-