کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
مسافر کیلئے اگر جماعت ہو تو اذان واقامت کہنے کا بیان
حدیث نمبر
600
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَی رَجُلَانِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدَانِ السَّفَرَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَنْتُمَا خَرَجْتُمَا فَأَذِّنَا ثُمَّ أَقِيمَا ثُمَّ لِيَؤُمَّکُمَا أَکْبَرُکُمَا
محمد بن یوسف، سفیان، خالد، حذا، ابوقلابہ، مالک بن حویرث، کہتے ہیں کہ دو شخص نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سفر کے ارادے سے آئے تو ان سے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سفر کے ارادے سے تو ان سے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نےفرمایا کہ جب تم نکلو اور نماز کا وقت آجائے تو تم اذان دو پھر اقامت کہو اس کے بعد تم میں جو بزرگ ہو وہ امام ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.