کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نکاح کا بیان
باب
سوکن کا دل جلانے کی ترکیبیں کرنے اور گم شدہ چیزوں کے بارے میں غلط طور پر کہہ دینا کہ وہ مل گئیں اس کا حکم وبیان
حدیث نمبر
4853
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ فَاطِمَةَ عَنْ أَسْمَائَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ عَنْ أَسْمَائَ أَنَّ امْرَأَةً قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي ضَرَّةً فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ إِنْ تَشَبَّعْتُ مِنْ زَوْجِي غَيْرَ الَّذِي يُعْطِينِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُتَشَبِّعُ بِمَا لَمْ يُعْطَ کَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ
سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ہشام، فاطمہ، حضرت اسماء کہتی ہیں کہ ایک عورت نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ یا رسول ﷲ! میری ایک سوکن ہے، اگرمیں اس کے (جلانے کو) اپنے شوہر کی طرف سے جس قدر وہ مجھے دیتا ہے اس سے زیادہ بڑھا کر بتلاؤں تو کیا مجھ پر گناہ ہوگا- آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہ دی ہوئی چیز کا ظاہر کرنے والا (بطور دھوکہ) ایسا ہے جیسے کوئی مکر کے دو کپڑے پہنے ہوئے ہو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment