Saturday, May 7, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1505,TotalNo:4041


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
اسود عنسی کے قصے کا بیان
حدیث نمبر
4041
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ عُبَيْدَةَ بْنِ نَشِيطٍ وَکَانَ فِي مَوْضِعٍ آخَرَ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ قَالَ بَلَغَنَا أَنَّ مُسَيْلِمَةَ الْکَذَّابَ قَدِمَ الْمَدِينَةَ فَنَزَلَ فِي دَارِ بِنْتِ الْحَارِثِ وَکَانَ تَحْتَهُ بِنْتُ الْحَارِثِ بْنِ کُرَيْزٍ وَهِيَ أُمُّ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرٍ فَأَتَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ ثَابِتُ بْنُ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ وَهُوَ الَّذِي يُقَالُ لَهُ خَطِيبُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي يَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضِيبٌ فَوَقَفَ عَلَيْهِ فَکَلَّمَهُ فَقَالَ لَهُ مُسَيْلِمَةُ إِنْ شِئْتَ خَلَّيْتَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْأَمْرِ ثُمَّ جَعَلْتَهُ لَنَا بَعْدَکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ سَأَلْتَنِي هَذَا الْقَضِيبَ مَا أَعْطَيْتُکَهُ وَإِنِّي لَأَرَاکَ الَّذِي أُرِيتُ فِيهِ مَا أُرِيتُ وَهَذَا ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ وَسَيُجِيبُکَ عَنِّي فَانْصَرَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ عَنْ رُؤْيَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي ذَکَرَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ذُکِرَ لِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُرِيتُ أَنَّهُ وُضِعَ فِي يَدَيَّ سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَفُظِعْتُهُمَا وَکَرِهْتُهُمَا فَأُذِنَ لِي فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا فَأَوَّلْتُهُمَا کَذَّابَيْنِ يَخْرُجَانِ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَحَدُهُمَا الْعَنْسِيُّ الَّذِي قَتَلَهُ فَيْرُوزُ بِالْيَمَنِ وَالْآخَرُ مُسَيْلِمَةُ الْکَذَّابُ
سعید بن محمد جرمی، یعقوب بن ابراہیم ان کے والد، صالح، ابن عبیدہ بن نشیط، عبدﷲ، عبیدﷲ بن عبدﷲ بن عتبہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہمیں معلوم ہوا کہ مسیلمہ کذاب مدینہ آیا ہے اور دختر حارث کے مکان میں ٹھہرا ہے اس کے نکاح میں ام عبدﷲ بن عامر، حارث بن کریزکی لڑکی تھی تو آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ثابت بن قیس بن شماس جنہیں خطیب رسول صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کہا جاتا ہے تھا ساتھ لئے ہوئے مسیلمہ کے پاس پہنچے اور آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ میں ایک ٹہنی تھی آپ نے رک کر اس سے گفتگو کی تو مسیلمہ نے کہا اگر آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم چاہیں تو آپ ہمارے اور حکومت کے درمیان حائل نہ ہوں پھر اسے اپنے بعد ہمارے لئے کردیجئے تو اس سے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو مجھ سے یہ ٹہنی بھی مانگے گا تو میں تجھے نہ دوں گا اور میں تو تجھے ویسے ہی دیکھ رہا ہوں جیسے میں نے خواب میں دیکھا ہے اور یہ ثابت بن قیس ہیں میری طرف سے تجھے جواب دیں گے پھر آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم واپس آ گئے عبیدﷲ بن عبدﷲ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کے مذکورہ خواب کے بارے میں پوچھا تو حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ مجھ سے یہ بیان کیا گیا ہے کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں سو رہا تھا تو میں نے دیکھا کہ میرے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن رکھے گئے ہیں میں گھبرا گیا او روہ مجھے برے معلوم ہوئے تو مجھے حکم ہوا تو میں نے ان پر پھونک ماری تو وہ دونوں اڑ گئے میں نے اس کی تعبیر دو کذابوں سے کی جو نکلیں گے عبیدﷲ نے کہا کہ ایک ان میں سے عنسی تھا جسے فیروز نے یمن میں قتل کردیا تھا اور دوسرا مسیلمہ کذاب تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment