Saturday, May 7, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1499,TotalNo:4035


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
وفد عبدالقیس کا بیان
حدیث نمبر
4035
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو وَقَالَ بَکْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ بُکَيْرٍ أَنَّ کُرَيْبًا مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ حَدَّثَهُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَزْهَرَ وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ أَرْسَلُوا إِلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَالُوا اقْرَأْ عَلَيْهَا السَّلَامَ مِنَّا جَمِيعًا وَسَلْهَا عَنْ الرَّکْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَإِنَّا أُخْبِرْنَا أَنَّکِ تُصَلِّيهَا وَقَدْ بَلَغَنَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْهَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَکُنْتُ أَضْرِبُ مَعَ عُمَرَ النَّاسَ عَنْهُمَا قَالَ کُرَيْبٌ فَدَخَلْتُ عَلَيْهَا وَبَلَّغْتُهَا مَا أَرْسَلُونِي فَقَالَتْ سَلْ أُمَّ سَلَمَةَ فَأَخْبَرْتُهُمْ فَرَدُّونِي إِلَی أُمِّ سَلَمَةَ بِمِثْلِ مَا أَرْسَلُونِي إِلَی عَائِشَةَ فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْهُمَا وَإِنَّهُ صَلَّی الْعَصْرَ ثُمَّ دَخَلَ عَلَيَّ وَعِنْدِي نِسْوَةٌ مِنْ بَنِي حَرَامٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَصَلَّاهُمَا فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ الْخَادِمَ فَقُلْتُ قُومِي إِلَی جَنْبِهِ فَقُولِي تَقُولُ أُمُّ سَلَمَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَمْ أَسْمَعْکَ تَنْهَی عَنْ هَاتَيْنِ الرَّکْعَتَيْنِ فَأَرَاکَ تُصَلِّيهِمَا فَإِنْ أَشَارَ بِيَدِهِ فَاسْتَأْخِرِي فَفَعَلَتْ الْجَارِيَةُ فَأَشَارَ بِيَدِهِ فَاسْتَأْخَرَتْ عَنْهُ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ يَا بِنْتَ أَبِي أُمَيَّةَ سَأَلْتِ عَنْ الرَّکْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ إِنَّهُ أَتَانِي أُنَاسٌ مِنْ عَبْدِ الْقَيْسِ بِالْإِسْلَامِ مِنْ قَوْمِهِمْ فَشَغَلُونِي عَنْ الرَّکْعَتَيْنِ اللَّتَيْنِ بَعْدَ الظُّهْرِ فَهُمَا هَاتَانِ
یحییٰ بن سلیمان ابن وہب عمرو (دوسری سند) بکر بن مضر عمرو بن حارث بکیر ابن عباس مولیٰ کریب سے مروی ہے کہ ابن عباس عبدالرحمن بن ازہر اور مسور بن مخرمہ نے حضرت عائشہ کے پاس (مجھے) بھیجا اور کہا کہ ہم سب کی طرف سے انہیں سلام کہنا اور عصر کے بعد دو رکعت (نفل) کے بارے میں ان سے پوچھنا اور کہنا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ آپ عصر کے بعد یہ دو رکعت پڑھتی ہیں حالانکہ ہمیں آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی یہ حدیث معلوم ہوئی ہے کہ آپ نے ان دو رکعتوں سے منع فرمایا ہے ابن عباس نے کہا کہ میں حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے ساتھ لوگوں کو ان دو رکعتوں کے پڑھنے پر مارتا تھا، کریب کہتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کے پاس گیا اور انہیں لوگوں کا پیغام پہنچایا حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے جوا ب دیا کہ ام سلمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے جا کر معلوم کرو (کریب کہتے ہیں) میں نے ان لوگوں کو حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کی بات بتا دی تو انہوں نے مجھے ام سلمہ کے پاس وہی پیغام دے کر بھیجا جو حضرت عائشہ کو دیا تھا تو ام سلمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ میں نے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو ان دو رکعتوں سے منع فرماتے ہوئے سنا اور آپ (ایک دن) نماز عصر پڑھ کر میرے پاس تشریف لائے اس وقت میرے پاس بنو حرام (انصار) کی عورتیں تھیں تو آپ نے دو رکعتیں پڑھیں میں نے آپ کے پاس خادمہ کو بھیجا اور اس سے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں کھڑی ہوکر عرض کیا کہ ام سلمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا یہ کہہ رہی ہے کہ یا رسول ﷲ! کیا میں نے آپ سے نہیں سنا کہ آپ ان دو رکعتوں کے پڑھنے سے منع کرتے تھے حالانکہ اب میں آپ کو پڑھتے ہوئے دیکھ رہی ہوں اگر آپ ہاتھ سے اشارہ کریں تو تو پیچھے ہٹ جانا چناچہ وہ خادمہ گئی اور اس نے ایسا ہی کیا آپ نے ہاتھ سے اشارہ فرمایا تو وہ ہٹ گئی پھر جب آپ چلنے لگے تو فرمایا اے دختر ابوامیہ! تو عصر کے بعد دو رکعتوں کو پوچھتی ہے میرے پاس عبدالقیس کے آدمی اسلام لانے کے لئے آئے تو میں ان کی وجہ سے ظہر کے بعد کی دو رکعتیں نہیں پڑھ سکا تھا تو یہ دو رکعتیں وہی ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment