Saturday, May 7, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1486,TotalNo:4022


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
غزوہ ذی الحلیفہ کا بیان
حدیث نمبر
4022
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ فَقُلْتُ بَلَی فَانْطَلَقْتُ فِي خَمْسِينَ وَمِائَةِ فَارِسٍ مِنْ أَحْمَسَ وَکَانُوا أَصْحَابَ خَيْلٍ وَکُنْتُ لَا أَثْبُتُ عَلَی الْخَيْلِ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَرَبَ يَدَهُ عَلَی صَدْرِي حَتَّی رَأَيْتُ أَثَرَ يَدِهِ فِي صَدْرِي وَقَالَ اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا قَالَ فَمَا وَقَعْتُ عَنْ فَرَسٍ بَعْدُ قَالَ وَکَانَ ذُو الْخَلَصَةِ بَيْتًا بِالْيَمَنِ لِخَثْعَمَ وَبَجِيلَةَ فِيهِ نُصُبٌ تُعْبَدُ يُقَالُ لَهُ الْکَعْبَةُ قَالَ فَأَتَاهَا فَحَرَّقَهَا بِالنَّارِ وَکَسَرَهَا قَالَ وَلَمَّا قَدِمَ جَرِيرٌ الْيَمَنَ کَانَ بِهَا رَجُلٌ يَسْتَقْسِمُ بِالْأَزْلَامِ فَقِيلَ لَهُ إِنَّ رَسُولَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَا هُنَا فَإِنْ قَدَرَ عَلَيْکَ ضَرَبَ عُنُقَکَ قَالَ فَبَيْنَمَا هُوَ يَضْرِبُ بِهَا إِذْ وَقَفَ عَلَيْهِ جَرِيرٌ فَقَالَ لَتَکْسِرَنَّهَا وَلَتَشْهَدَنَّ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَوْ لَأَضْرِبَنَّ عُنُقَکَ قَالَ فَکَسَرَهَا وَشَهِدَ ثُمَّ بَعَثَ جَرِيرٌ رَجُلًا مِنْ أَحْمَسَ يُکْنَی أَبَا أَرْطَاةَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَشِّرُهُ بِذَلِکَ فَلَمَّا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا جِئْتُ حَتَّی تَرَکْتُهَا کَأَنَّهَا جَمَلٌ أَجْرَبُ قَالَ فَبَرَّکَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی خَيْلِ أَحْمَسَ وَرِجَالِهَا خَمْسَ مَرَّاتٍ
یوسف بن موسیٰ، ابواسامہ، اسماعیل بن ابی خالد، قیس، جریر سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو مجھے ذوالخلصہ (کی فکر) سے نجات نہ دے گا؟ میں نے عرض کیا ضرورنجات دوں گا- لہذا میں قبیلہ احمس کے ڈیڑھ سو سوار لے کر چل پڑا وہ سب گھوڑوں پر تھے اور میں گھوڑے پر قائم نہ رہ سکتا تھا تو میں نے یہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے ذکر کیا آپ نے میرے سینہ میں ہاتھ مارا، جس سے میں نے آپ کے ہاتھ کا نشان اپنے سینہ میں دیکھا اور آپ نے فرمایا اے ﷲ! اسے گھوڑے پر قائم رکھ اور اسے ہدایت کرنے والا اور ہدایت یافتہ بنا، جریر کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں کبھی بھی گھوڑے سے نہیں گرا، جریر کہتے ہیں کہ ذوالخلصہ یمن میں (قبیلہ) خثعم اور بجیلہ کا ایک مکان تھا جس میں بتوں کی عبادت ہوتی تھی اسے کعبہ بھی کہتے تھے قیس کہتے ہیں کہ جب جریر یمن میں آئے تو وہاں ایک آدمی تیروں سے فال نکالا کرتا تھا اس سے کسی نے کہا کہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے قاصد یہاں ہیں اگر انہیں تیرا پتہ چل گیا تو تیری گردن مار دیں گے راوی کہتا ہے کہ وہ ایک دن فال نکال رہا تھا کہ جریر وہاں پہنچ گئے اور اس سے کہا کہ ان تیروں کو توڑ اور مسلمان ہو جا ورنہ میں تیری گردن ماردوں گا، تو اس نے وہ تیر توڑ دیئے اور مسلمان ہوگیا پھر جریر نے (قبیلہ) احمس کے ایک آدمی ابا ارطاۃ کو آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں اس فتح کی خوشخبری دینے کے لئے بھیجا اس نے آکر آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا یا رسول ﷲ! قسم ہے اس ذات کی! جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں وہاں سے چلا ہوں تو اس مکان کو میں نے دیکھا کہ خارشی اونٹ کی طرح (جل کر سیاہ) ہوگیا تھا تو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے احمس کے سواروں اور پیادوں کو پانچ مرتبہ برکت کی دعا دی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment