Saturday, May 7, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1497,TotalNo:4033


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
وفد عبدالقیس کا بیان
حدیث نمبر
4033
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا قُرَّةُ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِنَّ لِي جَرَّةً يُنْتَبَذُ لِي نَبِيذٌ فَأَشْرَبُهُ حُلْوًا فِي جَرٍّ إِنْ أَکْثَرْتُ مِنْهُ فَجَالَسْتُ الْقَوْمَ فَأَطَلْتُ الْجُلُوسَ خَشِيتُ أَنْ أَفْتَضِحَ فَقَالَ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَرْحَبًا بِالْقَوْمِ غَيْرَ خَزَايَا وَلَا النَّدَامَی فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ بَيْنَنَا وَبَيْنَکَ الْمُشْرِکِينَ مِنْ مُضَرَ وَإِنَّا لَا نَصِلُ إِلَيْکَ إِلَّا فِي أَشْهُرِ الْحُرُمِ حَدِّثْنَا بِجُمَلٍ مِنْ الْأَمْرِ إِنْ عَمِلْنَا بِهِ دَخَلْنَا الْجَنَّةَ وَنَدْعُو بِهِ مَنْ وَرَائَنَا قَالَ آمُرُکُمْ بِأَرْبَعٍ وَأَنْهَاکُمْ عَنْ أَرْبَعٍ الْإِيمَانِ بِاللَّهِ هَلْ تَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَإِقَامُ الصَّلَاةِ وَإِيتَائُ الزَّکَاةِ وَصَوْمُ رَمَضَانَ وَأَنْ تُعْطُوا مِنْ الْمَغَانِمِ الْخُمُسَ وَأَنْهَاکُمْ عَنْ أَرْبَعٍ مَا انْتُبِذَ فِي الدُّبَّائِ وَالنَّقِيرِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُزَفَّتِ
اسحاق، ابوعامر، عقدی، قرہ، ابوجمرہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی ﷲ عنہما سے کہا کہ میرے پاس ایک گھڑا ہے جس میں میرے لئے نبیذ تیار ہوتی ہے میں اس نبیذ کو میٹھا کرکے آب خورہ میں پی لیتا ہوں مجھے خوف ہے کہ اگر میں وہ نبیذ زیادہ پی کر لوگوں کے ساتھ دیر تک بیٹھوں تو میں (نشہ پینے کی تہمت سے) رسوا ہو جاؤں حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا وفد عبدالقیس آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خوش آمدید اے قوم جو نہ نقصان میں ہے اور نہ شرمسار، انہوں نے عرض کیا یا رسول ﷲ! ہمارے اور آپ کے درمیان مشرکین مضر حائل ہیں اس لئے ہم سوائے اشہر حرم (رجب، ذیقعدہ، ذی الحجہ، محرم) کے آپ کے پاس نہیں آ سکتے ہمیں کچھ ایسی مختصر باتیں بتا دیجئے کہ اگر ہم ان پر عمل کریں تو جنت میں چلے جائیں اور ہمارے پیچھے جو لوگ (رہ گئے) ہیں انہیں بھی اس کی دعوت دیں آپ نے فرمایا میں تمہیں چار چیزوں کا حکم دیتا ہوں اور چار سے منع کرتا ہوں ﷲ پر ایمان لانے کا حکم دیتا جانتے ہو ﷲ پر ایمان لانے کا کیا مطلب ہے؟ اس بات کی شہادت دینا کہ ﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور نماز پڑھنا، زکوۃ دینا، رمضان کے روزے رکھنا اور مال غنیمت سے خمس دینا اور میں تمہیں چار چیزوں سے روکتا ہوں کدو کی بنی نقیر، لکڑی کے برتن، سبز ٹھلیا اور روغن کئے ہوئے برتوں میں نبیذ بنانے سے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment