کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
علی بن ابی طالب اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہما کی حجۃ الوداع سے پہلے یمن کی طرف روانگی کا بیان
حدیث نمبر
4015
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ أَبِي إِسْحَاقَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ إِلَی الْيَمَنِ قَالَ ثُمَّ بَعَثَ عَلِيًّا بَعْدَ ذَلِکَ مَکَانَهُ فَقَالَ مُرْ أَصْحَابَ خَالِدٍ مَنْ شَائَ مِنْهُمْ أَنْ يُعَقِّبَ مَعَکَ فَلْيُعَقِّبْ وَمَنْ شَائَ فَلْيُقْبِلْ فَکُنْتُ فِيمَنْ عَقَّبَ مَعَهُ قَالَ فَغَنِمْتُ أَوَاقٍ ذَوَاتِ عَدَدٍ
احمد بن عثمان، شریح بن مسلمہ، ابراہیم بن یوسف بن اسحاق بن ابی اسحاق، ان کے والد، ابواسحاق، حضرت براء رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہمیں آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے خالد بن ولید کے ساتھ یمن بھیجا پھر اس کے بعد ان کی جگہ حضرت علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو بھیجا اور فرمایا کہ خالد رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے ساتھیوں سے کہہ دینا کہ جو تمہارے ساتھ جانا چاہے چلا جائے اور جو آنا چاہے آ جائے (براء رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ) میں پیچھے رہ جانے والوں میں تھا اور مجھے غنیمت میں سے بہت سے اوقیہ (ایک اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے) ملے تھے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment