کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
وفد بنو حنیفہ اور ثمامہ بن اثال کے قصہ کا بیان
حدیث نمبر
4039
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هَمَّامٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِخَزَائِنِ الْأَرْضِ فَوُضِعَ فِي کَفِّي سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَکَبُرَا عَلَيَّ فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَيَّ أَنْ انْفُخْهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا فَذَهَبَا فَأَوَّلْتُهُمَا الْکَذَّابَيْنِ اللَّذَيْنِ أَنَا بَيْنَهُمَا صَاحِبَ صَنْعَائَ وَصَاحِبَ الْيَمَامَةِ
اسحق بن نصر، عبدالرزاق، معمر، ہمام، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایک دن سورہا تھا کہ مجھے دنیا کے تمام خزانے دے دئیے گئے، پھرمیرے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن رکھے گئے، جومجھ پرشاق گزرے، تو مجھے وحی کی گئی کہ ان پر پھونک مارو، میں نے پھونک ماری تو وہ غائب ہوگئے تو میں نے اسکی تعبیران دو کذابوں سے کی، جن کے درمیان میں ہوں، یعنی صنعاء والا (عنسی) اور یمامہ والا (مسیلمہ)
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment