کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
علی بن ابی طالب اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہما کی حجۃ الوداع سے پہلے یمن کی طرف روانگی کا بیان
حدیث نمبر
4019
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ حَدَّثَنَا بَکْرٌ أَنَّهُ ذَکَرَ لِابْنِ عُمَرَ أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُمْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَحَجَّةٍ فَقَالَ أَهَلَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَجِّ وَأَهْلَلْنَا بِهِ مَعَهُ فَلَمَّا قَدِمْنَا مَکَّةَ قَالَ مَنْ لَمْ يَکُنْ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيَجْعَلْهَا عُمْرَةً وَکَانَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدْيٌ فَقَدِمَ عَلَيْنَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ مِنْ الْيَمَنِ حَاجًّا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَ أَهْلَلْتَ فَإِنَّ مَعَنَا أَهْلَکَ قَالَ أَهْلَلْتُ بِمَا أَهَلَّ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَمْسِکْ فَإِنَّ مَعَنَا هَدْيًا
مسدد، بشر بن مفضل، حمید طویل، بکر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے ذکر کیا کہ انس لوگوں سے یہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے حج اور عمرہ کا احرام باندھا تھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے حج کا احرام باندھا اور ہم نے بھی آپ کے ساتھ حج کا احرام باندھا جب ہم مکہ آئے تو آپ نے فرمایا جو اپنے ساتھ قربانی نہیں لایا وہ اس احرام کو عمرہ (کا احرام) بنا لے اور عمرہ اداکرکے حلال ہوجائے اور نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ قربانی کے جانور تھے پھر حضرت علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ یمن سے حج کے ارادہ سے آ گئے تو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اے علی! تم نے کون سا احرام باندھا ہے؟ کیونکہ ہمارے ساتھ تمہارے گھر والے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم جیسا احرام باندھا ہے آپ نے فرمایا تو تم (حالت احرام میں) رکے رہو کیونکہ ہمارے ساتھ تو قربانی ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment