کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
ابن اسحاق کہتے ہیں عیینہ بن حصن بن حذیفہ بن بدر کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو تمیم کی شاخ بنو عنبر سے جنگ کرنے کیلئے بھیجا الخ
حدیث نمبر
4031
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَا أَزَالُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ بَعْدَ ثَلَاثٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُهَا فِيهِمْ هُمْ أَشَدُّ أُمَّتِي عَلَی الدَّجَّالِ وَکَانَتْ فِيهِمْ سَبِيَّةٌ عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَ أَعْتِقِيهَا فَإِنَّهَا مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ وَجَائَتْ صَدَقَاتُهُمْ فَقَالَ هَذِهِ صَدَقَاتُ قَوْمٍ أَوْ قَوْمِي
زہیر بن حرب، جریر، عمارہ بن قعقاع ، ابوزرعہ، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب سے میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے بنو تمیم کے حق میں تین باتیں سنی ہیں انہیں برابر دوست رکھتا ہوں بنو تمیم میری امت میں دجال کے مقابلہ میں سب سے زیادہ سخت ہیں حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کے پاس اس قوم کی ایک باندی تھی تو آپ نے فرمایا کہ اسے آزاد کردو کیونکہ یہ اولاد اسماعیل میں سے ہے جب ان کے صدقات کا مال آیا تو آپ نے فرمایا کہ یہ میری قوم یا فرمایا قوم کا صدقہ ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment