Saturday, May 7, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1511,TotalNo:4047


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
اشعریوں اور یمنیوں کی آمد کا بیان
حدیث نمبر
4047
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ زَهْدَمٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ أَبُو مُوسَی أَکْرَمَ هَذَا الْحَيَّ مِنْ جَرْمٍ وَإِنَّا لَجُلُوسٌ عِنْدَهُ وَهُوَ يَتَغَدَّی دَجَاجًا وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ جَالِسٌ فَدَعَاهُ إِلَی الْغَدَائِ فَقَالَ إِنِّي رَأَيْتُهُ يَأْکُلُ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ فَقَالَ هَلُمَّ فَإِنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُهُ فَقَالَ إِنِّي حَلَفْتُ لَا آکُلُهُ فَقَالَ هَلُمَّ أُخْبِرْکَ عَنْ يَمِينِکَ إِنَّا أَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَرٌ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ فَاسْتَحْمَلْنَاهُ فَأَبَی أَنْ يَحْمِلَنَا فَاسْتَحْمَلْنَاهُ فَحَلَفَ أَنْ لَا يَحْمِلَنَا ثُمَّ لَمْ يَلْبَثْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أُتِيَ بِنَهْبِ إِبِلٍ فَأَمَرَ لَنَا بِخَمْسِ ذَوْدٍ فَلَمَّا قَبَضْنَاهَا قُلْنَا تَغَفَّلْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمِينَهُ لَا نُفْلِحُ بَعْدَهَا أَبَدًا فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّکَ حَلَفْتَ أَنْ لَا تَحْمِلَنَا وَقَدْ حَمَلْتَنَا قَالَ أَجَلْ وَلَکِنْ لَا أَحْلِفُ عَلَی يَمِينٍ فَأَرَی غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ مِنْهَا
ابو نعیم عبدالسلام ایوب ابوقلابہ زہدم کہتے ہیں کہ جب حضرت موسیٰ آئے تو انہوں نے قبیلہ جرم کا بڑا اعزاز کیا ہم ان کے پاس بیٹھے تھے او روہ مرغی کھا رہے تھے لوگوں میں ایک اور آدمی بھی تھا جسے ابوموسیٰ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کھانے کے لئے بلایا تو اس نے کہا کہ میں نے اس مرغی کو کچھ کھاتے ہوئے دیکھا ہے اس لئے مجھے اس کے کھانے سے کراہت آتی ہے- ابوموسیٰ نے کہا آ جا میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو مرغی کھاتے ہوئے دیکھا ہے اس نے کہا کہ میں نے قسم کھالی ہے کہ نہیں کھاؤں گا ابوموسیٰ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا آجا تیری قسم کے بارے میں میں بتاؤں گا کہ ہم اشعرین کی ایک جماعت میں آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سواری طلب کرنے آئے آپ نے منع فرما دیا- ہم نے پھر سواری طلب کی تو آپ نے سواری نہ دینے کی قسم کھالی تھوڑی دیر کے بعد آپ کے پاس مال غنیمت کے اونٹ آئے تو آپ نے ہمیں پانچ اونٹ دیئے جانے کا حکم دیا جب ہم نے وہ اونٹ لے لئے تو ہم نے کہا آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اپنی قسم کو بھول گئے ہم کبھی (ایسی حالت میں) کامیاب نہیں ہو سکتے تو میں نے آپ کے پاس آکر عرض کیا یا رسول ﷲ! آپ نے ہمیں سواری نہ دینے کی قسم کھائی تھی اور اب آپ نے سواری دے دی آپ نے فرمایا جی ہاں میں اگر کوئی قسم کھالوں اور اس کے خلاف مجھے بھلائی نظر آئے تو میں اس بھلائی کو اختیار کرلیتا ہوں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment