Saturday, May 7, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1465,TotalNo:4001


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
غزوہ طائف کا بیان
حدیث نمبر
4001
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ أَنْبَأَنَا هِشَامُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ حُنَيْنٍ الْتَقَی هَوَازِنُ وَمَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشَرَةُ آلَافٍ وَالطُّلَقَائُ فَأَدْبَرُوا قَالَ يَا مَعْشَرَ الْأَنْصَارِ قَالُوا لَبَّيْکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْکَ لَبَّيْکَ نَحْنُ بَيْنَ يَدَيْکَ فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَنَا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ فَانْهَزَمَ الْمُشْرِکُونَ فَأَعْطَی الطُّلَقَائَ وَالْمُهَاجِرِينَ وَلَمْ يُعْطِ الْأَنْصَارَ شَيْئًا فَقَالُوا فَدَعَاهُمْ فَأَدْخَلَهُمْ فِي قُبَّةٍ فَقَالَ أَمَا تَرْضَوْنَ أَنْ يَذْهَبَ النَّاسُ بِالشَّاةِ وَالْبَعِيرِ وَتَذْهَبُونَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ سَلَکَ النَّاسُ وَادِيًا وَسَلَکَتْ الْأَنْصَارُ شِعْبًا لَاخْتَرْتُ شِعْبَ الْأَنْصَارِ
علی بن عبدﷲ، ازہر، ابن عون، ہشام بن زید بن انس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ حنین کے دن قوم ہوازن سے مقابلہ ہوا اور آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ دس ہزار (مہاجر و انصار) اور مکہ کے نو مسلم تھے تو یہ (میدان سے) بھاگے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے گروہ انصار! انہوں نے جواب دیا لیبک یا رسول ﷲ! و سعدیک و نحن بین یدیک (ہم حاضر اور آپ کی مدد کو موجود ہیں اور آپ کے سامنے ہیں) آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اتر پڑے اور فرمایا میں ﷲ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں چناچہ مشرکوں کو شکست ہوئی آپ علیہ السلام نے مہاجرین اور مکہ کے نو مسلموں کو (مال غنیمت) دیا اور انصار کو کچھ نہ دیا وہ باہم گفتگو کرنے لگے آپ علیہ السلام نے انہیں بلا کر ایک خیمہ میں بٹھایا پھر فرمایا کیا تم راضی نہیں ہو کہ لوگ اونٹ اور بکریاں لے جائیں اور تم ﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو لے کر جاؤ؟ اگر سب لوگ ایک میدان میں چلیں اور انصار دوسرے میں چلیں تو میں انصار کے میدان میں چلوں گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment