Saturday, May 7, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1488,TotalNo:4024


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
جریر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کا یمن کی طرف جانے کا بیان
حدیث نمبر
4024
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْعَبْسِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ کُنْتُ بِالْيَمَنِ فَلَقِيتُ رَجُلَيْنِ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ ذَا کَلَاعٍ وَذَا عَمْرٍو فَجَعَلْتُ أُحَدِّثُهُمْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ ذُو عَمْرٍو لَئِنْ کَانَ الَّذِي تَذْکُرُ مِنْ أَمْرِ صَاحِبِکَ لَقَدْ مَرَّ عَلَی أَجَلِهِ مُنْذُ ثَلَاثٍ وَأَقْبَلَا مَعِي حَتَّی إِذَا کُنَّا فِي بَعْضِ الطَّرِيقِ رُفِعَ لَنَا رَکْبٌ مِنْ قِبَلِ الْمَدِينَةِ فَسَأَلْنَاهُمْ فَقَالُوا قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَکْرٍ وَالنَّاسُ صَالِحُونَ فَقَالَا أَخْبِرْ صَاحِبَکَ أَنَّا قَدْ جِئْنَا وَلَعَلَّنَا سَنَعُودُ إِنْ شَائَ اللَّهُ وَرَجَعَا إِلَی الْيَمَنِ فَأَخْبَرْتُ أَبَا بَکْرٍ بِحَدِيثِهِمْ قَالَ أَفَلَا جِئْتَ بِهِمْ فَلَمَّا کَانَ بَعْدُ قَالَ لِي ذُو عَمْرٍو يَا جَرِيرُ إِنَّ بِکَ عَلَيَّ کَرَامَةً وَإِنِّي مُخْبِرُکَ خَبَرًا إِنَّکُمْ مَعْشَرَ الْعَرَبِ لَنْ تَزَالُوا بِخَيْرٍ مَا کُنْتُمْ إِذَا هَلَکَ أَمِيرٌ تَأَمَّرْتُمْ فِي آخَرَ فَإِذَا کَانَتْ بِالسَّيْفِ کَانُوا مُلُوکًا يَغْضَبُونَ غَضَبَ الْمُلُوکِ وَيَرْضَوْنَ رِضَا الْمُلُوکِ
عبدﷲ بن ابوشیبہ عبسی، ابن ادریس، اسمٰعیل بن ابی خالد، قیس، جریر سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں (سفر) دریا میں تھا کہ یمن کے دو آدمیوں ذو کلاع اور ذو عمرو سے ملاقات ہوئی تو میں ان سے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث بیان کرنے لگا تو ان سے ذو عمر نے کہا کہ اگر یہ بات تمہارے بنی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی ہے جو تم بیان کر رہے ہو تو ان کی وفات کو تین روز گزر گئے اور وہ دونوں میرے ساتھ آئے جب ہم ایک راستہ میں تھے تو مدینہ کی جانب سے ہمیں کچھ سوار آتے نظر آئے ہم نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہو گئی ہے اور لوگوں کے مشورہ سے حضرت ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ خلیفہ ہو گئے ان دونوں نے مجھ سے کہا کہ اپنے امیر سے کہہ دینا کہ ہم آئے تھے اور عنقریب ان شاء ﷲ واپس آئیں گے اور وہ دونوں یمن کو واپس چلے گئے میں نے ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے ان کی بات بیان کی تو انہوں نے کہا کہ تم انہیں لے کر کیوں نہیں آئے؟ پھر اس کے بعد مجھ سے ذو عمر نے کہا کہ اے جریر! تو مجھ سے بزرگ ہے اور میں تجھے ایک بات بتا رہا ہوں وہ یہ کہ تم اہل عرب ہمیشہ کامیاب ہو گے جب تک تم ایک امیر کے فوت ہونے پر دوسرے کو امیر بناؤ گے اگر یہ امارت تلوار کے ذریعہ ہوتی تو یہ بادشاہوں کی طرح ہوتے انہیں کی طرح غصہ کرتے اور انہیں کی طرح راضی ہوتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment