کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے مناقب کا بیان
حدیث نمبر
3538
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَلَقِيتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَلَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ أَلَا تَجِيئُ فَأُطْعِمَکَ سَوِيقًا وَتَمْرًا وَتَدْخُلَ فِي بَيْتٍ ثُمَّ قَالَ إِنَّکَ بِأَرْضٍ الرِّبَا بِهَا فَاشٍ إِذَا کَانَ لَکَ عَلَی رَجُلٍ حَقٌّ فَأَهْدَی إِلَيْکَ حِمْلَ تِبْنٍ أَوْ حِمْلَ شَعِيرٍ أَوْ حِمْلَ قَتٍّ فَلَا تَأْخُذْهُ فَإِنَّهُ رِبًا وَلَمْ يَذْکُرِ النَّضْرُ وَأَبُو دَاوُدَ وَوَهْبٌ عَنْ شُعْبَةَ الْبَيْتَ
سلیمان بن حرب شعبہ سعید بن ابوبردہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ میں مدینہ آیا- تو عبد ﷲ بن سلام رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے ملاقات ہوئی انہوں نے کہا تم (ہمارے یہاں) کیوں نہیں آتے کہ ہم تمہیں ستواور کھجوریں کھلائیں اور تم ایک باعزت گھر میں داخل ہو جاؤ پھر فرمایا کہ تم ایسی جگہ رہتے ہو جہاں سود کا رواج بہت ہے لہذا اگر کسی پر تمہارا کچھ قرض ہو اور وہ تمہیں گھاس جو یا چارہ جیسی حقیر چیز کا ہدیہ تحفہ بھیجے تو اسے نہ لینا کیونکہ یہ بھی سود ہے نضر ابوداؤد اور وہب نے شعبہ سے لفظ البیت بیان نہیں کیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment