کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
دور جاہلیت میں قسامت کا بیان۔
حدیث نمبر
3567
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ أَخْبَرَنَا مُطَرِّفٌ سَمِعْتُ أَبَا السَّفَرِ يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اسْمَعُوا مِنِّي مَا أَقُولُ لَکُمْ وَأَسْمِعُونِي مَا تَقُولُونَ وَلَا تَذْهَبُوا فَتَقُولُوا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ فَلْيَطُفْ مِنْ وَرَائِ الْحِجْرِ وَلَا تَقُولُوا الْحَطِيمُ فَإِنَّ الرَّجُلَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ کَانَ يَحْلِفُ فَيُلْقِي سَوْطَهُ أَوْ نَعْلَهُ أَوْ قَوْسَهُ
عبد ﷲ بن محمدجعفی سفیان مطرف ابوالسفر سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ فرماتے تھے کہ اے لوگو! میری بات سنوا ور اپنی بات مجھے سناؤ اور (بغیر سمجھے ہوئے) نہ جاؤ کہ کہتے پھر و ابن عباس نے یوں کہا اور یوں کہا (یاد رکھو) جو کوئی بیت ﷲ کا طواف کرے تو حجر (حطیم) کے پیچھے سے کر لے اور یہ نہ کہو کہ حطیم (خارج از کعبہ) ہے (اسے حطیم اس لئے کہا جاتا کہ) زمانہ جاہلیت میں جب کوئی آدمی قسم کھاتا تو (یہاں) اپنے کوڑے جوتے یا کمان کو ڈال دیتا تھا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment