کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
مملکت حبشہ کی جانب ہجرت کرنے کا بیان
حدیث نمبر
3595
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا نُسَلِّمُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي فَيَرُدُّ عَلَيْنَا فَلَمَّا رَجَعْنَا مِنْ عِنْدِ النَّجَاشِيِّ سَلَّمْنَا عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْنَا فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا کُنَّا نُسَلِّمُ عَلَيْکَ فَتَرُدُّ عَلَيْنَا قَالَ إِنَّ فِي الصَّلَاةِ شُغْلًا فَقُلْتُ لِإِبْرَاهِيمَ کَيْفَ تَصْنَعُ أَنْتَ قَالَ أَرُدُّ فِي نَفْسِي
یحییٰ بن حماد ابوعوانہ سلیمان ابراہیم علقمہ حضرت عبد ﷲ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ ہم نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو جب آپ نماز پڑھ رہے ہوتے تو سلام کرتے آپ ہمیں (حالت نماز میں) جواب دیتے پھر جب ہم نجاشی کے پاس سے واپس آئے تو ہم نے آپ کو (حالت نماز میں) سلام کیا مگر آپ نے جواب نہیں دیا (بعد فروغ) ہم نے عرض کیا یا رسول ﷲ! ہم آپ کو سلام کرتے تھے تو آپ جواب دیا کرتے تھے مگر اب آپ نے جواب دنہیں دیا تو آپ نے فرمایا کہ نماز میں (خدا کے ساتھ) مشغولی ہوتی ہے سلیمان کہتے ہیں میں نے ابراہیم سے پوچھا آپ کا طریقہ کیا ہے؟ تو کہا میں اپنے دل میں جواب دے لیتا ہوں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment