کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے اسلام کا بیان۔
حدیث نمبر
3585
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ سَمِعْتُهُ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا لَمَّا أَسْلَمَ عُمَرُ اجْتَمَعَ النَّاسُ عِنْدَ دَارِهِ وَقَالُوا صَبَا عُمَرُ وَأَنَا غُلَامٌ فَوْقَ ظَهْرِ بَيْتِي فَجَائَ رَجُلٌ عَلَيْهِ قَبَائٌ مِنْ دِيبَاجٍ فَقَالَ قَدْ صَبَا عُمَرُ فَمَا ذَاکَ فَأَنَا لَهُ جَارٌ قَالَ فَرَأَيْتُ النَّاسَ تَصَدَّعُوا عَنْهُ فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا الْعَاصِ بْنُ وَائِلٍز
علی بن عبد ﷲ سفیان عمرو بن دینار عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں جب حضرت عمر اسلام لائے تو ان کے مکان کے چاروں طرف کفار کا اجتماع ہوگیا جو کہہ رہے تھے کہ عمر اپنے دین سے پھر گیا (ہم اسے قتل کردیں گے) میں اس وقت لڑکا تھا اپنے گھر کی چھت پر کھڑا تھا پھر ایک آدمی ریشمی قبا پہنے ہوئے آیا اور اس نے (کافروں سے) کہا عمر اپنے دین سے پھر گیا تو کیا ہوا میں اس کا حمایتی ہوں ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ (یہ سنتے ہی) ادھر ادھر منتشر ہو گئے میں نے پوچھا یہ کون شخص ہے انہوں نے کہا عاص بن وائل-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment