Sunday, April 17, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1017,TotalNo:3553


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
زمانہ جاہلیت کا بیان
حدیث نمبر
3553
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانُوا يَرَوْنَ أَنَّ الْعُمْرَةَ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ مِنْ الْفُجُورِ فِي الْأَرْضِ وَکَانُوا يُسَمُّونَ الْمُحَرَّمَ صَفَرًا وَيَقُولُونَ إِذَا بَرَا الدَّبَرْ وَعَفَا الْأَثَرْ حَلَّتْ الْعُمْرَةُ لِمَنْ اعْتَمَرْ قَالَ فَقَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ رَابِعَةً مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ وَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْحِلِّ قَالَ الْحِلُّ کُلُّهُ
مسلم وہیب ابن طاؤس ان کے والد حضرت ابن عباس رضی ﷲ عنہما سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ زمانہ جاہلیت میں لوگوں کا عقیدہ یہ تھا کہ اشہر حج میں عمرہ کرنا دنیا میں بڑا گناہ ہے، نیز وہ ماہ محرم کے صفر کہتے تھے اور کہا کرتے تھے کہ جب اونٹ کا زخم اچھا ہوجائے اور نشان مٹ جائے تو عمرہ کرنے والے کے لئے عمرہ درست ہوجاتا ہے انہوں نے فرمایا کہ نبی اکرم صلی ﷲ علیہ وسلم اور آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے اصحاب چوتھی تاریخ کو حج کا احرام باندھے ہوئے (مکہ) پہنچے اور نبی اکرم نے اپنے اصحاب کو حکم دیا کہ وہ اس کو عمرہ بنالیں- انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول ﷲ! کس قدر احرام کھولیں؟ آپ نے فرمایا پورا احرام کھول دو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment