Sunday, April 17, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1009,TotalNo:3545


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت خدیجہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے نکاح اور ان کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر
3545
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَتَی جِبْرِيلُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذِهِ خَدِيجَةُ قَدْ أَتَتْ مَعَهَا إِنَائٌ فِيهِ إِدَامٌ أَوْ طَعَامٌ أَوْ شَرَابٌ فَإِذَا هِيَ أَتَتْکَ فَاقْرَأْ عَلَيْهَا السَّلَامَ مِنْ رَبِّهَا وَمِنِّي وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ اسْتَأْذَنَتْ هَالَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ أُخْتُ خَدِيجَةَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَرَفَ اسْتِئْذَانَ خَدِيجَةَ فَارْتَاعَ لِذَلِکَ فَقَالَ اللَّهُمَّ هَالَةَ قَالَتْ فَغِرْتُ فَقُلْتُ مَا تَذْکُرُ مِنْ عَجُوزٍ مِنْ عَجَائِزِ قُرَيْشٍ حَمْرَائِ الشِّدْقَيْنِ هَلَکَتْ فِي الدَّهْرِ قَدْ أَبْدَلَکَ اللَّهُ خَيْرًا مِنْهَا
قتیبہ بن سعید محمد بن فضیل عمارہ ابوزرعہ حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ حضرت جبریل آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ یا رسول ﷲ یہ حضرت خدیجہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ ایک برتن لئے آ رہی ہے جس میں سالن کھانا یا پینے کی کوئی چیز ہے جب یہ آپ کے پاس آ جائیں تو ﷲ تعالیٰ کی اور میری طرف سے انہیں سلام کہیے اور جنت میں موتی کے محل کی بشارت دیجئے جس میں نہ شور و شغب ہوگا نہ تکلیف اسماعیل بن خلیل علی بن مسہر ہشام ان کے والد نے حضرت خدیجہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کی بہن ہالہ بنت خویلد نے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم سے (اندر آنے کی) اجازت طلب کی- تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کا اجازت مانگنا سمجھا تو آپ (مارے رنج کے) لرزنے لگے پھر آپ نے فرمایا خدایا یہ تو ہالہ ہیں حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا  فرماتی ہیں کہ مجھے بڑا رشک آیا- تو میں نے کہا آپ صلی ﷲ علیہ وسلم بھی کیا یاد کرتے ہیں یعنی ایک سرخ رخساروں والی قریشی بڑھیا کو جسے مرے ہوئے بھی زمانہ ہوگیا (حالانکہ ﷲ تعالیٰ نے آپ کو ان سے بہتر بدل عطا فرمایا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment