کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
ارشاد نبوی نیکو کار انصاریوں کی نیکی قبول کرو اور خطا کاروں سے درگزر کرو کا بیان۔
حدیث نمبر
3524
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْغَسِيلِ سَمِعْتُ عِکْرِمَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ مِلْحَفَةٌ مُتَعَطِّفًا بِهَا عَلَی مَنْکِبَيْهِ وَعَلَيْهِ عِصَابَةٌ دَسْمَائُ حَتَّی جَلَسَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ أَيُّهَا النَّاسُ فَإِنَّ النَّاسَ يَکْثُرُونَ وَتَقِلُّ الْأَنْصَارُ حَتَّی يَکُونُوا کَالْمِلْحِ فِي الطَّعَامِ فَمَنْ وَلِيَ مِنْکُمْ أَمْرًا يَضُرُّ فِيهِ أَحَدًا أَوْ يَنْفَعُهُ فَلْيَقْبَلْ مِنْ مُحْسِنِهِمْ وَيَتَجَاوَزْ عَنْ مُسِيئِهِمْ
احمد بن یعقوب ابن غسیل عکرمہ حضرت ابن عباس رضی ﷲ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم اپنے مرض وفات میں اپنی چادر کو دونوں شانوں پر اوڑھے ہوئے اور ایک تیل لگی ہوئی پٹی باندھے ہوئے باہر تشریف لائے اور منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور ﷲ تعالیٰ کی حمد و ثناء کے بعد فرمایا اما بعد اے لوگو! اور آدمیوں کی تعداد تو زیادہ ہوتی رہے گی لیکن انصار کم ہوتے جائیں گے اور کم ہوتے ہوئے کھانے میں نمک کی طرح رہ جائیں گے لہذا تم میں سے جو شخص ایسے اقتدار پر آ جائے کہ وہ کسی کو نفع یا ضرر پہنچا سکے تو اسے انصار میں سے نیکو کاروں کی نیکی قبول کرنا اور خطا کاروں سے درگزر کرنا چاہیے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment