کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کو مشرکین کے ہاتھوں تکالیف پہنچنے کا بیان۔
حدیث نمبر
3571
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا بَيَانٌ وَإِسْمَاعِيلُ قَالَا سَمِعْنَا قَيْسًا يَقُولُ سَمِعْتُ خَبَّابًا يَقُولُ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً وَهُوَ فِي ظِلِّ الْکَعْبَةِ وَقَدْ لَقِينَا مِنْ الْمُشْرِکِينَ شِدَّةً فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا تَدْعُو اللَّهَ فَقَعَدَ وَهُوَ مُحْمَرٌّ وَجْهُهُ فَقَالَ لَقَدْ کَانَ مَنْ قَبْلَکُمْ لَيُمْشَطُ بِمِشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ عِظَامِهِ مِنْ لَحْمٍ أَوْ عَصَبٍ مَا يَصْرِفُهُ ذَلِکَ عَنْ دِينِهِ وَيُوضَعُ الْمِنْشَارُ عَلَی مَفْرِقِ رَأْسِهِ فَيُشَقُّ بِاثْنَيْنِ مَا يَصْرِفُهُ ذَلِکَ عَنْ دِينِهِ وَلَيُتِمَّنَّ اللَّهُ هَذَا الْأَمْرَ حَتَّی يَسِيرَ الرَّاکِبُ مِنْ صَنْعَائَ إِلَی حَضْرَمَوْتَ مَا يَخَافُ إِلَّا اللَّهَ زَادَ بَيَانٌ وَالذِّئْبَ عَلَی غَنَمِهِ
حمیدی سفیان بیان اور اسمعیل قیس سے روایت کرتے ہں کہ حضرت خباب نے فرمایا کہ میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس آیا آپ اس وقت کعبہ کے سایہ میں اپنی چادر سے تکیہ لگائے بیٹھے تھے چونکہ ہمیں مشرکوں کی طرف سے بہت اذیت پہنچی تھی اس لئے میں نے عرض کیا آپ دعا کیوں نہیں فرماتے آپ یہ سن کر سیدھے بیٹھ گئے اور آپ کا چہرہ مبارک سرخ ہوگیا پھر آپ نے فرمایا تم سے پہلے ایسے لوگ تھے کہ ان کی ہڈیوں پر گوشت یا پٹھوں کے نیچے لوہے کی کنگھیاں کی جاتی تھیں (مگر) یہ شدید تکلیف بھی انہیں ان کے دین سے نہیں ہٹاتی تھی اور بعض کے بیچ سر میں آرا رکھ کر دو ٹکڑے کردیئے جاتے تھے پھر بھی انہیں چیز ان کے دین سے نہ ہٹاتی تھی اور بخدا ﷲ تعالیٰ اس دین کو کامل کرے گا حتیٰ کہ ایک سوار صنعاء سے حضرموت تک اس طرح بے خوف ہوکر سفر کرے گا کہ اسے ﷲ تعالیٰ کے سوا کسی کا ڈر نہیں ہوگا بیان نے یہ الفاظ بھی زیادہ روایت کئے ہیں کہ اپنی بکریوں پر بھیڑیئے کا خوف نہ ہوگا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment