کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
ارشاد نبوی نیکو کار انصاریوں کی نیکی قبول کرو اور خطا کاروں سے درگزر کرو کا بیان۔
حدیث نمبر
3523
حَدَّثَنِا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی أَبُو عَلِيٍّ حَدَّثَنَا شَاذَانُ أَخُو عَبْدَانَ حَدَّثَنَا أَبِي أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ بْنُ الْحَجَّاجِ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ مَرَّ أَبُو بَکْرٍ وَالْعَبَّاسُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا بِمَجْلِسٍ مِنْ مَجَالِسِ الْأَنْصَارِ وَهُمْ يَبْکُونَ فَقَالَ مَا يُبْکِيکُمْ قَالُوا ذَکَرْنَا مَجْلِسَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَّا فَدَخَلَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِذَلِکَ قَالَ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ عَصَبَ عَلَی رَأْسِهِ حَاشِيَةَ بُرْدٍ قَالَ فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ وَلَمْ يَصْعَدْهُ بَعْدَ ذَلِکَ الْيَوْمِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أُوصِيکُمْ بِالْأَنْصَارِ فَإِنَّهُمْ کَرِشِي وَعَيْبَتِي وَقَدْ قَضَوْا الَّذِي عَلَيْهِمْ وَبَقِيَ الَّذِي لَهُمْ فَاقْبَلُوا مِنْ مُحْسِنِهِمْ وَتَجَاوَزُوا عَنْ مُسِيئِهِمْ
محمد بن یحییٰ ابوعلی عبدان کے بھائی شاذان ان کے والد شعبہ بن حجاج ہشام بن زید حضرت انس رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابوبکر و عباس رضی ﷲ عنہما کا گزر انصار کی ایک مجلس میں ہوا جہاں وہ رو رہے تھے انہوں نے پوچھا تم لوگ کیوں رو رہے ہو؟ انصار نے کہا ہمیں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کا اپنے پاس بیٹھنا یاد آ رہا ہے اس زمانہ میں آنحضرت بیمار تھے پھر حضرت ابوبکر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئے اور اس واقعہ کی آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو اطلاع دی تو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم چادر کے ایک سرے سے سر پر پٹی باندھے ہوئے باہر تشریف لائے اور منبر پر رونق افروز ہوئے اس کے بعد آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کبھی منبر پر تشریف نہیں لائے (کہ چند یوم کے بعد وصال ہو گیا) تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ﷲ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا میں تمہیں انصار کے بارے میں وصیت کرتا ہوں کہ ان کے ساتھ حسن سلوک کرنا- کیونکہ وہ میرے معدہ اور زنبیل کے درجہ میں ہیں اور انہوں نے تو اپنی ذمہ داری پوری کر دی ہاں ان کے حقوق ابھی باقی ہیں لہذا تم ان میں سے نیکو کاروں کی نیکی قبول کرنا اور خطا کاروں سے در گزر کرنا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment