Sunday, April 17, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1019,TotalNo:3555


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
زمانہ جاہلیت کا بیان
حدیث نمبر
3555
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ بَيَانٍ أَبِي بِشْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ قَالَ دَخَلَ أَبُو بَکْرٍ عَلَی امْرَأَةٍ مِنْ أَحْمَسَ يُقَالُ لَهَا زَيْنَبُ فَرَآهَا لَا تَکَلَّمُ فَقَالَ مَا لَهَا لَا تَکَلَّمُ قَالُوا حَجَّتْ مُصْمِتَةً قَالَ لَهَا تَکَلَّمِي فَإِنَّ هَذَا لَا يَحِلُّ هَذَا مِنْ عَمَلِ الْجَاهِلِيَّةِ فَتَکَلَّمَتْ فَقَالَتْ مَنْ أَنْتَ قَالَ امْرُؤٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ قَالَتْ أَيُّ الْمُهَاجِرِينَ قَالَ مِنْ قُرَيْشٍ قَالَتْ مِنْ أَيِّ قُرَيْشٍ أَنْتَ قَالَ إِنَّکِ لَسَئُولٌ أَنَا أَبُو بَکْرٍ قَالَتْ مَا بَقَاؤُنَا عَلَی هَذَا الْأَمْرِ الصَّالِحِ الَّذِي جَائَ اللَّهُ بِهِ بَعْدَ الْجَاهِلِيَّةِ قَالَ بَقَاؤُکُمْ عَلَيْهِ مَا اسْتَقَامَتْ بِکُمْ أَئِمَّتُکُمْ قَالَتْ وَمَا الْأَئِمَّةُ قَالَ أَمَا کَانَ لِقَوْمِکِ رُئُوسٌ وَأَشْرَافٌ يَأْمُرُونَهُمْ فَيُطِيعُونَهُمْ قَالَتْ بَلَی قَالَ فَهُمْ أُولَئِکِ عَلَی النَّاسِ
ابو نعمان ابوعوانہ بیان ابوالبشر قیس بن حازم سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ قبیلہ احمس کی ایک عورت کے پاس آئے جس کا نام زینب تھا تو آپ نے اسے دیکھا کہ بات نہیں کرتی آپ نے فرمایا اسے کیا ہوگیا کہ بولتی بھی نہیں؟ لوگوں نے کہا اس نے خاموشی کے حج کی نیت کی ہے آپ نے اس سے کہا کہ بات چیت کر- کیونکہ یہ طریقہ جائز نہیں یہ زمانہ جاہلیت کا عمل ہے تو اس نے بات شروع کی اور کہا آپ کون ہیں؟ آپ نے فرمایا میں ایک مہاجر آدمی ہوں- اس نے کہا کون سے مہاجر؟ آپ نے فرمایا قریشی اس نے کہا قریش میں سے کون؟ آپ نے فرمایا تو بڑی پوچھنے والی ہے- میں ابوبکر ہوں اس نے کہا اس نیک کام پر جو ﷲ تعالیٰ نے جاہلیت کے بعد ہمارے پاس بھیجا ہم کب تک چلتے رہیں گے؟ آپ نے فرمایا جب تک تمہارے پیشوا اس پر قائم رہیں گے اس نے کہا پیشوا کیسے؟ آپ نے فرمایا کیا تمہاری قوم میں ایسے شریف و رئیس نہیں- جو لوگوں کو حکم دیتے ہیں تو وہ ان کی اطاعت کرتے ہیں؟ اس نے کہا کیوں نہیں- آپ نے فرمایا تو یہی لوگ پیشوا ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment