Sunday, April 17, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1013,TotalNo:3549


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
زید بن عمرو بن نفیل کے قصہ کا بیان
حدیث نمبر
3549
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَ زَيْدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ بِأَسْفَلِ بَلْدَحٍ قَبْلَ أَنْ يَنْزِلَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَحْيُ فَقُدِّمَتْ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُفْرَةٌ فَأَبَی أَنْ يَأْکُلَ مِنْهَا ثُمَّ قَالَ زَيْدٌ إِنِّي لَسْتُ آکُلُ مِمَّا تَذْبَحُونَ عَلَی أَنْصَابِکُمْ وَلَا آکُلُ إِلَّا مَا ذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَأَنَّ زَيْدَ بْنَ عَمْرٍو کَانَ يَعِيبُ عَلَی قُرَيْشٍ ذَبَائِحَهُمْ وَيَقُولُ الشَّاةُ خَلَقَهَا اللَّهُ وَأَنْزَلَ لَهَا مِنْ السَّمَائِ الْمَائَ وَأَنْبَتَ لَهَا مِنْ الْأَرْضِ ثُمَّ تَذْبَحُونَهَا عَلَی غَيْرِ اسْمِ اللَّهِ إِنْکَارًا لِذَلِکَ وَإِعْظَامًا لَهُ قَالَ مُوسَی  حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا تَحَدَّثَ بِهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ زَيْدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ خَرَجَ إِلَی الشَّأْمِ يَسْأَلُ عَنْ الدِّينِ وَيَتْبَعُهُ فَلَقِيَ عَالِمًا مِنْ الْيَهُودِ فَسَأَلَهُ عَنْ دِينِهِمْ فَقَالَ إِنِّي لَعَلِّي أَنْ أَدِينَ دِينَکُمْ فَأَخْبِرْنِي فَقَالَ لَا تَکُونُ عَلَی دِينِنَا حَتَّی تَأْخُذَ بِنَصِيبِکَ مِنْ غَضَبِ اللَّهِ قَالَ زَيْدٌ مَا أَفِرُّ إِلَّا مِنْ غَضَبِ اللَّهِ وَلَا أَحْمِلُ مِنْ غَضَبِ اللَّهِ شَيْئًا أَبَدًا وَأَنَّی أَسْتَطِيعُهُ فَهَلْ تَدُلُّنِي عَلَی غَيْرِهِ قَالَ مَا أَعْلَمُهُ إِلَّا أَنْ يَکُونَ حَنِيفًا قَالَ زَيْدٌ وَمَا الْحَنِيفُ قَالَ دِينُ إِبْرَاهِيمَ لَمْ يَکُنْ يَهُودِيًّا وَلَا نَصْرَانِيًّا وَلَا يَعْبُدُ إِلَّا اللَّهَ فَخَرَجَ زَيْدٌ فَلَقِيَ عَالِمًا مِنْ النَّصَارَی فَذَکَرَ مِثْلَهُ فَقَالَ لَنْ تَکُونَ عَلَی دِينِنَا حَتَّی تَأْخُذَ بِنَصِيبِکَ مِنْ لَعْنَةِ اللَّهِ قَالَ مَا أَفِرُّ إِلَّا مِنْ لَعْنَةِ اللَّهِ وَلَا أَحْمِلُ مِنْ لَعْنَةِ اللَّهِ وَلَا مِنْ غَضَبِهِ شَيْئًا أَبَدًا وَأَنَّی أَسْتَطِيعُ فَهَلْ تَدُلُّنِي عَلَی غَيْرِهِ قَالَ مَا أَعْلَمُهُ إِلَّا أَنْ يَکُونَ حَنِيفًا قَالَ وَمَا الْحَنِيفُ قَالَ دِينُ إِبْرَاهِيمَ لَمْ يَکُنْ يَهُودِيًّا وَلَا نَصْرَانِيًّا وَلَا يَعْبُدُ إِلَّا اللَّهَ فَلَمَّا رَأَی زَيْدٌ قَوْلَهُمْ فِي إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام خَرَجَ فَلَمَّا بَرَزَ رَفَعَ يَدَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَشْهَدُ أَنِّي عَلَی دِينِ إِبْرَاهِيمَ وَقَالَ اللَّيْثُ کَتَبَ إِلَيَّ هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ رَأَيْتُ زَيْدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ قَائِمًا مُسْنِدًا ظَهْرَهُ إِلَی الْکَعْبَةِ يَقُولُ يَا مَعَاشِرَ قُرَيْشٍ وَاللَّهِ مَا مِنْکُمْ عَلَی دِينِ إِبْرَاهِيمَ غَيْرِي وَکَانَ يُحْيِي الْمَوْئُودَةَ يَقُولُ لِلرَّجُلِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَقْتُلَ ابْنَتَهُ لَا تَقْتُلْهَا أَنَا أَکْفِيکَهَا مَئُونَتَهَا فَيَأْخُذُهَا فَإِذَا تَرَعْرَعَتْ قَالَ لِأَبِيهَا إِنْ شِئْتَ دَفَعْتُهَا إِلَيْکَ وَإِنْ شِئْتَ کَفَيْتُکَ مَئُونَتَهَا
محمد بن ابوبکر فضیل بن سلیمان موسیٰ سالم بن عبد ﷲ حضرت عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نزول وحی سے پہلے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی مقام بلدح کے نشیبی حصہ میں زیدبن عمرو بن نفیل سے ملاقات ہوئی پھر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے سامنے دسترخوان بچھایا گیا تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے کھانے سے انکار کردیا پھر زید نے کہا میں بھی اس میں سے بالکل نہیں کھاتا جو تم اپنے بتوں کے نام پر ذبح کرتے ہواور میں تو صرف وہی چیز کھاتا ہوں جس پر ﷲ کا نام (بوقت ذبح) لیا گیا ہو اور زید بن عمرو قریش کے ذبیحہ کو برا سمجھتے تھے- اور کہتے تھے کہ بکری کو ﷲ نے پیدا کیا اس کے لئے آسمان سے بارش برسائی اور اس کے لئے اسی نے زمین سے چارہ پیدا کیا- پھر تم اسے غیر ﷲ کے نام ذبح کرتے ہو اس بات کو وہ بہت معیوب اور برا سمجھتے تھے- موسیٰ نے کہا کہ مجھ سے سالم بن عبد ﷲ نے بیان کیا اور میرا خیال ہے کہ ان سے یہ روایت بھی ابن عمر ہی نے بیان کی ہوگی کہ زید بن عمرو بن نفیل دین حق کی تلاش و اتباع میں ملک شام کی طرف گئے تو ایک یہودی عالم سے ملاقات ہوئی- زید نے ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا اور کہا کہ ممکن ہے میں تمہارا دین اختیار کرلوں لہذا مجھے بتاؤ اس نے کہا تم اس وقت تک ہمارے دین پر نہیں ہو سکتے جب تک غضب الٰہی سے اپنا حصہ نہ لے لو- زید نے کہا میں غضب الٰہی سے ہی بھاگتا ہوں اور اس کے غضب کو کبھی برداشت نہیں کر سکتا اور نہ مجھ میں اس کی طاقت ہے تو کیا تم مجھے کوئی دوسرا مذہب بتا سکتے ہو اس نے کہا میں حنیف کے سوا اور کوئی مذہب (تمہارے لئے) نہیں جانتا زید نے کہا حنیف کیا چیز؟ اس نے کہا دین ابراہیمی نہ یہود تھے اور نہ نصرانی اور سوائے ﷲ تعالیٰ کے کسی کی عبادت نہیں کرتے تھے لہذا زید وہاں سے نکل آئے اور ایک نصرانی عالم سے ملاقات کی اور زید نے اس سے بھی اسی طرح بیان کیا اس نے کہا کہ تم ہمارے دین پر آؤ گے- تو خدا کی لعنت سے اپنا حصہ تمہیں لینا پڑے گا زید نے کہا میں تو ﷲ کی لعنت سے بھاگتا ہوں اور ﷲ کی لعنت و غضب کو میں بالکل برداشت نہیں کر سکتا اور نہ مجھ میں طاقت ہے- کیا تم کوئی دوسرا مذہب بتا سکتے ہو؟ اس نے کہا کہ تمہارے لئے حنیف کے سوا اور کوئی مذہب نہیں جانتا انہوں نے کہا حنیف کیا چیز ہے؟ اس نے کہا دین ابراہیم علیہ السلام وہ نہ یہود تھے اور نہ نصرانی اور بجز ﷲ تعالیٰ کے کسی کی عبادت نہیں کرتے تھے جب زید نے ان کی گفتگو حضرت ابراہیم کے بارے میں سن لی تو وہاں سے چل دیئے جب باہر آئے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھا کر کہا کہ اے خدا میں گواہی دیتا ہوں کہ میں دین ابراہیم پر ہوں- لیث نے کہا کہ مجھے ہشام نے بواسطہ اپنے والد اور اسماء بنت ابی بکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہا لکھا اسماء فرماتی ہیں کہ میں نے زید بن عمرو بن نفیل کو کعبہ سے اپنی پشت لگائے کھڑا ہوا دیکھا وہ کہہ رہے تھے اے جماعت قریش! میرے علاوہ تم میں سے کوئی بھی دین ابراہیم پر نہیں ہے- اور وہ موودة (یعنی وه نوزائیده لڑكی جسے زنده درگور كردیاجاتا تھا) كو بھی بچا لیتے تھے وه اس آدمی سے جو اپنی لڑكی كو قتل كرنے كا اراده كرتا یه فرماتے كه اسے قتل نه كرو اور میں تمهارے بجائے اس كی خدمت كروں گا تو وه اسے (پرورش كے لئے) لے جاتے جب وه بڑی هوجاتی تو اس كے باپ سے كهتے اگرتم چاهو تو میں یه لڑكی تمهارے حواله كردوں اور تمهارے منشا ہو تو میں هی اس كی خدمت كرتا رهوں.



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment