کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
انصار کے مناقب کا بیان
حدیث نمبر
3502
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَتْ الْأَنْصَارُ يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ وَأَعْطَی قُرَيْشًا وَاللَّهِ إِنَّ هَذَا لَهُوَ الْعَجَبُ إِنَّ سُيُوفَنَا تَقْطُرُ مِنْ دِمَائِ قُرَيْشٍ وَغَنَائِمُنَا تُرَدُّ عَلَيْهِمْ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَا الْأَنْصَارَ قَالَ فَقَالَ مَا الَّذِي بَلَغَنِي عَنْکُمْ وَکَانُوا لَا يَکْذِبُونَ فَقَالُوا هُوَ الَّذِي بَلَغَکَ قَالَ أَوَلَا تَرْضَوْنَ أَنْ يَرْجِعَ النَّاسُ بِالْغَنَائِمِ إِلَی بُيُوتِهِمْ وَتَرْجِعُونَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی بُيُوتِکُمْ لَوْ سَلَکَتْ الْأَنْصَارُ وَادِيًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَکْتُ وَادِيَ الْأَنْصَارِ أَوْ شِعْبَهُمْ
ابو الولید شعبہ ابوالتیاح فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی ﷲ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ آنحضرت نے قریش کو فتح مکہ کے دن کچھ عطیہ دیا تھا تو انصار نے کہا بخدا یہ تو بڑے تعجب کی بات ہے کہ ہماری تلواروں سے تو قریش کا خون ٹپک رہا ہے اور ہماری غنیمتیں انہیں کے حوالہ ہو رہی ہیں- یہ خبر آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کو پہنچی تو آپ نے انصار کو بلا کر فرمایا جو خبر تمہاری جانب سے مجھے پہنچی ہے وہ کیسی ہے؟ اور انصار جھوٹ نہیں بولا کرتے تھے اور انہوں نے جواب دیا کہ یہ اطلاع جو آپ کو پہنچی ہے بالکل ٹھیک ہے- آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ لوگ تو اپنے گھروں کو مال غنیمت (جو بہت ہی حقیر چیز ہے) لے کر واپس جائیں اور تم اپنے گھروں کو ﷲ کے رسول کو لے کر واپس جاؤ (جس سے بڑی نعمت دنیا میں نہیں ہو سکتی) جس میدان یا گھاٹی میں انصار چلیں گے تو میں بھی انہیں کے میدان یا گھاٹی پر چلوں گا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment