Wednesday, February 16, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:2501


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
گواہیوں کا بیان
باب
مشکلات کے وقت قرعہ اندازی کا بیان
حدیث نمبر
2501
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي خَارِجَةُ بْنُ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ أُمَّ الْعَلَائِ امْرَأَةً مِنْ نِسَائِهِمْ قَدْ بَايَعَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُونٍ طَارَ لَهُ سَهْمُهُ فِي السُّکْنَی حِينَ أَقْرَعَتْ الْأَنْصَارُ سُکْنَی الْمُهَاجِرِينَ قَالَتْ أُمُّ الْعَلَائِ فَسَکَنَ عِنْدَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ فَاشْتَکَی فَمَرَّضْنَاهُ حَتَّی إِذَا تُوُفِّيَ وَجَعَلْنَاهُ فِي ثِيَابِهِ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْکَ أَبَا السَّائِبِ فَشَهَادَتِي عَلَيْکَ لَقَدْ أَکْرَمَکَ اللَّهُ فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا يُدْرِيکِ أَنَّ اللَّهَ أَکْرَمَهُ فَقُلْتُ لَا أَدْرِي بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا عُثْمَانُ فَقَدْ جَائَهُ وَاللَّهِ الْيَقِينُ وَإِنِّي لَأَرْجُو لَهُ الْخَيْرَ وَاللَّهِ مَا أَدْرِي وَأَنَا رَسُولُ اللَّهِ مَا يُفْعَلُ بِهِ قَالَتْ فَوَاللَّهِ لَا أُزَکِّي أَحَدًا بَعْدَهُ أَبَدًا وَأَحْزَنَنِي ذَلِکَ قَالَتْ فَنِمْتُ فَأُرِيتُ لِعُثْمَانَ عَيْنًا تَجْرِي فَجِئْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ ذَاکِ عَمَلُهُ
ابو الیمان شعیب زہری خارجہ بن زید انصاری بیان کرتے ہں کہ ام علماء نے جو ان کی رشتہ دار تھیں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے بیعت کی اور انہوں نے بیان کیا جب انصار نے مہاجرین کے رہنے کے واسطے قرعہ اندازی کی تو عثمان بن معظون ہمارے حصہ میں آئے وہ ہمارے پاس رہنے لگے ایک دفعہ بیمار ہوئے تو ہم نے ان کی خوب خدمت کی یہاں تک کہ جب ان کی وفات ہو گئی اور ہم نے ان کو کفن پہنایا تو ہمارے پاس رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم تشریف لائے میں نے کہا اے ابوالسائب تم پر ﷲ کی رحمت ہو میں تیرے متعلق گواہی دیتی ہوں کہ ﷲ تعالیٰ نے تم کو معزز بنایا نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ تمہیں کس طرح معلوم ہوا کہ ﷲ تعالیٰ نے اسے معزز بنایا؟ میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ میرے ماں باپ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم پر فدا ہوں میں نہیں جانتی رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم فرمانے لگے عثمان کو تو خدا کی قسم موت آگئی میں اس کے لیے بھلائی کا امیدوار ہوں میں حالانکہ خدا کا رسول ہوں لیکن بخدا میں نہیں جانتا کہ اس کے ساتھ کیا معاملہ ہوگا ام علاء نے کہا کہ بخدا میں اس کے بعد کبھی کسی کا تزکیہ نہ کروں گی اور میں اس کے سبب سے غمگین ہوگئی تو میں نے خواب میں دیکھا کہ عثمان کے لیے ایک چشمہ بہہ رہا ہے میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی اور آپ سے یہ ماجرا بیان کیا تو آپ نے فرمایا یہ اس کا عمل ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment