Friday, February 18, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:50,TotalNo:2586


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
وصیتوں کا بیان
باب
ورثاء کی غیر حاضری میں وصی کا میت کے قرضوں کو ادا کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
2586
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ أَوْ الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ عَنْهُ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ فِرَاسٍ قَالَ قَالَ الشَّعْبِيُّ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أَبَاهُ اسْتُشْهِدَ يَوْمَ أُحُدٍ وَتَرَکَ سِتَّ بَنَاتٍ وَتَرَکَ عَلَيْهِ دَيْنًا فَلَمَّا حَضَرَ جِدَادُ النَّخْلِ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ عَلِمْتَ أَنَّ وَالِدِي اسْتُشْهِدَ يَوْمَ أُحُدٍ وَتَرَکَ عَلَيْهِ دَيْنًا کَثِيرًا وَإِنِّي أُحِبُّ أَنْ يَرَاکَ الْغُرَمَائُ قَالَ اذْهَبْ فَبَيْدِرْ کُلَّ تَمْرٍ عَلَی نَاحِيَتِهِ فَفَعَلْتُ ثُمَّ دَعَوْتُهُ فَلَمَّا نَظَرُوا إِلَيْهِ أُغْرُوا بِي تِلْکَ السَّاعَةَ فَلَمَّا رَأَی مَا يَصْنَعُونَ أَطَافَ حَوْلَ أَعْظَمِهَا بَيْدَرًا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ جَلَسَ عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ ادْعُ أَصْحَابَکَ فَمَا زَالَ يَکِيلُ لَهُمْ حَتَّی أَدَّی اللَّهُ أَمَانَةَ وَالِدِي وَأَنَا وَاللَّهِ رَاضٍ أَنْ يُؤَدِّيَ اللَّهُ أَمَانَةَ وَالِدِي وَلَا أَرْجِعَ إِلَی أَخَوَاتِي بِتَمْرَةٍ فَسَلِمَ وَاللَّهِ الْبَيَادِرُ کُلُّهَا حَتَّی أَنِّي أَنْظُرُ إِلَی الْبَيْدَرِ الَّذِي عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَأَنَّه لَمْ يَنْقُصْ تَمْرَةً وَاحِدَةً قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ أُغْرُوا بِي يَعْنِي هِيجُوا بِي فَأَغْرَيْنَا بَيْنَهُمْ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَائَ
محمد بن سابق یا فضل بن یعقوب، شیبان ابومعاویہ فراش شعبی جابر بن عبدﷲ انصاری سے روایت کرتے ہیں کہ ان کے والد احد کے دن شہید ہو گئے اور انہوں نے چھ بیٹیاں چھوڑیں اور کچھ قرض اپنے اوپر چھوڑا پس جب کھجوریں توڑنے کا زمانہ آیا تو میں نے آنحضرت سے جا کر کہا کہ یار سول ﷲ آپ جانتے ہیں کہ احد کے دن میرے والد شہید ہو گئے اور انہوں نے اپنے اوپر بہت قرض چھوڑا ہے میں چاہتا ہوں کہ آپ میرے ہمراہ تشریف لے چلئے، تاکہ قرض خواہ آپ کو دیکھ کر کچھ کمی کردیں آپ نے فرمایا تم جاؤ، اور ہر قسم کی کھجوریں ایک ایک گوشہ میں جمع کردو، چناچہ میں نے ایسا ہی کیا بعد اس کے آپ کو بلایا، جب قرض خواہوں نے آپ کو دیکھا تو اس وقت مجھ سے اور بھی زیادہ سخت تقاضا کرنے لگے آپ نے انکو ایسا کرتے ہوئے دیکھ کر بڑی ڈھیری کے گرد تین مرتبہ چکر لگایا اس کے بعد آپ اس پر بیٹھ گئے پھر فرمایا تم اپنے قرض خواہوں کو بلاؤ پھر برابر آپ انہیں ناپ ناپ کردیتے رہے یہاں تک کہ ﷲ نے میرے والد کا قرض ادا کردیا اور میں خدا کی قسم اس پر راضی تھا کہ ﷲ میرے والد کا قرض ادا کردے چاہے میں اپنی بہنوں کے پاس ایک کھجور لوٹا کر نہ لے جاؤں سب قرضہ میں نکل جائے مگر خدا کی قسم پوری ڈھیریاں بچ رہیں میں اس ڈھیری کی طرف جس پر رسول ﷲ بیٹھے ہوئے تھے خاص طور پر غور کر رہا تھا یہ معلوم ہوتا تھا کہ اس میں سے ایک کھجور بھی کم نہیں ہوئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment