Wednesday, February 16, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:2511


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
صلح کا بیان
باب
کس طرح (صلح نامہ) لکھا جائے۔
حدیث نمبر
2511
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا صَالَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهْلَ الْحُدَيْبِيَةِ کَتَبَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ بَيْنَهُمْ کِتَابًا فَکَتَبَ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ فَقَالَ الْمُشْرِکُونَ لَا تَکْتُبْ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ لَوْ کُنْتَ رَسُولًا لَمْ نُقَاتِلْکَ فَقَالَ لِعَلِيٍّ امْحُهُ فَقَالَ عَلِيٌّ مَا أَنَا بِالَّذِي أَمْحَاهُ فَمَحَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ وَصَالَحَهُمْ عَلَی أَنْ يَدْخُلَ هُوَ وَأَصْحَابُهُ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَا يَدْخُلُوهَا إِلَّا بِجُلُبَّانِ السِّلَاحِ فَسَأَلُوهُ مَا جُلُبَّانُ السِّلَاحِ فَقَالَ الْقِرَابُ بِمَا فِيهِ
محمد بن بشار غندر شعبہ ابواسحق براء بن عازب سے روایت کرتے ہیں کہ جب رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے حدیبیہ والوں سے صلح کی تو حضرت علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے صلح نامہ لکھا اور لکھا محمد رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم مشرکوں نے اعتراض کیا اور کہا محمد رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نہ لکھو اگر تم ﷲ کے رسول ہوتے تو ہم تم سے جنگ نہ کرتے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے فرمایا اس کو مٹادو حضرت علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا میں تو اس کو نہیں مٹاؤں گا چناچہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھوں سے اس کو مٹا ڈالا اور ان لوگوں سے اس بات پر صلح کی کہ آئندہ سال آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اپنے صحابہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین دن تک مکہ میں رہیں گے اور وہاں اس حال میں داخل ہوں گے کہ ہتھیار جلبان میں ہوں گے لوگوں نے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا جلبان کیا ہے؟ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نیام اور وہ چیز جو اس میں ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment