Friday, February 18, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:35,TotalNo:2571


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
وصیتوں کا بیان
باب
اﷲ تعالیٰ کا قول کہ یتیموں کو انکے مال دے دو۔
حدیث نمبر
2571
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ کَانَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لَا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَی فَانْکِحُوا مَا طَابَ لَکُمْ مِنْ النِّسَائِ قَالَتْ هِيَ الْيَتِيمَةُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا فَيَرْغَبُ فِي جَمَالِهَا وَمَالِهَا وَيُرِيدُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِأَدْنَی مِنْ سُنَّةِ نِسَائِهَا فَنُهُوا عَنْ نِکَاحِهِنَّ إِلَّا أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ فِي إِکْمَالِ الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا بِنِکَاحِ مَنْ سِوَاهُنَّ مِنْ النِّسَائِ قَالَتْ عَائِشَةُ ثُمَّ اسْتَفْتَی النَّاسُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَيَسْتَفْتُونَکَ فِي النِّسَائِ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيکُمْ فِيهِنَّ قَالَتْ فَبَيَّنَ اللَّهُ فِي هَذِهِ الْآيَةِ أَنَّ الْيَتِيمَةَ إِذَا کَانَتْ ذَاتَ جَمَالٍ وَمَالٍ رَغِبُوا فِي نِکَاحِهَا وَلَمْ يُلْحِقُوهَا بِسُنَّتِهَا بِإِکْمَالِ الصَّدَاقِ فَإِذَا کَانَتْ مَرْغُوبَةً عَنْهَا فِي قِلَّةِ الْمَالِ وَالْجَمَالِ تَرَکُوهَا وَالْتَمَسُوا غَيْرَهَا مِنْ النِّسَائِ قَالَ فَکَمَا يَتْرُکُونَهَا حِينَ يَرْغَبُونَ عَنْهَا فَلَيْسَ لَهُمْ أَنْ يَنْکِحُوهَا إِذَا رَغِبُوا فِيهَا إِلَّا أَنْ يُقْسِطُوا لَهَا الْأَوْفَی مِنْ الصَّدَاقِ وَيُعْطُوهَا حَقَّهَا
ابو الیمان، شیعب زہری عروہ بن زبیر سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے آیت (وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لَا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَی ) کا مطلب پوچھا، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے کہا اس کا مطلب یہ ہے کہ یتیم لڑکی اپنے ولی کی تربیت میں ہوتی تو ولی کو اس کے حسن و مال کا لالچ ہوتا وہ چاہتا کہ میں اس کے خاندان کی عورتوں کے مہر سے کم میں اسکے ساتھ نکاح کرلوں لہٰذا ان یتیم لڑکیوں کے ساتھ نکاح کی ممانعت کردی گئی، مگر یہ کہ انکے مہر کی تکمیل ازروئے انصاف کریں اور یتیم لڑکیوں کے سوا اور عورتوں سے نکاح کرنے کی انہیں اجازت دے دی گئی ہے- حضرت عائشہ فرماتی ہیں اس کے بعد پھر لوگوں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے یتیم لڑکیوں کے نکاح کی بابت پوچھا تو ﷲ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی (وَيَسْتَفْتُونَکَ فِي النِّسَائِ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيکُمْ) الخ (اور تم سے یتیم عورتوں کی بابت پوچھتے ہیں کہہ دو کہ ﷲ تم کو انکے بارے میں فتوی دیتا ہے) حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ﷲ تعالیٰ نے اس آیت میں یہ بات بیان فرمائی کہ یتیمہ جب جمال والی اور مالدار ہوتی ہے تو اس کے نکاح میں یہ لوگ رغبت کرتے ہیں اور تکمیل مہر میں اس کے خاندان کا دستور اس کے ساتھ نہیں برتتے لیکن جب وہ مال اور جمال کی کمی کی وجہ سے غیر مرغوب ہو تو اسے چھوڑ دیتے ہیں اور کسی اور عورت سے نکاح کرلیتے ہیں حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں پس جس طرح وہ یتیم لڑکی کو چھوڑ دیتے ہیں جبکہ وہ غیر مرغوب ہوتی تو اس طرح انہیں یہ اختیار نہیں کہ یتیم لڑکی سے جبکہ وہ مرغوب ہو، بغیر اس کے کہ پورا مہر دیں اور اس کا حق ادا کریں اس کے ساتھ نکاح کریں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment